کارپوریشن انتخابات: وارڈ کی تشکیل کا کام شروع کریں، محکمہ شہری ترقی کا میونسپل کارپوریشن کو حکم ؛ چار رکنی اور تین رکنی وارڈ



کارپوریشن انتخابات: وارڈ کی تشکیل کا کام شروع کریں، محکمہ شہری ترقی کا میونسپل کارپوریشن کو حکم ؛ چار رکنی اور تین رکنی وارڈ 



رازداری پر زور، خلاف ورزی پر تادیبی کارروائی، شفاف ماحول میں وارڈ رچنا کرنے ضلع کلکٹر و کمشنر کو ذمہ داری 



ممبئی : 10 جون (بیباک نیوز اپڈیٹ) ریاستی الیکشن کمیشن کی جانب سے ریاستی حکومت کو سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق میونسپل انتخابات کے لیے عمل شروع کرنے کا حکم دینے کے بعد، شہری ترقیات کے محکمے نے منگل کی رات ریاست میں اے، بی اور سی کیٹیگریز کی 9 میونسپل کارپوریشنوں کے انتخابات کے لیے نئے وارڈس بنانے کا حکم دیا اور زمرہ ڈی میں 19۔ تاہم وارڈز بناتے وقت 2011 کے آبادی والے بلاکس کو مدنظر رکھا جائے گا اور اگر نئی سڑکیں اور حدود میں معمولی تبدیلیاں کی جائیں تو تقریباً 2017 کے ڈھانچے کے مطابق نئے وارڈ بنائے جائیں گے۔ عام طور پر اس عمل میں اگلے دو ماہ گزر جائیں گے اور ووٹنگ کا عمل مانسون ختم ہونے کے بعد کیا جا سکتا ہے۔

جب ریاست میں مہا وکاس اگھاڑی کی حکومت تھی تو اس نے چار رکنی وارڈ ڈھانچہ کو ختم کر کے تین رکنی وارڈ بنائے تھے۔ تاہم او بی سی ریزرویشن اور دیگر مسائل پر سپریم کورٹ میں عرضی داخل ہونے کے بعد انتخابات کو ملتوی کردیا گیا۔ اس دوران سپریم کورٹ نے التوا اٹھاتے ہوئے اگلے چار ماہ میں انتخابات کرانے کا حکم دیا۔ اس کے مطابق، ریاستی الیکشن کمیشن نے ریاست کے شہری ترقی کے محکمے کو آئندہ بلدیاتی انتخابات کے لیے وارڈ کی ساخت اور دیگر عمل کو مکمل کرنے کی ہدایت دی تھی۔ اسی مناسبت سے منگل کی رات محکمہ شہری ترقیات نے دو الگ الگ احکامات جاری کرتے ہوئے متعلقہ میونسپل کمشنروں کو ہدایت جاری کی کہ نئے وارڈ کیسے اور کس انداز میں بنائے جائیں۔

وارڈ کی تشکیل کے نئے معیار

مہاراشٹر میونسپل کارپوریشن ایکٹ 1949 کی دفعات کے مطابق، جیسا کہ 2024 میں ترمیم کی گئی ہے، ہر وارڈ سے کم از کم تین اور زیادہ سے زیادہ پانچ ممبران کا انتخاب کیا جائے گا۔ یہ وارڈ کمپوزیشن متعلقہ شہر کی مردم شماری کے مطابق آبادی کی بنیاد پر کی جائے گی۔

سرکلر انداز میں او بی سی، خواتین کا ریزرویشن؛ SC، ST نزولی ترتیب میں

اگر وارڈ کا پرانا ڈھانچہ جوں کا توں رہتا ہے، چونکہ یہ لگاتار دوسرا الیکشن ہے، اس لیے او بی سی اور جنرل زمرہ جات، درحقیقت، دونوں زمروں میں خواتین کے لیے ریزرویشن کو دوبارہ ترتیب دینا ہوگا۔ بڑھے ہوئے ووٹروں کو وارڈ وائز دوبارہ تقسیم کیا جائے گا، اور سابقہ الیکشن سے حتمی ووٹر لسٹ کو اس کی بنیاد کے طور پر استعمال کیا جائے گا۔ تاہم، درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل دونوں زمروں کے لیے ریزرویشن آبادی کے نزولی ترتیب میں ہوگا۔

وارڈ کی تشکیل کے لیے ریاضیاتی فارمولہ استعمال کیا جاتا ہے۔

اوسط آبادی کا تعین کرنے کے لیے استعمال کیا جانے والا فارمولہ کل آبادی کو ارکان کی کل تعداد سے تقسیم کرکے وارڈ میں ارکان کی تعداد سے ضرب کیا جاتا ہے۔ وارڈ کی آبادی اوسط کے 10 فیصد سے زیادہ یا کم ہو سکتی ہے۔ اگر غیر معمولی وجوہات سمیت اس سے زیادہ کا فرق ہے تو وضاحت درکار ہے۔

آخری وارڈ میں 3 یا 5 ممبر ہوتے ہیں۔

وارڈز کا تعین کرتے وقت ممبران کی تعداد ستمبر 2022 کے آرڈر کے مطابق ہوگی۔اس آرڈر میں ممبران کی زیادہ سے زیادہ اور کم از کم تعداد کا تعین کیا گیا ہے۔ تاہم، ایک ہی وقت میں، تمام وارڈوں کو چار اراکین پر مشتمل بنانا ہے، اور اگر یہ ممکن نہیں ہے، تو ایک وارڈ تین اراکین پر مشتمل ہے، اور ایک وارڈ 5 اراکین پر مشتمل ہے. 3 ارکان کے دو وارڈ بنانے کی اجازت دی گئی ہے۔ تاہم ایسا کرتے ہوئے جغرافیائی تسلسل برقرار رکھنے اور شہریوں کو تکلیف سے بچنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔

جغرافیائی قربت کے لیے ترجیح

وارڈ کی تشکیل کا عمل شمال سے شروع ہو کر جنوب کی طرف مکمل کیا جائے گا۔ جغرافیائی تسلسل کو برقرار رکھا جائے گا اور سڑکوں، ندیوں، ریلوے لائنوں کے ساتھ ساتھ قدرتی حدود کو مدنظر رکھتے ہوئے وارڈز کی حد بندی کی جائے گی۔ اس بات کا خیال رکھا جائے گا کہ کوئی عمارت دو مختلف وارڈوں میں تقسیم نہ ہو۔

ڈیجیٹل نقشے اور شفافیت

وارڈ کے ڈھانچے کے نقشے گوگل ارتھ پر تیار کیے جائیں گے۔ یہ واضح طور پر ہر وارڈ کی گنتی گروپ، آبادی اور جغرافیائی حدود کو ظاہر کرے گا۔ میونسپل کمشنر اس ڈرافٹ کو تیار کرکے ریاستی الیکشن کمیشن کو منظوری کے لیے پیش کریں گے۔ اس کے بعد شہریوں کے اعتراضات اور تجاویز طلب کی جائیں گی اور انہیں سن کر حتمی ڈھانچہ کا اعلان کیا جائے گا۔

رازداری پر زور، خلاف ورزی پر تادیبی کارروائی

ریاستی حکومت نے تمام کمشنروں اور ضلع کلکٹروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس بات کا خاص خیال رکھیں کہ اس عمل کو شفاف، منصفانہ اور بے خوف ماحول میں انجام دیا جائے۔ حکم نامے میں واضح طور پر خبردار کیا گیا ہے کہ وارڈ کی تشکیل سے متعلق رازداری کی خلاف ورزی کرنے والے افسران کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے گی۔
وارڈ کی تشکیل کے مراحل 

ڈرافٹ وارڈ کی تشکیل اور ریاستی الیکشن کمیشن کو منظوری کے لیے بھیجنا میونسپل کمشنر کی ذمہ دار ہوگی ۔


ڈرافٹ فارمیٹ کی منظوری - ریاستی الیکشن کمشنر

ڈرافٹ وارڈ ڈھانچہ کی اشاعت - میونسپل کمشنر

وارڈ کی ساخت پر اعتراضات اور تجاویز وصول کرنا - مجاز افسر

حتمی تجویز الیکشن کمیشن کو بھیجنا - مجاز افسر (کمشنر کے ذریعے)

حتمی ساخت کی منظوری - الیکشن کمیشن

حتمی ڈھانچہ کا اعلان - میونسپل کمشنر

انتخابات دیوالی کے بعد ہوں گے۔

وارڈ کا ڈھانچہ وہی رہے گا اور ریزرویشن کے علاوہ وارڈ وائز ووٹر لسٹوں پر نظر ثانی کرنے میں تقریباً دو ماہ لگیں گے۔ انتخابات مان سون کے فوراً بعد ہو سکتے ہیں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے