اردو اسکولوں پر روہنگیائی اور بنگلہ دیشیوں کی مدد کا الزام سکل ہندو سماج کی فضول بکواس ہے
ہماری اسکول انتظامیہ جلد ہی اہم قدم اٹھائے گی،دیگر اسکولوں کے مینجمنٹ کو بھی اپنے دفاع میں آگے آنا چاہیے: مستقیم ڈگنیٹی
مالیگاؤں ؛ 4 مئی (بیباک نیوز اپڈیٹ) مالیگاؤں شہر کی اردو اسکولوں کو روہنگیائی اور بنگلہ دیشیوں سے جوڑ کر انکی مدد کا الزام لگانا انتہائی غلط اور بے بنیاد ہے ۔ہندو سکل سماج کی جانب سے لگائے گئے اس الزام کو ہم ایک بکواس اور فضول مانتے ہیں ۔اور رہی بات گھوٹالہ کی تو اس تعلق سے آج ایک بار پھر سکل ہندو سماج کے شیام دیورے نے جو پریس کانفرنس لیکر ہماری جمہور اسکول کا نام لیا ہے اس کے تعلق سے میں بطور رکن انجمن ہونے کے ناطے ہماری مینجمنٹ کی جانب سے میٹنگ لیکر اگلا قدم جلد اٹھائیں گے اور اپنے دفاع میں ہم پر لگائے گئے الزامات کا جواب دینگے ۔اس طرح کے جملوں کا اظہار مستقیم ڈگنیٹی نے ایک پریس کانفرنس میں اتوار کی رات دس بجے سماجوادی رابطہ آفس پر کیا ۔انہوں نے کہا کہ شہر کی دیگر اسکولوں کا بھی نام سکل ہندو سماج کے لوگوں نے لیا ہے تو ان اسکولوں کی مینجمنٹ کو بھی آگے آکر اپنے دفاع میں کچھ نا کچھ کوشش کرنا چاہیے ۔مستقیم ڈگنیٹی نے مزید کہا کہ میرے پاس بھی دیگر اسکولوں کے ذمہ داران آئے تھے میں نے انہیں ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا اور آج ابھی اس پریس کانفرنس سے کہتا ہوں کہ شہر کی اردو اسکولوں کو جہاں ضرورت پڑے گی ہم مائناریٹی ڈیفینس کمیٹی کی جانب سے انکا دفاع کرینگے بشرطیکہ انہیں پہلے آگے آکر جواب دینا چاہیے ورنہ مسلسل خاموشی اختیار کرنے سے لوگ سمجھیں گے کہ کہیں نہ کہیں کوئی بات ہے ۔اس لئے اسکولوں کے ذمہ داران کو آگے آنا چاہیے ۔مستقیم ڈگنیٹی نے کہا کہ اس سے قبل آصف شیخ نے بھی اسکولوں کے دفاع اور مدد کی بات کی ہے اور آج میں بھی کہتا ہوں کہ اسکولوں کو جہاں ہماری ضرورت ہوگی ہم مائناریٹی ڈیفینس کمیٹی کی جانب سے انکی ہر ممکن مدد کرینگے ۔انہوں نے فرقہ پرستوں کے الزامات کو بھی خارج کیا ۔اس پریس کانفرنس میں رضوان سر، انیس مستری، زاہد ندوی، مسیح اللہ بیسٹ، اشفاق احمد، عبد الرحمن انصاری سمیت بستی کے متاثرین موجود تھے ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com