اساتذہ بھی یونیفارم میں اسکول آئیں گے، ڈریس کوڈ کیلئے یونیفارم سرکاری فراہم کریگی ، وزیر تعلیم بھسے کا بیان



اساتذہ بھی یونیفارم میں اسکول آئیں گے، ڈریس کوڈ کیلئے یونیفارم سرکاری فراہم کریگی ، وزیر تعلیم بھسے کا بیان 


سرکار مقروض، اساتذہ کو گرانٹ دینے سرکار کے پاس بجٹ نہیں اور یونیفارم کا اعلان، یونیفارم کیساتھ گرانٹ بھی دیئے جانے کا مطالبہ 




مالیگاؤں : 18 اپریل (بیباک نیوز اپڈیٹ) تعلیم کے میدان میں ایک اہم خبر موصول ہوئی ہے۔ ریاست کے تمام اسکول اساتذہ کے لیے یونیفارم نافذ کیا جائے گا۔ اسکولی تعلیم کے وزیر دادا بھسے نے اعلان کیا ہے کہ ریاست میں اسکول اساتذہ کے لیے ڈریس کوڈ لاگو کیا جائے گا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت ڈریس کوڈ کے لیے فنڈز فراہم کرے گی۔ انہوں نے مالیگاؤں تعلقہ کے اجنگ میں ایک اسکول کے پروگرام میں طلباء کو اسکول بیگ کی تقسیم بھی کی ۔یہاں  انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اس طرح کا بیان دیا۔

وزیر تعلیم کے بیان کے مطابق اب طلبہ کے ساتھ اساتذہ بھی یونیفارم میں نظر آئیں گے۔ ریاست کے کچھ اسکولوں میں اساتذہ کا ڈریس کوڈ ہے تو کچھ اضلاع کے اسکولوں میں یونیفارم نہیں ہے، اس لیے حکومت تمام اسکولوں میں اساتذہ کے لیے یونیفارم کو لازمی بنائے گی۔

اجنگ کے ایک اسکول میں ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے بھسے نے کہا کہ ریاست میں اساتذہ کو بھی یونیفارم پہننا ہوگا۔ اس کے لیے حکومت کی جانب سے فنڈز فراہم کیے جائیں گے۔ اس موقع پر وزیر تعلیم نے اجنگ کے اسکول کی انتظامیہ کی تعریف کی اور وہاں موجود اساتذہ کی تعریف کی۔ اجنگ کے اسکول میں اساتذہ یونیفارم میں آئے، تو دادا جی بھوسے نے اجنگ کے اساتذہ کی تعریف کی۔

اسکولی تعلیم کے وزیر دادا بھسے نے اعلان کیا کہ ریاست کے تمام اسکول اساتذہ کے لیے 'ڈریس کوڈ' لاگو کیا جائے گا اور حکومت اس کے لیے لاگت کے حصے کے طور پر فنڈز بھی فراہم کرے گی۔ مالیگاؤں تعلقہ اجنگ میں واقع ضلع پریشد اسکول میں او این جی سی اور اوونت فاؤنڈیشن کی کارپوریٹ سماجی ذمہ داری (CSR) کے تحت طلباء کو تعلیمی ڈیسک کے ساتھ اسکول کے بیگ تقسیم کیے گئے۔

اگر اساتذہ کے لیے ڈریس کوڈ نافذ کیا جائے تو مستقبل میں اساتذہ کو طلبہ سے کمتر دیکھا جائے گا۔حکومت طلباء کو معیاری اور پر لطف تعلیم حاصل کرنے کو یقینی بنانے کے لیے محکمہ تعلیم کے ذریعے مختلف اقدامات کر رہی ہے۔ وزیر نے طلباء سے بھی اپیل کی کہ وہ باقاعدگی سے اسکول جائیں اور علم حاصل کریں، والدین کو اپنے بچوں کے ساتھ بات چیت کرنی چاہیے اور اسکولوں کو دوروں جیسی سرگرمیوں کا اہتمام کرنا چاہیے۔

دوسری جانب وزیر تعلیم کے بیان پر یہ بھی کہا جارہا ہے کہ ریاستی حکومت کا خزانہ خالی ہے ۔سرکار کروڑوں روپے کی قرضدار ہوگئی ہے ۔لاڈلی بہنوں کو اسکیم سے کٹ کیا جارہا ہے اور سرکاری اساتذۂ کرام کو یونیفارم فراہم کرنے کا اعلان کررہی ہے ۔تعلیمی تنظیموں کے ذمہ داران میں سے ایک نے کہا کہ سرکار اساتذہ کو تنخواہ کیلئے وقت پر بجٹ فراہم نہیں کررہی ہے۔سالوں سے جزوی گرانٹ اور نان گرانٹ طور پر تعلیمی خدمات انجام دے رہے اساتذہ اضافی گرانٹ سے محروم ہے ۔ٹیچرس اسو سی ایشن کے احتجاج کے باوجود سرکار اضافی گرانٹ جاری نہیں کررہی ہے ۔ہزاروں اساتذہ کے فرق کی تنخواہ رکی ہوئی ہے ۔تعلیمی میدان میں اساتذہ بیشمار مسائل سے دوچار ہیں اور سرکار کے پاس ان کے حل کیلئے بجٹ نہیں ہے ۔ایسے میں یونیفارم فراہم کرنے کیلئے فنڈز بھی فراہم کرنے کا اعلان کررہی ہے ۔یہ کہاں کی عقلمندی ہے؟ ۔اس لئے یونیفارم کیساتھ ساتھ اساتذہ کو گرانٹ بھی جائے اس طرح کا مطالبہ بھی کیا جارہا ہے ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے