پہلگام حملہ کی مذمت میں مالیگاؤں بند، سردار چوک پر دہشت گردوں کا پتلہ جلایا گیا


پہلگام حملہ کی مذمت میں مالیگاؤں بند، سردار چوک پر دہشت گردوں کا پتلہ جلایا گیا 


مسلم پرسنل لا بورڈ کے سیکرٹری مولانا عمرین سمیت ہند مسلم عوام کا شدید احتجاج، دہشت گردوں پر کارروائی کا مطالبہ 



مالیگاؤں :24 اپریل (بیباک نیوز اپڈیٹ) پاکستان کے حمایت یافتہ ٹی آر ایف اور لشکر طیبہ کے دہشت گردوں نے کشمیر کے پہلگام میں ہندو سیاحوں کو قتل کر دیا۔ تقریباً 28 سیاحوں کی موت ہو گئی اور کئی دیگر شدید زخمی ہو گئے۔ اس لیے مرنے والوں کی تعداد میں اضافے کے امکان کو رد نہیں کیا جا سکتا۔اس سلسلے میں مالیگاؤں کے ہندو اور مسلم شہریوں نے بند منا کر پاکستان کی حمایت یافتہ دہشت گرد تنظیموں کی اس بزدلانہ کارروائی پر شدید احتجاج کیا۔ شنی مندر چوک سے دہشت گردوں کے مجسموں کو لے کر مارچ نکالا گیا اور ہندو اور مسلم شہری سردار چوک میں جامع مسجد اور گنپتی مندر کے سامنے جمع ہوئے۔ اس وقت رام داس بورسے نے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ پاکستان جا کر دہشت گردوں کے کیمپوں کو تباہ کرے۔ مسلمانوں کے اعلیٰ ترین ادارے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی نمائندگی کرنے والے مولانا عمرین رحمانی نے اس حملے کی شدید مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ بھارتی حکومت دہشت گردی کے خاتمے کے لیے سخت اقدامات کرے۔ اس افسوسناک پس منظر میں انہوں نے اعلان کیا کہ وقف بورڈ ایکٹ کے خلاف ملک گیر احتجاج تین دن کے لیے معطل کیا جا رہا ہے۔ رضوان بٹری والا نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ اسلام کسی نہتے، بے گناہ کے قتل کی اجازت نہیں دیتا۔ اگر دہشت گردوں نے اسلام کا مطالعہ کیا ہوتا تو وہ یہ حملہ نہ کرتے۔ کوئی مذہب انسانیت پر حملہ کا درس نہیں دیتا۔ نکھل پوار، ہریداد نکم، عمران عزیز انجینئر، مچھندرا شرکے، اوم پرکاش گگرانی وغیرہ نے اجتماع سے خطاب کیا۔اس موقع پر بھرت پاٹل، جمیل کرانتی، جتیندر بھوسے پاٹل، کیلاس شرما، مولانا ایوب قاسمی، ابھیشیک بھوسر، ڈاکٹر اخلاق انصاری، خورشید انصاری چامدے والے، بھلچندر کھیرنار، سہیل دلاریا، سہیل عبدالکریم، گوپال سوناونے، ارجن بھاٹی، ارجن بھاٹی، انجینیئر گوپال سوناونے، انجم بھاٹی اور دیگر موجود تھے۔ آتک اُزھم، نریندر ساکھالا، گجانن ییولے، پون پاٹل، ساگر پوار، پون پرایا، للت شیوالے، راجیندر تیواری، چیتن ساکھالا، نیلیش پاٹل، گوپال اہیرے، میور باندرے، منگیش بیراری، اکشے کرن مہاجن، سوپنل سریواستو، انیل دیور، شیودیپ سنکھا پاٹل، رامیش بھاشا پاٹل۔ کاسلیوال، ولاس شاہ، پرہلاد پاٹل، تشار چھاجڈ، راکیش گاہت، نندکمار سونگرا، وجے جادھو، ستیش پاٹل، سنتوش جادھو، یوگیش کاسر، راجیش کاسر، راہول جوشی، نندکیشور چھڑیا، پپو پاٹل، کچرومل سونوگرا، چنوشیٹھ، راجیو شنگھی، راجیش پاٹل، اشوشی پٹیل، راجیش پاٹل، بی بی، راجیش کاسر۔ پاٹل، دیویداس پاٹل، منیش بوہڈے، منیش پٹنی، وسنت اگروال، ویرل شاہ، روہت سارنگے، مدھوکر اہیرے، یوگیش چودھری، کرن پردیشی، ولاس پاٹل، ادے ویدیا، پرشانت کاسر، ہیمنت شیٹے، سنجے چودھری، اکشے واگھ، سشیل پاؤر، دیپشورے، دیپشورے، سشیل پاٹل، سورج باہیتی، چیتن گھسر، ساگر ساہو، جیتیش جنویکر، دیپک جادھو وغیرہ موجود تھے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے