سو کروڑ کا ٹیچر گھوٹالہ!، وزیر اعلیٰ کے ناگپور میں سنسنی خیز انکشاف، تحقیقات جاری


سوکروڑ کا ٹیچر گھوٹالہ!، وزیر اعلیٰ کے ناگپور میں سنسنی خیز معاملہ اجاگر ، تحقیقات جاری 




محکمہ تعلیم کے افسران اور اسکول انتظامیہ نے مل کر بوگس ٹیچرس اور نان ٹیچنگ عملے کی تقرری کر گھپلہ کیا :حکومتی رپورٹ میں انکشاف 





ناگپور: 9 اپریل (بیباک نیوز اپڈیٹ)ناگپور میں بوگس ٹیچرس بھرتی کا چونکا دینے والا معاملہ سامنے آیا ہے ۔اس ضمن میں ایجوکیش ڈیپارٹمنٹ نے ناگپور میں پانچ اسکول ایجوکیشن افسران کے خلاف مجرمانہ کارروائی شروع کی ہے۔ سرکاری امداد یافتہ اسکولوں پر الزام ہے کہ وہ جعلی اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کی بھرتی کرتے ہوئے کروڑوں روپے کے گھپلے میں ملوث ہیں۔ان پرندوں الزام ہے کہ وہ سرکاری ہونے کا بہانہ کرکے ان کی تنخواہیں چوری کررہے ہیں۔ جس کے سبب سرکاری خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے ۔اس معاملے کے منظر عام پر آتے ہی ریاست کے کیا دیگر اضلاع میں بھی ایسا کوئی کیس ہے؟ ایجوکیشن محکمہ اب ضلع سطح کے افسران سے اس کی تصدیق کر رہا ہے۔


ناگپور کے 12 اسکولوں نے 'شلارتھ' پورٹل پر 580 فرضی اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کے نام پر دھوکہ دہی سے تنخواہیں نکالیں۔ ابتدائی انکوائری رپورٹ کے مطابق محکمہ اسکول ایجوکیشن 2019 سے یہ تنخواہ ادا کر رہا ہے جس کی وجہ سے حکومت کو 100 کروڑ روپے سے زیادہ کا نقصان ہوا ہے۔ ریاستی حکومت کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ محکمہ تعلیم اور ڈپٹی ڈائریکٹر سطح کے افسران نے اسکول انتظامیہ کے ساتھ مل کر ان اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کے نام فرضی طریقے سے پورٹل پر درج کیے ہیں اور گزشتہ چھ سالوں سے حکومت سے تنخواہیں وصول کر رہے ہیں۔

ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کا لاگ ان آئی ڈی اور پاس ورڈ بنایا اور 12 اسکولوں میں رجسٹرڈ اساتذہ کو بتایا گیا ۔ یہ گھوٹالہ اس وقت سامنے آیا جب نئے عہدیداروں نے عہدہ سنبھالنے کے بعد فراڈ میں حصہ لینے سے انکار کردیا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ مزید کارروائی کے لئے پہلے ہی 7 مارچ کو ایجوکیشن کمشنر کو پیش کر دی گئی ہے۔

ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ان اسکولوں میں سے کچھ کا تعلق سیاسی رہنماؤں سے ہے۔ ساتھ ہی یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ اس طرح کے گھوٹالے ناگپور ہی نہیں شولا پور سمیت کئی اضلاع میں بھی ہوئے ہیں۔ محکمہ تعلیم نے اس سلسلے میں ضلعی سطح پر رپورٹ طلب کر لی ہے۔اس طرح کی تفصیلی خبر ہندوستان ٹائمز نے شائع کی ہے۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے