مالیگاؤں میں ٹیکسٹائل پارک، مائناریٹی میڈیکل کالج ،انجینئرنگ کالج، پاورلوم صنعت کیلئے بجلی سبسڈی برقرار رکھی جائے



مالیگاؤں میں ٹیکسٹائل پارک، مائناریٹی میڈیکل کالج ،انجینئرنگ کالج، پاورلوم صنعت کیلئے بجلی سبسڈی برقرار رکھی جائے


عوام کو گھر،روزگار،نوکریاں، تعلیم اور علاج و معالجہ کی سہولت فراہم کی جائے



ایک بھی بنگلہ دیشی و روہنگیاہی مسلمان نہیں ملا ہے تو  کاروائی بند ہو، 114 کروڑ روپے کی انکوائری ہو، مفتی اسمٰعیل کی اسمبلی میں نمائندگی 


( پریس ریلیز ) مجلس اتحاد المسلمین کے مقامی رکن اسمبلی مفتی اسمٰعیل قاسمی مہاراشٹر حکومت کا سال 2025-26 بجٹ اجلاس میں اول دن سے ممبئی میں خیمہ زن ہے آج 12 مارچ بدھ کو مفتی اسمٰعیل قاسمی MLA نے ایوان اسمبلی میں مالیگاؤں شہر کی نمائندگی کرتے ہوئے آواز اٹھائی، اسپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے آمدار مفتی اسمٰعیل قاسمی نے ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ و وزیر مالیات اجیت دادا پوار کے بجٹ کا استقبال کیا، اور کہا اس میں بے گھر لوگوں کے گھر، روزگاروں کیلئے روزگار، بیماروں کیلئے علاج و معالجہ کی سہولت، بچوں کیلئے بہترین تعلیم کا انتظام، شیتکری لوگوں کیلئے سولار سسٹم، لاڈلی بہنوں کیلئے ہر ماہ پندرہ سو روپے وظیفہ، یہ وہ ساری چیزیں ہیں جو کسی بجٹ کو خوبصورت بناتی ہیں، اسطرح کا اظہار کیا آمدار مفتی اسمٰعیل قاسمی نے کہا مَیں مالیگاؤں پاورلوم صنعت شہر سے چن کر آیا ہوں، اور ملک میں چالیس لاکھ سے زائد پاور لوم چلتے ہیں، جس میں سادہ پاور لوم کی تعداد 36 لاکھ ہیں جس میں 18 لاکھ سادہ لوم مہاراشٹر میں چلتے ہیں ملک میں کھیتی کے بعد سب سے بڑا روزگار دینے والی صنعت پاورلوم ہیں مَیں مفتی محمد اسمٰعیل قاسمی MLA اجیت دادا پوار سے گزارش کرتا ہوں آپکے توسط سے کہ پاورلوم صنعت کیلئے بجلی ضروری ہے اور مہاراشٹر میں بجلی کا ریٹ دوسری ریاستوں کے مقابلے میں زیادہ ہے مہاراشٹر میں بجلی کا ریٹ کم ہونا چاہیے ڈپٹی CM اجیت دادا پوار نے بجٹ میں بجلی کے ریٹ میں کمی کی امید دلائی ہے میری خصوصی گزارش ہے کہ اس امکان پہ عمل ہونا چاہیے، پچھلے ٹرم میں ٹیکسٹائل منسٹر چندر دادا کانت پاٹل نے فی یونٹ ایک روپیہ اور 75 پیسہ فی یونٹ سبسڈی کا فیصلہ کیا تھا اس سبسڈی کو برقرار رکھا جائے بجلی ریٹ میں کمی کے ساتھ ساتھ مالیگاؤں میں ٹیکسٹائل پارک بننا چاہیے، مالیگاؤں میں چار لاکھ سادہ پاورلوم ہیں فی پاورلوم کے حساب سے ڈھائی لوگوں کو روزگار ملتا ہے یہ صنعت ترقی کریں گی تو لوگوں کو روزگار ملے گا مالیگاؤں شہر میں اتنی بڑی تعداد میں پاورلوم ہونے کے باوجود اسپننگ مل اور جیننگ فیکٹری نہیں ہے ایک اسپننگ مل تھی وہ بھی بند ہے مہاراشٹر میں کپاس کی پیداوار ہوتی ہے لیکن یہ یارن کی تیاری کیلئے تامل ناڈو میں ہوتی ہے وہاں سے تیار ہوکر مہاراشٹر میں کپڑا تیار ہوتا ہے پھر یہ کپڑے فنیسنگ کیلئے گجرات و راجستھان جاتا ہے اور پھر واپس مہاراشٹر آتا ہے اسطرح اس کپڑے کی لاگت 50 روپیہ ہونا تھی تامل ناڈو گجرات اور راجستھان جانے کی وجہ دیڑھ سے دو سو روپیہ میں ملتا ہے میری حکومت سے گزارش ہے کہ مہاراشٹر میں اسپننگ مل اور جیننگ فیکٹری بننا چاہیے تاکہ ٹرانسپورٹنگ اور فینیسنگ پہ جو اخراجات لگتے ہیں وہ کم ہوجائے، میرا دوسرا مطالبہ ہے کہ مہاراشٹر میں 65 فی صد لوگ جھوپڑپٹیوں میں رہتے ہیں انکو بنیادی سہولیات میسر نہیں ہے میری حکومت سے درخواست ہے کہ مالیگاؤں کو ایک اچھا بجٹ دیا جائے اسکی حالت بہتر ہوسکے۔

مزید مفتی اسمٰعیل قاسمی نے اسپیکر سے کہا کہ کریٹ سُومیا مالیگاؤں آنے کے بعد 114 کروڑ روپے مالیگاؤں کی بینکوں میں اسمبلی الیکشن میں خرچ ہوۓ اسطرح کا الزام لگا کرکے ووٹ جہاد کا نام دیا لیکن اسکی جس طرح انکوائری ہونا چاہیے تھی ہوئی نہیں، لیکن جب کریٹ سُومیا مالیگاؤں آئے اور انھوں نے مالیگاؤں کی ان جھوپڑپٹیوں کا دورہ کرتے ہوئے دیکھا کہ وہاں انکے علاقے میں نہ روڈ گٹر ہے پینے کا پانی نہیں ہے لائٹ وغیرہ نہیں ہے تو انھیں یہ گمان ہوا یہ بنگلہ دیشی و روہنگیاہی مسلمان تو نہیں ہیں اور یہ الزام لگایا کہ یہاں ایک ہزار بنگلہ دیشی و روہنگیاہی مسلمان رہتے ہیں اور مہاراشٹر کی حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے انکوائری لگوائی، اور چار ہزار جنم داخلہ انھوں نے انکوائری کیلئے دیے، اور تقریباً تین ہزار سے 32 سو جنم داخلوں کی انکوائری ہوچکی ہیں لیکن ایک بھی بنگلہ دیشی و روہنگیاہی مسلمان نہیں ملا، لیکن جنم داخلہ کو لے کرکے جو کاروائی ہورہی تھی اس میں جنم تاریخ میں نام میں پتہ تبدیلی وغیرہ میں کوئی فرق ہوگیا ان لوگوں کے اوپر جو دفعات لگائی گئی ہے وہ 318/4 اور 336 اور 340/2 اور 338 و 120 B جیسی قلم لگائی گئی اور مقدمہ درج کرکے انکو جیلوں میں ڈال دیا گیا ہے میری یہ آپ سے گزارش ہے کہ وہ کروڑوں روپے جو اسمبلی الیکشن سے قبل لوگوں کے بینک اکاؤنٹ میں آئے تھے اسکی پوری تحقیق انکوائری ہونا چاہیے، مَیں وہاں سے الیکشن لڑ رہا تھا مجھے تو ایک روپیہ بھی نہیں ملا ہے لیکن اعلان یہ ہوا کہ یہ ووٹ جہاد ہے مالیگاؤں شہر میں مائناریٹی مسلم اکثریتی شہر ہے اور یہاں یہ الزام لگانا کہ ووٹ جہاد ہورہا تھا یہ صحیح نہیں ہے اسکی پوری پوری انکوائری ہونا چاہیے، میرا آخری سوال ہے کہ مالیگاؤں میں ٹیکسٹائل پارک بننا چاہیے، مائناریٹی میڈیکل کالج، انجینئرنگ کالج بننا چاہیے، میری اجیت دادا پوار سے گزارش ہے کہ اس طرف تھوڑی توجہ دیں گے تو مالیگاؤں جو بہت ساری سہولتوں سے محروم ہیں اگر یہ سہولتیں مل جائے گی تو مالیگاؤں کا وکاس ہوگا، مالیگاؤں ٹیکسٹائل سٹی ہے اور یہاں لوگوں کے روزگار کا ذریعہ ہے میری آپ اسپیکر کے توسط سے نائب وزیر اعلیٰ و وزیر مالیات اجیت دادا پوار سے گزارش ہے کہ میری ان درخواست و مطالبے پر توجہ دیں، اور مالیگاؤں کے مسائل حل ہو جائیں اور وہ بھی ترقی کی راہ پر گامزن رہے، اسطرح جاری اجلاس میں مفتی اسمٰعیل قاسمی نے مالیگاؤں کیلئے آواز اٹھائی ہے.

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے