ابو عاصم اعظمی کا سسپنسن آرڈر واپس لیا جائے اور انہیں زیڈ پلس سیکورٹی فراہم کی جائے،سماجوادی کا احتجاجی مظاہرہ
ابو عاصم مہاراشٹر کے مسلمانوں اور اقلیتی طبقات کی نمائندگی کرنے والا لیڈر ہے، حکومت اقلیتوں کی آواز دبا رہی ہے
ملک میں بھگوا اور سفید فرقہ پرستی بڑھ رہی ہیں، بی جے پی اور ایم آئی ایم کے لیڈران متنازعہ بیان دیتے ہیں تب ان پر کارروائی کیوں نہیں ہوتی؟
مالیگاؤں : 7 مارچ (بیباک نیوز اپڈیٹ) ہلہ بول ہلہ بول، بول ابو عاصم ہلہ بول، ہم وہ انقلاب ہیں ظلم کا جواب ہے، ڈرے گا جو آپ چپے گا وہ.. ہم وہ انقلاب ہے، گلیوں سے بازاروں سے انقلاب آئے گا، کھیل کے میدانوں سے اور مسجد کے محرابوں سے، مندر کے میناروں سے انقلاب آئے گا.. انقلاب آئے گا۔ابو عاصم کا سسپنسن آرڈر واپس لیا جائے، فرقہ پرستی کی مذمت مذمت جیسے فلک شگاف نعروں کی گونج میں سماجوادی پارٹی مالیگاؤں نے جمعہ کو شہیدوں کی یادگار پر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے مہاراشٹر کے گورنر کو مالیگاؤں کے تحصیلدار کی معرفت مطالبات مکتوب روانہ کیا ۔اس موقع پر مستقیم ڈگنیٹی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی و آر ایس ایس والے ہمیں نہ سکھائیں کہ اس ملک کا ہیرو کون ہے، آر ایس ایس ہیڈ کوارٹر میں گاندھی کی تصویر اب تک نہیں لگی ہے ۔ہم نے اپنا ہیرو کبھی کسی مغل کو نہیں مانا بلکہ ہم نے گاندھی، امبیڈکر، مولانا ابوالکلام آزاد، سبھاش چندر بوس، اشفاق اللہ خان محمد علی جوہر کو اپنا ہیرو مانا ہے۔مغل بادشاہ اس دور میں جو کچھ کیا وہ تاریخ میں سیکولر ازم پر مبنی نظر آتا ہے ۔مستقیم ڈگنیٹی نے مزید کہا کہ اورنگ زیب رحمتہ اللہ علیہ اور شیواجی مہاراج کے بیچ میں جو لڑائی ہوئی وہ مذہب کی نہیں بلکہ اقتدار کی تھی ۔دونوں کی فوج میں ہندو مسلمان موجود تھے ۔لیکن آج اس بات پر بحث کرنے سے اچھا ہے کہ آج سیکولر ازم میں حکومت ہٹلر شاہی چلا رہی ہے ۔فرقہ پرستی بڑھ رہی ہیں ۔مستقیم ڈگنیٹی نے کہا کہ ابو عاصم خود شیواجی نگر سے 20 سالوں سے چن کر آرہے ہیں انہیں سمجھتا ہے کہ کب کیا بولنا ہے، بی جے پی والے ہمیں نہ سکھائیں۔انہوں نے کہا کہ ہم اس ظلم و ناانصافی کیخلاف ہیں ۔ابوعاصم اعظمی کی معطلی اقلیتوں کی آواز دبانے کیلئے کی گئی ہے ۔بی جے پی حکومت کی جانب سے نظریات اور اظہار خیال کہ آزادی ختم کرنا مناسب نہیں۔سیکولر ازم کے دور میں ہٹلر شاہی جاری ہے۔مستقیم ڈگنیٹی نے کہا کہ نتیش رانے اور بی جے پی لیڈران زہر افشانی کرتے ہیں اور ان پر کوئی کارروائی نہیں ہوتی بلکہ مسلمان کا نام آتے ہی سب واویلا مچانے لگتے ہیں ۔سرکار اس معاملے میں دوہرا رویہ اپنا رہے ہیں۔ہم اسکی مذمت کرتے ہیں ۔مستقیم ڈگنیٹی نے کہا کہ سوچنے والی بات یہ ہے کہ مجلس کے لوگوں پر بی جے پی کوئی کارروائی نہیں کرتی تو اس کا کیا مطلب سمجھا جائے ؟ایک آدمی کو 2014 سے کھلا سانڈ چھوڑ دیا گیا ہے ۔بی جے پی اور ایم آئی ایم کی سانٹھ گانٹھ کر ملک میں نفرت کی سیاست کررہے ہیں ۔ابو عاصم مہاراشٹر کے شیر ہیں اور رہیں گے۔ہم اکھلیش یادو کی جرات کو سلام کرتے ہیں کہ انہوں نے ابو عاصم اعظمی کا ساتھ دیا ۔اس موقع پر ہم مہاراشٹر سرکار سے مطالبہ کرتے ہیں کہ انکا سسپنسن واپس لیا جائے ۔
