عبدالماجد پر سخت کارروائی اور فرار ملزم کو فوری گرفتار کیا جائے، سکل ہندو سماج کا ایڈیشنل ایس پی سے مطالبہ



عبدالماجد پر سخت کارروائی اور فرار ملزم کو فوری گرفتار کیا جائے، سکل ہندو سماج کا ایڈیشنل ایس پی سے مطالبہ 



 اجئے چانگرے کو انصاف دیا جائے، دادا گیری کرنے والوں کا آقا کون؟ ، پولس مکمل انکوائری  کریں ورنہ ہندو جن اکروش مورچہ 



مالیگاؤں :15 مارچ (بیباک نیوز اپڈیٹ) اے آئی ایم آئی ایم کے سابق کارپوریٹر عبدالماجد محمد یونس کے خلاف سخت کارروائی، کیونکہ انہوں نے مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن کے سرکاری ملازم، ہندو دلت بھائی اجے  چانگرے پر حملہ کیا ہے اور ذات برادری پر مبنی گالی گلوچ بھی کی ہے ۔اس طرح کا مطالبہ سکل ہندو سماج، مالیگاؤں نے ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولس مالیگاؤں سے کیا ہے ۔ہندو سماج نے مطالباتی مکتوب دیتے ہوئے کہا کہ مورخہ 10 مارچ 2025 کو وارڈ کمیٹی نمبر چار مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن کے ملازم اجے چانگرے ہندو دلت برادری کا ایک نوجوان اپنی سرکاری ڈیوٹی انجام دے رہا تھا، اے آئی ایم آئی ایم کے سابق کارپوریٹر عبد الماجد محمد یونس نے اپنے بھتیجے نوید احرار خالد پرویز شیخ کے ساتھ مل کر میونسپل کارپوریشن کے سابق ملازم اجئے چانگرے کا ٹرانسفر کرنے کی دھمکی دی اور اسے کہا کہ تو بھنگی برادری سے تعلق رکھتا ہے۔’’تم اس وارڈ میں کیسے کام کرتے ہو، میں تمہارے ہاتھ پاؤں توڑ دوں گا، تمہیں چھوڑوں گانہیں، تم ادھر ادھر گھومتے پھرتے ہو، میں تمہارے میری طاقت دکھاؤں گا‘‘۔ایسی احمقانہ، بیہودہ اور ذات پات کی زیادتی کرنے پر ہم پوری ہندو برادری اے آئی ایم آئی ایم کا یہ کارپوریٹر عبد الماجد یونس عیسیٰ اور اس کا خاندان مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن میں ہمیشہ دہشت بنا کر رکھتا ہے اور یہ خاندان ایک مجرمانہ سرگرمیوں میں شامل رہا ہے جو کہ مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن کی ہندو ملازمہ اپنی خواتین بہنوں کا بھی جنسی استحصال کرتا ہے۔ زمین کی خرید و فروخت کے لین دین میں اسی خاندان کے کچھ لوگوں نے فراڈ کیا ہے۔

سکل ہندو سماج نے اے ایس پی کو مکتوب دیتے ہوئے کہا کہ ہم عاجزانہ گزارش کرتے ہیں کہ ان کے اور ان کے خاندان کے غیر قانونی سلاٹر ہاؤس کو فوری طور پر سیل کیا جائے اور ان کے تمام کالے دھندے کی مکمل چھان بین کی جائے اور دیگر شریک ملزمان جو آزاد پھر رہے ہیں انہیں جلد از جلد گرفتار کیا جائے۔اور انہیں قانون کے کٹہرے میں لایا جائے تاکہ آئندہ کسی میں اس قسم کے سماج دشمن اور مذہبی فسادات پیدا کرنے کی جرات نہ ہو۔



یہ بھی  درخواست ہے کہ متاثرہ فریادی اجے چنگرے کی جان کو خطرہ ہے اور اسے پولس تحفظ فراہم کیا جائے اور دادا گیری کرنے والے کا آقا کون ہے اسکی بھی جانچ کی جائے ۔ہمارے اس مطالبہ پر فوری طور پر غور کرتے ہوئے ایکشن لیا جائے ورنہ پورے ہندو سماج کو اس اقدام کے خلاف احتجاج کرنے کی اجازت دی جائے۔اس طرح کا مطالبہ و گزارش بھی سکل ہندو سماج نے کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر پولس انتظامیہ ایسا نہیں کرتی ہے تو پھر ہم آئندہ سکل ہندو سماج کی جانب سے ایک جن اکروش مورچہ نکالینگے ۔اس مکتوب پر ڈاکٹر چیتنیا سکدیو دیور، سری سنیل وسنت راؤ چنگرارا، سارک مہیش، تلک ہلور، کمار اور، روہت ویدبلی، آکاش دلور، گولو سلیلال - گبو چیونٹی، گنیش ہلز، ایتھ پرساد بی،پردیپ پاٹل وغیرہ کے دستخط شامل ہیں ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے