ایس آئی ٹی کی کاروائی میں اب تک 2500 جنم داخلوں کی جانچ مکمل، مائناریٹی ڈیفینس کمیٹی کی خدمات جاری



ایس آئی ٹی کی کاروائی میں اب تک 2500 جنم داخلوں کی جانچ مکمل، مائناریٹی ڈیفینس کمیٹی کی خدمات جاری


شہری علاقے میں 400،اور اطراف میں تقریباً دیڑھ سو افراد کی جانچ باقی


 مالیگاؤں :13 مارچ (راست و نامہ نگار) حکومت مہاراشٹر کی جانب سے بنگلہ دیشی اور روہنگیائی مسلمانوں کی جانچ کیلئے تشکیل دی گئی ایس آئی ٹی نامزد ہونے کے اول روز سے سابق رکن اسمبلی آصف شیخ رشید اور مستقیم ڈگنیٹی کی رہنمائی میں مائناریٹی ڈیفینس کمیٹی کے زیر اہتمام شیخ رشید چیئریٹیبل ٹرسٹ اور سماج وادی پارٹی آفس پر متاثرہ افراد کی رہنمائی کی جارہی ہے۔ رمضان المبارک میں عوام اور متاثرین عبادت و ریاضت میں مصروف ہونے کی وجہ سے صابر گوہر، عبدالقیوم عبدالحفیظ، جاوید بیگ،کامران شیخ, اظہر ماسٹر، شاکر شیخ علاؤالدین اور دیگر پر مشتمل ٹیم نے ایس آئی ٹی کے مقامی دفتر کیمپ پولیس اسٹیشن احاطہ میں بوقت ضرورت حاضری دی اور متاثرین کے کاغذات کی جانچ میں رہنمائی و مدد کی لیکن شیخ رشید چیئریٹیبل ٹرسٹ سے رہنمائی و خدمات کا سلسلہ مسلسل جاری رہا رمضان المبارک میں عوام اور متاثرین کی جانب سے اس جانچ مہم میں سرد مہری دیکھنے کو ملی۔

اس ضمن میں صابر گوہر نے بتایا کہ جن لوگوں نے تحصیلدار کی معرفت مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن سے داخلے بنوائے ہیں شہری علاقہ میں ایسے متاثرین کی تعداد تقریباً 400 اب بھی جانچ کیلئے باقی ہیں جبکہ مضافات کے علاقوں سے جن لوگوں نے گرام پنچایت یا پنچایت سمیتی سے جنم داخلے بنوائے ہیں تقریباً دیڑھ سو متاثرین کی جانچ باقی ہے صابر گوہر نے بتلایا کہ رمضان المبارک میں روزانہ بیس پچیس افراد ہی کاغذات کی جانچ کیلئے پہنچ پا رہے ہیں اگر باقی افراد بھی جلد سے جلد ایس آئی آفس پہنچ کر اپنے کاغذات کی جانچ کرالیں تو تفتیش کا ایک مرحلہ مکمل ہوجائے گا انہوں نے کہا کہ ایس آئی ٹی کی جانب سے نوٹس تقسیم کرنے کا کام مکمل ہو چکا ہے لہٰذا جن کو نوٹس ملی ہو یا میونسپل کارپوریشن، پربھاگ آفس اور ایس آئی ٹی دفتر کیمپ پولیس اسٹیشن سے فون آیا ہو یا جن لوگوں نے اگست 2023 سے لیکر جنوری 2025 کے درمیان تحصیلدار کی معرفت جنم داخلہ بنوایا ہو وہ افراد مذکورہ بالا مقامات پر اپنے کاغذات کی جانچ کروالیں واضح ہوکہ بعض لوگوں کی رہائش کا پتہ الگ اور آدھار کارڈ پر پتہ کا اندراج مختلف ہونے کی وجہ سے ان تک نوٹس کی رسائی نہیں ہوسکی ہوگی اسلئے کل کی کسی مصیبت سے بچنے کیلئے آج ہی فکر کرنا زیادہ بہتر سمجھ میں آتا ہے اسلئے عوام کو اس طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے