ناسک : سات پیر درگاہ کا اتی کرمن راتوں رات ہٹا دیا گیا، ہجوم کا پولس پر پتھراؤ، آنسو گیس کے گولے داغے جانے کے بعد حالات قابو میں
علاقے کا ٹریفک روٹ تبدیل، حالات پرامن اور مکمل طور پر قابو میں، عوام افواہ پر دھیان نہ دیں
ناسک : 16 اپریل (بیباک نیوز اپڈیٹ) ناسک کے کاٹھے گلی کے علاقے میں قائم درگاہوں کو ہٹانے کا کام آدھی رات سے شروع ہو گیا ہے۔ یہ کارروائی نصف شب کے قریب مسلم علماء اور انتظامی اہلکاروں کی موجودگی میں شروع ہوئی انتظامیہ کی کارروائی پر بحث شروع ہونے کے بعد مشتعل ہجوم کیتھے اسٹریٹ کی طرف چل پڑا۔ ہجوم نے پولس اہلکاروں، افسران اور پولس کی گاڑیوں پر پتھراؤ شروع کر دیا، جس سے چار افسران ار اور تقریباً 11 پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔ اس کے بعد بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا گیا۔ کچھ لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔
صبح ساڑھے پانچ بجے سے تجاوزات ہٹانے کی مہم شروع کر دی گئی۔ صبح سے پولس کی اضافی نفری تعینات کر دی گئی ہے اور وہاں کشیدگی کا ماحول ہے۔ پولس نے آدھی رات کو کارروائی شروع کرنے کے بعد کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔ تجاوزات کو تقریباً مسمار کر دیا گیا ہے اور تعمیراتی ملبہ ہٹانے کا کام جاری ہے۔
کاٹھے گلی کے علاقے میں گزشتہ کئی سالوں سے غیر مجاز درگاہوں کو ہٹانے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ گزشتہ ماہ ہندوتوا تنظیموں کی جانب سے احتجاج کا اہتمام کیا گیا تھا۔ اس سلسلے میں وقف بورڈ اور ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔ درگاہ ٹرسٹ چونکہ ہائی کورٹ میں درگاہ کے حوالے سے کوئی ثبوت پیش کرنے سے قاصر تھا، اس لیے میونسپل کارپوریشن نے درگاہ کو غیر مجاز قرار دیتے ہوئے 15 دن کے اندر غیر مجاز درگاہ کو ہٹانے کا نوٹس جاری کیا تھا۔ کارروائی آدھی رات سے شروع کر دی گئی ہے۔ علاقے میں اس وقت پرامن ہے اور اس سڑک پر ٹریفک کی آمدورفت اگلے تین روز کے لیے بند کر دی گئی ہے، اور حفاظتی انتظامات جاری رہیں گے۔
معاملہ کیا ہے ؟
ناسک پولیس نے 15 دن پہلے سات پیر درگاہ کی تعمیر کو ہٹانے کا نوٹس جاری کیا تھا۔ تاہم درگاہ کی تعمیر کل تک نہیں ہٹائی گئی۔ اس لیے پولس اور میونسپل کارپوریشن نے کارروائی کی۔ اصل آپریشن بدھ کی صبح 5:30 بجے شروع ہوا۔ قبل ازیں گزشتہ شب درگاہ کے مذہبی رہنماؤں اور انتظامیہ نے مشترکہ طور پر مذہبی تقریب ادا کی۔ اس کے بعد صبح ساڑھے پانچ بجے غیر مجاز تعمیرات کو مسمار کرنے کا کام شروع ہوا۔ اس سے قبل درگاہ کے علاقے میں پولس کی سیکورٹی تعینات تھی۔ تاہم، صبح سے 2 بجے تک ، اچانک یہاں جمع ہونے والے بھیڑ نے پولیس پر پتھراؤ شروع کر دیا۔ کئی پولس اہلکاروں کو بازوؤں اور ٹانگوں پر چوٹیں آئی ہیں۔
حالات قابو سے باہر ہوتے ہی پولس نے آنسو گیس کے گولے داغ کر بھیڑ کو منتشر کیا۔ آج صبح سے یہاں کی صورتحال مکمل طور پر قابو میں ہے۔ یہ علاقہ مکمل طور پر پر امن ہو چکا ہے۔ کاٹھی گلی علاقے میں ٹریفک کو بھی دوسری طرف موڑ دیا گیا ہے۔ سات پیر درگاہ کی 90 فیصد غیر مجاز تعمیرات کو ہٹا دیا گیا ہے۔ اب صرف لوہے کے پرزوں کو ہٹانا باقی ہے۔ ناسک میونسپل کارپوریشن بلڈوزر کی مدد سے اس درگاہ کی تعمیراتی جگہ کو جنگی بنیادوں پر صاف کر رہی ہے۔ فی الحال کاٹھی گلی علاقے میں پولس کی نفری بڑھا دی گئی ہے۔ کاٹھے گلی سے بھابھا نگر کی طرف جانے والی ٹریفک کو دوسرے راستے کی طرف موڑ دیا گیا ہے۔پولس نے کہا کہ درگاہ کے ذمہ داران اور ٹرسٹیان کے ساتھ قانون کی روشنی میں اس درگاہ کے حصے کو ہٹایا گیا ہے ۔عوام کسی بھی افواہ پر دھیان نہ دیں ۔امن و امان قائم رکھیں ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com