اس دھرنے سے اپنی ناراضگی کا اظہار اور ابو عاصم کی حمایت میں شان ہند نے کہا کہ جو لوگ دلوں پر راج کرتے ہیں وہ ہندوستان پر راج کرتے ہیں۔ اورنگ زیب سیکولر تھے ۔انکی فوج میں ہندو بھی تھے۔اور آج ابو عاصم جیسے سیکولر لیڈر کو معطل کرنا جمہوریت کیلئے خطرہ ہے ۔آج مہاراشٹر میں بھی جمہوریت خطرے میں ہے۔ان سب حالات میں بھی آج سماجوادی پارٹی کے لیڈر ابو عاصم اعظمی لڑ رہے ہیں ۔مہاراشٹر اسمبلی میں وہ صرف شیواجی نگر کی نہیں بلکہ مالیگاؤں سمیت مہاراشٹر کے مسلمانوں اور اقلیتوں کے حقوق کی نمائندگی کررہے ہیں اور اس طرح انہیں معطل کردینا مناسب نہیں ہے ۔شان ہند نے کہا کہ اس ملک میں سفید پوش و بھگوا فرقہ پرستی کا بول بالا بڑھ رہا ہے ۔کچھ لوگ مذہب کا چولا پہن کر آر ایس ایس کی چاپلوسی کررہے ہیں۔اورنگ زیب اور شیواجی کے درمیان حکومت اور اقتدار کی لڑائی تھی۔ اورنگ زیب کی لڑائی ہندو مسلم کی نہیں تھی۔شان ہند نے کہا کہ ہم گورنر سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ابو عاصم اعظمی کا سسپنسن واپس لیا جائے اور جس طرح فرقہ پرست لوگ ابوعاصم کو مارنے کی دھمکی دے رہے ہیں ایسی صورت میں ابو عاصم اعظمی کو Z پلس سیکورٹی دی جائے۔ہم ابو عاصم اعظمی کی معطلی کی مذمت کرتے ہیں ۔شان ہند نے کہا کہ ابو عاصم مالیگاؤں شہر کیلئے ایک سہارا تھے ۔اسمبلی اجلاس میں مالیگاؤں کی نمائندگی کرتے آئے ہیں اور آج ایس آئی ٹی معاملہ میں وہ نمائندگی کرنے والے تھے لیکن انہیں معطل کردیا گیا ہے ۔جو مالیگاؤں کیلئے بھی دکھ کی بات ہے ۔شان ہند نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ سرکار جلد ہی سسپنسن آرڈر واپس لیکر ابو عاصم اعظمی کی اسمبلی اجلاس میں شرکت کی اجازت دے گی ۔اس موقع پر ساجدہ نہال احمد اور اطہر حسین اشرفی نے بھی بھارتیہ جنتا پارٹی کی دوغلی پالیسی کیخلاف اور فرقہ پرستی پر جم کر تنقید کی ۔انہوں نے مجلس لیڈران کو بھی اڑے ہاتھوں لیا ۔اس موقع پر سہیل عبد الکریم ۔رضوان سر وغیرہ نے اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔یہاں سماجوادی پارٹی کی صدر شان ہند، مستقیم ڈگنیٹی،ساجدہ میڈم،اطہر حسین اشرفی۔عبد الباقی راشن والا، رضوان سر،مشرف رنگاڑی، سہیل عبدالکریم، ابو شعیب نہالی، سلیم گڑبڑ، انیس مستری،منصور انصاری ابوبکر، محمد وائرمین، رمضان عباس، نفیس اعظمی، وسیم شیخ، شکیل ٹلو، ابوالیث انصاری، عبدالرحمٰن انصاری وغیرہ موجود تھے ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com