مسلمان اپنے اور اپنی عبادت گاہوں کے کاغذات درست رکھیں، بھائی چارہ کو ترجیح دیں، بی جے پی کی الٹی گنتی شروع ہوجائے گی
مردم شُماری میں درست اور مکمل معلومات کا اندراج کریں،مائناریٹی ڈیفینس کانفرنس سے اتحاد امت کا پیغام
آصف شیخ و مستقیم ڈگنیٹی کا شمالی مہاراشٹر سمیت پوری ریاست میں مسلمانوں کی قانونی و جمہوری نمائندگی کرنے کا عزم ،بامقصد کانفرنس کا کامیاب انعقاد
مالیگاؤں : 22 جون (بیباک نیوز اپڈیٹ) بھارتیہ جنتا پارٹی 2014 سے ملک و ریاست کے مسلمانوں کو ہراساں کرنے کیلئے نت نئے قوانین بنا رہی ہے کبھی تین طلاق تو کبھی این آر سی ، سی اے اے اور اب وقف ترمیمی ایکٹ کے تحت مسلمانوں کی املاک پر قبضہ کرنے کی ناپاک کوشش کررہی ہے، حکومت جان بوجھ کر جنم داخلہ معاملہ کو سنگین رخ دیکر ریاست و ملک کے مسلمانوں کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے ڈال رہی ہیں، باندھ کام پرمیشن کے نام پر مساجد و مدارس ،قبرستانوں، درگاہوں ،عید گاہوں اور دیگر عبادات گاہوں کو نوٹس دیکر ظلم ستم ڈھایا جارہا ہے ۔بلڈوزر ایکشن کیا جارہا ہے ۔مساجد کو اذان کے لاؤڈ-اسپیکر کے نام پر فرقہ پرست جماعتیں اور حکومت نشانہ بنا رہی ہے ایسے حالات میں ہمیں ڈرنے کی ضرورت نہیں بلکہ قانون کے مطابق لڑنے کی ضرورت ہے ۔یہ پانچ ضلع کی ابتدائی کانفرنس ہے ۔ہم سیاسی و سماجی ضرور ہیں لیکن کچھ فیصلے اسی کے مطابق لینا پڑتے ہیں اور ہم لڑ کر اپنا حق حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔چاہے بستی کو اکھاڑنے کا معاملہ ہو یا جنم داخلہ معاملہ ہو ۔ہم کامیابی سے لڑ رہے ہیں ۔اس طرح کے جملوں کا اظہار سابق رکن اسمبلی و مائناریٹی ڈیفینس کانفرنس کے کنوینر آصف شیخ رشید نے کیا ۔موصوف نینشنل ہائی وے نمبر تین پر واقع بوستان ہل رسورٹ میں منعقدہ پانچ اضلاع پر مشتمل اقلیتی کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔آصف شیخ نے کہا کہ مسلمان اپنے خود کے کاغذات اور اپنی عبادت گاہوں کے کاغذات درست رکھیں ۔جس طرح یہاں دیگر مقررین نے رہنمائی کی ہے اس کے مطابق اپنے آپسی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر کاغذات درست کریں، اگر کوئی بزرگ ٹرسٹیان میں سے ہو تو وہ نوجوانوں کو موقع دیں ۔انکی سرپرستی کریں لیکن اپنی مساجد و مدارس کی حفاظت کو یقینی بنائیں ۔آصف شیخ نے مزید کہا کہ مسلم پرسنل لاء بورڈ وقف قانون پر لڑ رہی ہیں ہم بھی انکی سرپرستی میں کام کررہے ہیں لیکن وقف املاک کی موجودہ صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے مساجد کے باندھ کام پرمیشن،رجسٹریشن اور اڈیٹ رپورٹ ،چینج رپورٹ، سالانہ آمدنی و اخراجات کا حساب کتاب شفاف طریقے سے رکھیں اور اس کیلئے مائناریٹی ڈیفینس کمیٹی ہر ممکن قانونی تعاون پیش کرنے کو تیار ہے ۔آصف شیخ نے کہا کہ اب 2027 میں مردم شماری ہوگی ۔اسکی کارروائی شروع ہوگئی ہے ۔ذات پر مبنی مردم شماری کیلئے مسلمانوں کو نوجوانوں کی فوج تیار کرنا ہے ۔اپنے خاندان کی درست اور مکمل معلومات کا اندراج کرانا ضروری ہے تاکہ جب مردم شماری پوری ہوجائے تو ہمیں بھی اطمینان رہے اور دنیا کو بھی پتہ چل جائے کہ کون اس ملک میں کتنی تعداد میں آباد ہیں ۔آصف شیخ نے کہا کہ جو سرکاری آفیسران مردم شماری کیلئے آئیں انکے ساتھ تعاون کریں اور مکمل معلومات کا اندراج کریں ورنہ کل کوئی چھوٹ نہ جائے اور بعد میں پچتاوا ہو ۔اس لئے آج بیداری ضروری ہے ۔آصف شیخ نے کہا کہ اپنے پروگرام میں ہندو بھائیوں کو مدعو کریں، بھائی چارہ کے پروگرام رکھیں ۔انکے پروگرام میں جائیں آپسی اتحاد بنائیں ۔اگر ہم ایسا کرنے میں کامیاب ہوگئے تو پھر بی جے پی کی الٹی گنتی شروع ہوجائے گی ۔آصف شیخ نے یہاں قانونی باتیں پیش کرتے ہوئے سامعین کی رہنمائی کی وہیں انہوں نے اسمبلی میں کی گئی وقف املاک پر نمائندگی کی تفصیلات بھی پیش کی ۔انہوں نے کہا کہ آج مہاراشٹر وقف بورڈ کے چیرمین اور اراکین سب مسلمان ہیں پھر بھی وقف املاک فروخت ہورہی ہے ۔ایک لاکھ سے زائد وقف املاک کا ریکارڈ موجود ہے اور 70 ہزار وقف املاک پر اتی کرمن آباد ہوچکے ہیں لیکن وقف بورڈ کچھ کام نہیں کررہا ہے ۔اس پر بھی ہم لڑینگے ۔انہوں نے پانچ اضلاع کے مہمانوں کو یقین دلایا کہ مالیگاؤں ہر ممکن تعاون دینے کیلئے تیار ہیں ۔موصوف نے آئے ہوئے معزز مہمانوں کے علاوہ معزز مقررین و منتظمین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انکا پرتپاک استقبال بھی کیا ۔
اس کانفرنس مائناریٹی ڈیفینس کانفرنس کے کوآرڈینیٹر مستقیم ڈگنیٹی نے کہا کہ ہم اتحاد کیساتھ آگے بڑھ رہے ہیں ۔ہمیں سیاسی فائدہ نہیں بلکہ ملت کا فائدہ عزیز ہے۔لوگ کہہ رہے ہیں کہ کارپوریشن چناؤ کو دو تین مہینہ باقی ہے اور آپ لوگ مالیگاؤں چھوڑ کر پانچ اضلاع میں محنت کررہے ہیں ۔اپکو پانچ اضلاع کے لوگ ووٹ دینے مالیگاؤں نہیں آئیں گے ۔مستقیم ڈگنیٹی نے کہا کہ ہمیں سیاست نہیں بلکہ آج امت کا فائدہ عزیز ہے ۔
مستقیم ڈگنیٹی نے قلعہ جھونپڑپٹی معاملہ اور جنم داخلہ معاملہ میں کہا کہ سپریم کورٹ کے جج کہہ رہے ہیں کہ سرکار خود جلاد کا کام کررہی ہے ۔موصوف نے کہا ہم نے مالیگاؤں شہر کی بستی کو بچانے کی لڑائی میں کامیابی حاصل کی اور اسٹے آرڈر لایا ،بلڈوزر کی سیاست پر فی الحال روک لگائی ۔انہوں نے کہا کہ ہم ایسے ع معاملات میں پورے مہاراشٹر میں قانونی امداد فراہم کرنے تیار ہیں ۔مستقیم ڈگنیٹی نے کہا کہ پولس، کارپوریشن، تحصیلدار اور دیگر سرکاری ڈپارٹمنٹ سے مسلسل مسلمانوں کو جو نوٹس مل رہی ہیں اسکی کارروائی کارپوریشن یا میونسپلٹی نگر پریشد پنچایت سمیتی جاری ہے وہاں ہمیں اچھے اور سوج بوجھ رکھنے والے ملت کا درد رکھنے والے تجربہ کار لوگوں کو منتخب کرنا ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ پورے مہاراشٹر میں مسلمانوں کو اپنے اپنے علاقوں میں سیاسی طاقت بنانے کی ضرورت ہے۔کیونکہ سیاسی دباؤ بہت اہم اثر رکھتا ہے ۔موصوف نے بھی مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور اپنی خدمات پیش کرنے کا تیقن دیا ۔
اس کانفرنس میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے سیکرٹری مولانا عمرین محفوظ رحمانی نے کہا کہ مسلمان عافیت گاہوں کی تلاش کی بجائے لاقانونیت کیخلاف لڑنا سیکھیں ۔اپنے حقوق کیلئے لڑنا، دستوری حقوق ہے۔آج ہمیں میدان عمل میں اترنا ہوگا ورنہ کل خون کے آنسو بھی نہیں ملینگے، انہوں نے کہا کہ ہمیں بلاتفریق کام کرنا ہوگا۔آصف شیخ اور مستقیم ڈگنیٹی نے قانونی کارروائی کیلئے جو کانفرنس بلائی وہ کامیاب رہی اور بامقصد رہی ۔آج اسکی شمالی مہاراشٹر ہی نہیں بلکہ پورے مہاراشٹر کو ضرورت ہے ۔مائناریٹی ڈیفینس کمیٹی پورے مہاراشٹر میں اپنی خدمات پیش کریں ۔اس طرح کا مشورہ بھی مولانا عمرین نے دیا اور مسلمانوں کو عملی میدان میں اُترنے کی صلاح دی ۔
یہاں عقیل احمد ایم ای پونہ نے مساجد کے تعمیری اجازت نامے پر مکمل معلومات پیش کی ۔جبکہ سراج شیخ پونہ نے ٹاؤن پلاننگ ایکٹ اور مذہبی مقامات عنوان پر پاور پوائنٹ پریزینٹیشن کے ذریعے رہنمائی کی ۔اسی طرح ڈاکٹر عرفان اجمیری ممبئی نے برتھ سرٹیفکیٹ سے ڈیتھ سرٹیفکیٹ تک ،وقف املاک کی معلومات.. دستاویز کا ریکارڈ، درگاہ کی زمین و عبادت گاہوں کے ریکارڈ بنانے میں رہنمائی فرمائی ۔اس کانفرنس میں ایڈوکیٹ عبدالعظیم خان نے جنم داخلہ معاملہ میں رہنمائی کی ۔اس کے علاوہ سلیم ملا پونہ نے وقف ٹاسک فورس پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے بیان بہت سن لئے اب عمل کرنے کی ضرورت ہے۔مہاراشٹر وقف بورڈ مسلمانوں کی پراپرٹی پر موج مستی کررہا ہے ۔وقف بورڈ کو ڈیزال کیا جانا چاہئے ۔انہوں نے الزام لگایا کہ وقف بورڈ بک چکا ہے چیرمین ممبر سب فروخت ہوگئے،وقف فنڈ کے نام پر بھی لوٹا جارہا ہے ۔ہم ہم وقف فنڈ نہیں دینگے ۔نو سروس نو فنڈ کا بھی مشورہ بھی انہوں نے دیا ۔موصوف نے کہا کہ وقف بورڈ وقت پر کام نہیں کررہا ہے۔مہاراشٹر وقف بورڈ بدعنوان ہوچکا ہے،کچھ ٹرسٹیان اور وقف اراکین کی ملی بھگت جاری ہے ۔اس کے خلاف آواز بلند کرنا ضروری ہے ۔وقف املاک سے مساجد کے کرائے میں اضافہ کریں۔وقف املاک سے مساجد کے ذریعے ٹرسٹیان کو ادارے قائم کرنا چاہیے تاکہ مسلم قوم کو اچھی تعلیم میسر ہوسکے ۔حقوق العباد پر توجہ دیں ۔
اس کانفرنس میں پونہ سے تشریف لائے اکرم الجبار خان، سابق آئی اے ایس آفیسر انکم ٹیکس کمشنر نے کہا کہ مسلمانوں کو آخرت پر یقین رکھنا چاہیے، وقف املاک مسلمانوں کی سستی اور کاہلی کی وجہ سے برباد ہورہی ہیں ۔ملک بھر میں 8 لاکھ 72 ہزار 985 وقف پراپرٹی ہیں۔وقف بورڈ سے غریبوں اور بیواؤں کو وظیفہ دینا چاہیے ۔امام و موذن کو بھی وقف بورڈ سے تنخواہ ملنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ناسک ضلع میں 488 مساجد ہیں لیکن انہیں بھی کوئی اسکیم کا فائدہ نہیں دیا جاتا ۔موصوف نے کہا پڑھیں لکھے تجربہ کار لوگوں کو آگے آنا ہوگا ۔مساجد اگر تنازعہ کا شکار ہوگی تو وقف قانون کے مطابق اس پر اسٹیٹس کو لگ جائے گا، نئے قانون خطرناک ہیں ۔اس لئے ہمیں آپسی لڑائی ختم کرکے وقف املاک کو بچانا ہوگا ۔اگر آج ہماری آنکھ نہیں کھلی تو دنیا میں اور قبر میں ہماری سخت پکڑ ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ خدا کے واسطے جاگ جاؤ مسلمانوں، آپ اپنے پیٹ کیساتھ اپنے پڑوسی کا بھی خیال رکھیں، اور مہاراشٹر وقف بورڈ سے سوال کریں معلومات طلب کریں، یہ اپنا جمہوری حق ہے ۔یہاں جے پی شیخ صاحب سنگم نیر نے کہا کہ کلکٹر ،تحصیلدار کی جانب سے وقف املاک معاملہ میں انصاف ملنا مشکل ہے، یہ قانون بلڈرس، سرمایہ داروں کیلئے لایا گیا ہے ۔اب ایسے حالات میں ہمیں اتحاد کیساتھ آگے آنا چاہیے۔انہوں نے وقف ایکٹ ،وقف بورڈ، تجربات، مسائل اور اسکا حل پر مدلل خطاب کیا ۔ایڈوکیٹ رافع یزدانی نے وقف قانون پر رہنمائی کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کو وقف پراپرٹی کے حساب کتاب پر زور دینا ہوگا ۔وقف املاک پر نام قانونی طور نام درج کروانا، چینج رپورٹ ،چناؤ،دیر کیوں ہوئی اسکی وجہ دینا ہوگا پنچ کمیٹی کے کاز پر توجہ، کام نہ کرنے پر انہیں نکالا جا سکتا ہے، اسکیم کے تحت کالج وغیرہ شروع کرنا، چیریٹی کمشنر ،وقف بورڈ ،
وقف ٹریبونل ،سیشن کورٹ اور ہائی کورٹ تک نمائندگی پر رہنمائی فرمائی۔ایڈوکیٹ سید شہزاد حسین نے اڈیٹ رپورٹ کو وقف ایکٹ میں وقت پر پورا کرنا اور جمع کرنا ہوگا ۔کوئی تعطل برداشت نہیں ہوگا، جیسے قانونی نقاط پر رہنمائی کی ۔
جلگاؤں شہر کی تعلیمی شخصیت عبد الکریم سالار نے کہا کہ آزادی کے بعد سے پریشانی اٹھانی والی قوم پر اب مزید شدت کیساتھ مسلمانوں پر ظلم ڈھایا جارہا ہے۔مالیگاؤں شہر نے انتہائی سنگین حالات میں مہاراشٹر کے مسلمانوں کی ڈھارس بندھائی ،سلگتے ہوئے مسائل کو حل کرنے کا بیڑہ اٹھانا ہر ایک کے بس کی بات نہیں۔ہم انہیں مبارکباد پیش کرتے ہیں ۔اطہر حسین اشرفی نے مائناریٹی ڈیفینس کانفرنس کے اغراض و مقاصد پیش کئے ۔جبکہ شکیل فیضی، حافظ غفران اشرفی،نے بھی شہری سطح پر اپنے تاثرات پیش کئے۔پروگرام کی نظامت حافظ انیس اظہر ،جنید عالم ۔اشفاق ایوبی سر ،عمران راشد، عبد الحلیم صدیقی نے انجام دی ۔آصف شیخ و مستقیم ڈگنیٹی نے مہمانوں کا استقبال کیا ۔پانچ سے چھ گھنٹے چلنے والی یہ کانفرنس مکمل طور پر کامیاب رہی ۔دو ہزار سے زائد نمائندہ شخصیات نے مالیگاؤں پہنچ کر مسلمانوں کی نمائندگی کا عزم کا اظہار کیا ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com