این سی ٹی ای NCTE کی اب تک کی سب سے بڑی کارروائی، ملک بھر کے ہزاروں تعلیمی اداروں کی منظوری منسوخ



این سی ٹی ای NCTE کی اب تک کی سب سے بڑی کارروائی، ملک بھر کے ہزاروں تعلیمی اداروں کی منظوری منسوخ



نئی دہلی : 5 جون (بیباک نیوز اپڈیٹ) قومی تعلیمی پالیسی 2020 (NEP) کے نفاذ کے بعد، NCTE نے تعلیمی اداروں کا کوالٹی آڈٹ شروع کر دیا ہے۔ اس لیے تقریباً تین ہزار تعلیمی اداروں کے مشکوک ہونے کی شکایت موصول ہوئی ہیں۔ ان اداروں سے بار بار ای میلز کے ذریعے 2021-22 اور 2022-23 کے لیے پرفارمنس اپریزل رپورٹس (PARs) (کام کی تفصیلات) طلب کی گئی لیکن ان اداروں کی جانب سے کوئی جواب نہیں ملا۔

سی بی ایس ای نے 'ڈمی اسکولوں' کے الحاق کو منسوخ کرنا شروع کر دیا ہے۔ دوسری جانب نیشنل کونسل فار ٹیچر ایجوکیشن (NCTE) نے اب تک کی سب سے بڑی کارروائی کی ہے۔ این سی ٹی ای نے ملک بھر میں 2 ہزار 224 تعلیمی اداروں کے اپروول کو منسوخ کر دیا ہے۔ مزید کچھ اداروں کی شناخت منسوخ کرنے کا عمل جاری ہے۔ مجموعی طور پر 2700 سے 3000 تعلیمی اداروں کی شناخت منسوخ ہونے کا امکان ہے۔
این سی ٹی ای نے صرف ان اداروں کے خلاف کارروائی کی ہے جنہوں نے کارکردگی کا جائزہ لینے کی رپورٹ (پی اے آر)، بار بار ای میلز، اور وجہ بتاؤ نوٹس داخل کرنے کے لیے چار ماہ سے زیادہ وقت دینے کے بعد بھی جواب نہیں دیا۔ AICTE، ٹیکنکل تعلیم کے لیے ریگولیٹری ، تقریباً دس سال پہلے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرنے والے کالجوں کی شناخت منسوخ کر دیتا۔

  ایک وقت میں اتنی بڑی تعداد میں تعلیمی اداروں کی منظوری کو منسوخ کرنے کا اس طرح کا واقعہ NCTE کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے۔ ملک کے تمام تعلیمی اداروں کی شناخت کے بارے میں معلومات جن کو منسوخ کر دیا گیا ہے، ساتھ ہی اداروں کی شناخت کے بارے میں معلومات NCTECH کی ویب سائٹ پر 12 جون 2025 تک اپ لوڈ کر دی جائیں گی۔ این سی ٹی ای نے ابھی تک ریاست یا ادارہ وار ڈیٹا شائع نہیں کیا ہے۔ این سی ٹی ای کی جانب سے کی گئی کارروائی کے نتیجے میں جنوبی خطے میں 872 تعلیمی اداروں، مغربی خطہ میں 686 اداروں، شمالی خطے میں 637 اور مشرقی خطے میں 29 اداروں کی شناخت منسوخ کر دی ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے