بلڈوزر ایکشن : زمین کی خریدو فروخت اور پیسوں کے لین دین کے ذمہ داران غریبوں کو متبادل جگہ دیں یا اسی جگہ کی انھیں خریدی دی جائے؛ مفتی اسمٰعیل قاسمی
پوری بستی پر بلڈوزر چلنا انتہائی دکھ کی بات ہے، عوام متنازعہ زمین کے مسائل جلد از جلد حل کرلیں
مالیگاؤں؛ 5 مئی (پریس ریلیز ) آج کا دن مالیگاؤں کیلئے بہت دکھ کا دن ہے گٹ نمبر 178/3 جس پر کارپوریشن کا ریزرویشن مختص تھا بلڈوز نے ان غریبوں کے مکانات کو زمین دوز کردیا اسطرح کے جملہ کا اظہار مفتی اسمٰعیل قاسمی دارالخیر رابطہ آفس میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے کررہے تھے مزید انھوں نے کہا کہ گٹ نمبر 178/3 جس پر کارپوریشن کا ریزرویشن مختص تھا اور کچھ ایسے معاملات جو تنازعے کا شکار تھے یہ زمین ریزرویشن ہونے کے باوجود کچھ زمین مافیا جو زمین کے لین دین میں کمیشن پر کام کرتے ہیں ان لوگوں نے غریبوں کو تکڑے کرکے یہ زمین بیچ دی جانکاری کے مطابق 35 ہزار سے لےکرکے 70 ہزار روپے میں وقفہ وقفہ سے فروخت کردی، جنوری کے مہینے میں کارپوریشن کے کمشنر کو حکم دیا گیا تھا کہ یہ جگہ خالی کرائی جائے، کمشنر رویندر جادھو سے میری اس ضمن میں بات چیت ہوئی کمشنر نے کہا ممبئی ہائی کورٹ کا آرڈر مجھے دیری سے ملا منگل کے روز ممبئی ہائی کورٹ میں سنوائی کے وقت کارپوریشن کے آفیسران کو کورٹ نے طلب کیا تھا اور سخت سرزنش کی جنوری میں جگہ خالی کرانے کا حکم دیا تھا اسکے خلاف ورزی کی ہے اگر آپ نے 48 گھنٹے کے اندر زمین صاف نہیں کیا تو آپکو آپکے عہدے ڈیوٹی سے برطرف کردیا جائے گا، کمشنر نے بتایا اور کمشنر سے مَیں نے دو دن کی مہلت مانگی ہم زمین مالک سے اور ملکیت کے تنازعے کے فریقین سے بات چیت کرتے ہیں اور ہائی کورٹ کے وکیل سے بات کریں گے جسکے نام پر یہ جگہ کردی گئی ہے مَیں نے دو مرتبہ اس شخص کو کال کیا لیکن انھوں نے فون رسیو نہیں کیے قصہ مختصر یہ کہ کارپوریشن نے پولس فورس کی موجودگی میں 70 سے 80 جھوپڑوں پر بلڈوز چلاکرکے جگہ صاف کردی، یہ سب انتہائی غریب لوگ ہیں روزانہ کماتے ہیں تو کھاتے ہیں اور اسی کمائی میں تھوڑا تھوڑا جمع کرکے بڑی مشقت کے ساتھ اس زمین کے تکڑے کو خریدا تھا آج کے حالات میں یہ غریب لوگ ہمدردی کے مستحق ہیں اور ہم نے اپنی بساط بھر کوشش کی کہ یہ لوگ یہاں سے اکھاڑے نہ جاۓ لیکن جو افراد مالیگاؤں میں ذمہ دار تھے اور ممبئی ہائی کورٹ کے وکیل کا یہ کہنا تھا کہ آپ مجھے پیسے دیں دو مَیں اپنا کیس نکالنے تیار ہوں لیکن مالیگاؤں کے جو ذمہ دار تھے وہ کہتے تھے پہلے آپ کیس نکال لیں ہم آپ کو پیسے دیں گے انھوں نے کہا کہ مَیں آپ پر بھروسہ نہیں کرسکتا آپ نے ماضی میں جسطرح کام کیا ہے اس پر بھروسہ کرنا مجھ سے زیادہ بےوقوف کوئی نہیں ہوگا اس لیے پہلے پیمنٹ کرو مَیں مقدمہ نکال کرکے دیں دوں گا لیکن یہ جھگڑا تین مہینے میں حل نہیں کرسکے، یہ کہتے تھے کیس نکالوں ہم پیسے دیں گے اور وکیل کہتا تھا پیمنٹ کرو مَیں کیس نکال لوں گا حالانکہ کوئی بڑی بات نہیں تھی مالیگاؤں میں کچھ ایسے لوگ جن پر ہائی کورٹ کا وکیل بھروسہ کرسکتا تھا تو مالیگاؤں کے لوگوں کو اسکے ہاتھ میں پیسہ دے کرکے معاملہ حل کرلینا چاہیے تھا لیکن جو ہوا اچھا نہیں ہوا ہمارے شہر کے 70 سے زائد خاندان بےگھر ہوگیا برسوں کی کمائی مٹی میں مل گئی_ دکھ کی بات یہ ہے کہ اب ایسا نہ ہو کہ یہ سلسلہ دراز رہے مالیگاؤں میں اس طرح کے ریزرو زمین کے بہت سارے معاملات ہیں ریزرویشن جگہوں کو بیچ دیا گیا اور خریدنے والوں نے اسے تکڑا کرکے بیچ دیا ایسی ساری زمینوں پر یہ مصیبت آسکتی ہیں آج کا یہ فیصلہ کوئی حقدار کورٹ جاتا ہے تو آج کا یہ فیصلہ اسکے لیے حوالہ مثال بنے گا اس طرح کے دیگر معاملات بھی مالیگاؤں میں پیش ہوسکتے ہیں مزید مفتی اسمٰعیل قاسمی نے کہا کہ قلعہ جھوپڑپٹی والوں کے اوپر بھی لٹکتی ہوئی تلوار ہے اور مہاراشٹر حکومت کے جی آر کے مطابق پوری ریاست کے 262 قلعوں پر غیر قانونی تجاوزات کو ہٹایا جائے گا مالیگاؤں میں قلعہ بستی کے تعلق سے خوش آئند بات ہے یہ ہے کہ لوک آیوکت کا فیصلہ انکے حق میں ہے جب تک قلعہ جھوپڑپٹی والوں کو متبادل جگہ نہیں دی جاتی انکو ہٹایا نہیں جاۓ گا، اور دیگر قلعوں کے تجاوزات ہٹانے سے پہلے کوئی متبادل جگہ نہیں دی جاۓ گی غیر قانونی یعنی سرکاری بن شیتی اور لے آؤٹ کے بغیر جن زمینوں کی خریدو فروخت کی گئی ہے ان تمام لوگوں کے مکانات خطرے میں ہے مالیگاؤں کے شہریان بالخصوص غریبوں کو قانونی طور پر مکمّل تحقیق کے بعد جگہ خریدی جاۓ اسکی توفیق عطا فرمائے مزید ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے سوال پر مفتی اسمٰعیل قاسمی نے کہا کہ کل جو صورتحال بنی تھی اور جو متاثرین لوگ پیسے کے لین دین کے ذمہ دار ہیں انکے پاس گئے تھے ان کا کہنا تھا کہ کسی کا گھر ٹوٹے گا نہیں نوٹس آئے گی تو دیکھیں گے اگر گھر توڑا گیا تو اس نقصان کی آدھی بھرپائی ہم کریں گے اور آدھا تم کرنا اس طرح کی باتیں متاثرین نے بتایا نقصان ہونے سے پہلے اس طرح کی بات کہتے ہیں اور نقصان ہوجانے کے بعد اپنی بات پر قائم نہیں رہتے، آج جو غریب لوگ ہیں انکے اوپر چھت نہیں ہے سخت گرمی کا موسم ہے یہ اپنے بچوں کو لےکرکے کہاں جاۓ گے اس طرح کا معاملہ ہوا ہے اسکو دیکھ کر دوسرے لوگ کو جو اسطرح کے معاملات میں مبتلا ہیں انکو اپنا معاملہ ٹھیک کرلینا چاہیے موصوف نے مزید کہا کہ کورٹ کے فیصلے کے بعد اگر کوئی اسکو روکنے کی کوشش کرتا ہے تو سرکاری کام میں رکاوٹ پیدا کرنے کے مترادف ہوگا اور اس پر مقدمہ درج کیا جائے گا اور مَیں ایک ایم ایل اے کی حیثیت سے جاتا تو مجھے نشانہ بنایا جاتا ممبئی ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف آمدار کام کررہا ہے لیکن مَیں وہاں نہ جاتے ہوئے بھی پوری پوری کوشش کر رہا تھا۔ بستی کے پانچ افراد صبح کی نماز سے میرے رابطہ میں تھے۔پھر مَیں نے جس شخص کے نام پر زمین تھی اس شخص سے جو ہائی کورٹ کا وکیل ہے اسکو دو بار کال کیا اس نے کال رسیو نہیں کیے بعد میں مالیگاؤں جو اس معاملے کو دیکھ رہے تھے ان سے کہا کہ مجھے مفتی اسمٰعیل قاسمی کا فون آرہا ہے ان سے کہنا کہ ان سے کہا مَیں بعد میں بات کرتا ہوں پھر مَیں نے کمشنر سے بات چیت لیکن انھوں نے بھی کورٹ کے فیصلے سے معذرت کرلی، کچھ لوگ کو ہم سے امیدیں تھی میرے پاس آئے تھے البتہ بات یہ ہے کہ ہم لوگ اسوقت اپنی کوشش کرتے ہیں جب پانی سر سے اونچا ہوجاتا ہے جنوری میں کورٹ کا فیصلہ تھا تو کیا ہم چار ماہ سے سورہے تھے جو لوگ ذمہ دار تھے انھیں صحیح معنوں میں ذمہ داری نبھانا تھا یا ان سے یہ مسئلہ حل نہیں ہورہا تھا تو ہم جیسے لوگوں کی مدد لیتے تو ہم انکی مدد کرتے معاملہ بنانے کی کوشش کرتے لیکن جب بلڈوز آگیا اور پھر اسوقت اسطرح کی باتیں کرتے ہیں دشواری یہ ہے کہ ہم لوگ وقت گزرنے کے بعد کوشش شروع کرتے ہیں یہ چیز اچھی نہیں ہے اور جب ذمہ داروں نے ایک دن قبل یہ بات کہی تھی اگر نقصان ہوتا ہے تو ہم آدھی بھرپائی کریں گے تو انھیں اپنا وعدہ پورا کرنا چاہیے، اس لیے ان 70 سے 80 جھوپڑپٹی میں سے کوئی ایک بھی ایسا نہیں ہے جو مالی اعتبار سے مضبوط ہو سبھی بہت کمزور و غریب ہے اور آج کا دن و رات انکے لیے بہت سخت رہے گی اپنے بچوں کو لےکرکے رات کہاں گزارے گے، جو لوگ ذمہ دار ہیں یا تو وہ انکو متبادل جگہ دیں یا پھر وہی جگہ پیسہ آپ لے چکے ہیں پیسہ اس وکیل کو دیں دے تاکہ وہ اس جگہ کی خریدی دے دیں مکان بنانے میں جو نقصان ہوگا اسکا آدھا خرچ کرنے حسب وعدہ ذمہ دار لوگ دیں گے تاکہ وہ بیچارے لوگ اپنا گھر بنا لیں. مزید مفتی اسمٰعیل قاسمی نے کہا کہ مَیں نے الیکشن سے قبل اور عیدگاہ پر بھی شہریان کو تنبیہ کیا تھا آج ملک اور ریاست کے حالات ہم مسلمانوں کیلئے دشوار گزار بنایا جارہا ہے ہمیں نشانہ بناکرکے نقصان پہنچانے کی کوشش ہورہی ہیں اس لیے ہم ہمارے تمام معاملات تمام شعبوں کو ٹھیک کریں آج جنم داخلہ معاملہ میں حکومتی ایجنسیوں اور عدالتی کارروائی جاری ہے جسکا ہم سامنا کررہے ہیں آئندہ دیگر معاملات بھی ہمارے لیے لٹکتی ہوئی تلوار ہے ابھی بھی وقت ہے ہم ہمارے معاملات کو حل کرلیں.
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com