سترہ جون تک قلعہ جھونپڑپٹی کو اکھاڑنے پر لگی روک ، ہائی کورٹ کا رات 8 بجے اسٹے آرڈر



سترہ جون تک پوری بستی کو اکھاڑنے پر لگی روک ، ہائی کورٹ کا رات 8 بجے اسٹے آرڈر ،مائناریٹی ڈیفینس کمیٹی کے وکیل کی کورٹ میں پیروی 


مفتی اسمٰعیل کے کارپوریٹر جاوید عبد الستار اور ساجد رشید کو آصف شیخ اور مستقیم ڈگنیٹی کی قانونی مدد  

 
دوپہر سے قلعہ کی عوام نے ازخود مکانات خالی کرنا شروع کردیئے، اسٹے آرڈر پر عوام نے راحت کی سانس لی 


مالیگاؤں :30 مئی (بیباک نیوز اپڈیٹ)قلعہ بستی کے 133 مکانات کے اسٹے آرڈر کی ہی طرح بقیہ لوگوں کو بھی ممبئی ہائی کورٹ سے اسٹے آرڈر مل گیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق مائناریٹی ڈیفینس کمیٹی کے تعاون سے ہی کمیٹی کے ایڈوکیٹ کی جانب سے مفتی اسمٰعیل کے سابق کارپوریٹرس جاوید عبد الستار اور ساجد رشید سمیت بستی کے سرکردہ افراد ممبئی ہائی کورٹ میں موجود ہیں اور ابھی رات 8 بجے اس معاملے میں سماعت ہوئی اور معزز گوری گوڈسے اور معزز جج جسٹس سوما شیکھر سندریشن نے بقیہ 235 مکانات کی عرضداشت پر بھی 17 جون تک اسٹے آرڈر جاری کیا ہے ۔انہیں بھی 133 مکانات والوں کی طرح 17 جون تک راحت دی گئی ہے ۔ اس ضمن میں مستقیم ڈگنیٹی نے میڈیا کو بتایا کہ پہلے سے ہماری پٹیشن کورٹ میں دائر تھی اور ہمیں 17 جون تک کل ہی اسٹے آرڈر ملا ۔اسی کو بنیاد بنا کر ہم نے مائناریٹی ڈیفینس کمیٹی کے وکیل کے ذریعے مفتی اسمٰعیل کے کارپوریٹر ساجد رشید اور جاود عبد الستار کو قانونی طور امداد فراہم کی ۔دن بھر سے وکیل کے رابطے میں رہے اور بالآخر آج اس معاملہ میں اسٹے آرڈر مل گیا ہے جو کہ مائناریٹی ڈیفینس کمیٹی کی کامیابی ہی کہلائے گی، ادھر قلعہ جھونپڑپٹی کو خالی کرنے کی تیاریاں جہاں کارپوریشن اور تحصیلدار و پولس انتظامیہ نے مکمل کرلی تھی وہیں آج جمعہ کو بستی کے ساکنان نے از خود اپنے مکانات خالی کرنا شروع کردیئے ہیں ۔

دوپہر کو جمعہ کی نماز کے بعد سے ہی پوری بستی میں افرا تفری کا ماحول نظر آیا ۔لوگ باریک باریک گلیوں میں سے اپنے کاندھوں پر سامان لاد کر باہر نکلتے دیکھے گئے ۔قلعہ خندق کے"اپروول پاس بنے نقی ہال میں درجنوں خاندان کے سامان پہنچائے گئے اور پھر یہاں سے رکشا، ٹیمپو، ٹرالی پر عوام نے اپنے گھروں کی ضروریات زندگی کے سامان کو دوسری جانب منتقل کرنا شروع کیا ۔کچھ لوگ باغ محمود کی سمت جاتے دکھائی دیئے تو کچھ اپنے دوست و رشتہ داروں کے گھر شہر کے مختلف علاقوں میں جاتے نظر آئے ۔بستی کی عوام میں ڈر و خوف کا ماحول نظر آیا ۔پر کوئی اپنے سامان کو نکالنے میں مصروف تھا کہ وہیں دوسری جانب کارپوریشن ہیڈ کوارٹر میں تحصیلدار اور کارپوریشن کمشنر نے ہیڈ آف ڈپارٹمنٹ کیساتھ فائنل میٹنگ کا انعقاد کیا اور بستی کے اتی کرمن نکالنے کا طریقہ کار پر جائزہ لیا ۔حکام کو ہدایت بھی دی گئی ۔کارپوریشن کے سامنے قلعہ بستی کے اطراف میں بریکیٹ بھی لگانے کیلئے طلب کر لئے گئے ہیں ۔لیکن بستی کو خالی کرنے پر رات آٹھ بجے ممبئی ہائی کورٹ سے اسٹے آرڈر مل گیا ہے ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے