کارپوریشن چناؤ اپڈیٹ :وارڈز کی از سر نو تشکیل کرنے الیکشن کمیشن کی ریاستی حکومت کو ہدایت



کارپوریشن چناؤ اپڈیٹ :وارڈز کی از سر نو تشکیل کرنے الیکشن کمیشن کی ریاستی حکومت کو ہدایت 


ممبئی : 15 مئی (بیباک نیوز اپڈیٹ) چند روز قبل سپریم کورٹ نے حکم دیا تھا کہ لوکل باڈیز کے زیر التواء انتخابات اگلے چار ماہ کے اندر کرائے جائیں۔ اس کے بعد ریاستی الیکشن کمیشن سرگرم ہوگیا ہے۔اس پس منظر میں الیکشن کمیشن نے حکومت کو اہم احکامات دیے ہیں۔ حکومت کو بلدیاتی انتخابات کے پیش نظر وارڈز کی از سر نو تشکیل کی ہدایت کی گئی ہے۔6 مئی کو سپریم کورٹ نے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے ریاستی حکومت کو اہم ہدایات دی تھیں۔ سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ ’’موخر ہونے والے انتخابات چار ماہ کے اندر کرائیں‘‘۔ بلدیاتی انتخابات مقررہ وقت پر کرائے جائیں۔ سپریم کورٹ نے ہدایت کی تھی کہ باقی متنازعہ معاملات سے گریز کیا جائے۔عدالت کے اس حکم کے بعد ہی ریاستی الیکشن کمیشن ان انتخابات کے انعقاد کے لیے سرگرم ہوا ہے۔الیکشن کمیشن نے الیکشن کے حوالے سے وارڈز کی ازسرنو تشکیل کا حکم دے دیا۔

اس پس منظر میں ریاستی الیکشن کمیشن نے اب حکومت کو اہم ہدایات دی ہیں۔ بلدیاتی انتخابات کی مناسبت سے وارڈز کی از سر نو تشکیل کے احکامات جاری کر دئیے گئے ہیں۔ کمیشن نے بدھ کو ریاستی حکومت کو کارپوریشن ، میونسپل کونسلوں اور نگر پنچایتوں کے انتخابات کے انعقاد کے لیے وارڈ رچنا (ڈھانچے) کی تیاری کا عمل فوری طور پر شروع کرنے کا حکم دیا۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ضلع پریشد اور پنچایت سمیتی کے انتخابات کرانے کے لیے ضلع پریشد گروپس اور پنچایت سمیتی کیڈرس بنانے کے احکامات دیے گئے ہیں۔ اس لیے ریاستی حکومت کو بلدیات کے وارڈ ڈھانچے کے ساتھ ساتھ گروپس اور کیڈرس کی تشکیل نو کا عمل شروع کرنا ہوگا۔مالیگاؤں سمیت کئی میونسپل کارپوریشنوں میں تین تا پانچ سالوں سے انتخابات نہیں ہوئے ہیں اور وہاں ایڈمنسٹریٹر کام کر رہے ہیں۔ یہ سمجھنے کے بعد کہ یہ جمہوریت کے لیے ٹھیک نہیں، عدالت نے اگلے چار ہفتوں میں انتخابی نوٹیفکیشن جاری کرنے اور چار ماہ میں انتخابات کرانے کا حکم دیا۔ اس لیے یہ انتخابات ستمبر اکتوبر یا نومبر کے مہینے تک کرائے جائیں گے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے