مہاراشٹر حکومت کا آمرانہ فیصلہ! اب سرکار کی پالیسیوں پر تنقید، اظہار رائے یا اعتراض کرنے پر لگی پابندی ، ورنہ کارروائی
ممبئی : 25 مئی (بیباک) مہایوتی حکومت نے سرکاری ملازمین اور اہلکاروں پر سوشل میڈیا پر حکومتی پالیسیوں یا اعلیٰ حکام پر تنقید، رائے یا اعتراضات کا اظہار کرنے پر پابندی لگا دی ہے۔ اس آمرانہ فیصلے کو مہاراشٹر سول سروسز (کنڈکٹ) رولز، 1979 کی خلاف ورزی سے جوڑتے ہوئے، اس نے ایسی کارروائیوں کے لیے تادیبی کارروائی کی دھمکی دی ہے۔خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اس حکومتی فیصلے سے اظہار رائے کی آزادی سلب ہو جائے گی۔
حکومت کی جانب سے 15 مئی 2025 کو جاری کردہ سرکلر کے مطابق دیکھا گیا ہے کہ کچھ ملازمین اور افسران سوشل میڈیا جیسے فیس بک، یوٹیوب، ٹویٹر، انسٹاگرام، واٹس ایپ اور لنکڈ ان پر حکومت کے پالیسی فیصلوں اور سینئر افسران کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ سرکلر میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کے اقدامات سے حکومتی کام کی دیانت اور عزم کو نقصان پہنچتا ہے۔ سرکلر اس معاملے کو انتہائی سنگین نوعیت کا سمجھتا ہے اور ملازمین کو سختی سے ہدایت کرتا ہے کہ وہ ایسا کوئی مواد سوشل میڈیا پر پوسٹ نہ کریں۔
اس آمرانہ حکم میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر سرکاری ملازمین یا افسران حکومت کی پالیسیوں یا اپنے اعلیٰ افسران کے خلاف کوئی رائے، تنقید یا اعتراض کا اظہار کرتے ہیں تو ان کے خلاف مہاراشٹر سول سروسز (کنڈکٹ) رولز 1979 کے تحت تادیبی کارروائی کی جائے گی۔ حکومت کی اس آمرانہ پالیسی نے سرکاری ملازمین کے سوشل میڈیا پر اظہار رائے کے حق پر سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ اس فیصلے سے آنے والے دنوں میں سرکاری ملازمین کے حوصلے اور حکومت کے کام کاج پر کیا اثر پڑے گا۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com