مالیگاؤں :اردو میڈیم اسکولوں کے اساتذہ کی جانچ کا حکمنامہ جاری
مالیگاؤں ؛ 11 اپریل (بیباک نیوز اپڈیٹ) ان دنوں ریاست کے مختلف اضلاع میں بوگس ٹیچرس کا معاملہ سامنے آرہا ہے ۔اس تعلق سے جلگاؤں، چالیس گاؤں، دھولیہ میں کئی اسکولوں اور اساتذہ پر کارروائی بھی ہوئی اسی کیساتھ کئی آفیسران کو معطل بھی کیا گیا ۔اب اسی کے ساتھ پوری ریاست میں گزشتہ 2009 کی طرح ایک بار پھر اساتذہ کی جانچ پڑتال جاری کردی گئی ہے اس لئے کہ حال ہی میں ناگپور میں 580 بوگس اساتذہ کا معاملہ سامنے آیا جس میں 100 کروڑ روپے سرکاری خزانے سے لوٹنے کا الزام ایجوکیشن آفیسران ،اساتذہ اور اسکولوں پر عائد کیا گیا ہے اور اب مالیگاؤں شہر میں بھی اس طرح کی باتیں منظر عام پر آنے سے کارروائی شروع ہوگئی ہے، تفصیلات کے مطابق غنی شاہ، نامی شخص نے ڈی. گزشتہ 3 مارچ کو مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر پھڑنویس اور نائب وزیر اعلیٰ اجیت دادا پوار کو شکایت کی تھی کہ مالیگاؤں شہر میں بھی بوگس اساتذہ اسکولوں میں کام کررہے ہیں اسکی انکوائری کی جائے ۔اس تعلق سے ناسک ضلع کلکٹر نے سخت نوٹس لیتے ہوئے مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن کے نام ایک لیٹر جاری کردیا ہے۔جس میں انہوں نے کہا کہ مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن علاقے میں جاری اردو میڈیم اور اقلیتی اسکولوں میں کام کرنے والے اساتذہ کی تعلیمی قابلیت کی جانچ پڑتال کیلئے بذریعہ ای میل حکومت کو شکایت کی گئی ہے۔مالیگاؤں کارپوریشن نے کلکٹر کے حکم پر اس معاملے کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے فوری طور پر کارپوریشن حدود میں جاری اقلیتی اردو میڈیم اسکولوں میں برسر ملازمت اساتذہ کی تعلیمی قابلیت کی جانچ پڑتال کرتے ہوئے انکی تصدیق کرتے ہوئے کی گئی کارروائی کی رپورٹ حکومت کو پیش کرنا ہوگی۔اس طرح کا ایک مکتوب کارپوریشن نے بھی جاری کردیا ہے ۔اب دیکھنا یہ ہے کہ آیا کیا مالیگاؤں شہر میں اساتذہ کی تعلیمی قابلیت کی جانچ پڑتال میں کتنی شفافیت ہے اور کتنی بوگس گری ؟ یہ کہنا قبل از وقت ہوگا ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com