نائب تحصیلدار دھارنکر پر بھی مقدمہ درج، فوری گرفتاری کا مطالبہ ، مائناریٹی ڈیفینس کمیٹی کا پہلا مطالبہ منظور

نائب تحصیلدار دھارنکر پر بھی مقدمہ درج، فوری گرفتاری کا مطالبہ ، مائناریٹی ڈیفینس کمیٹی کا پہلا مطالبہ منظور


ایڈوکیٹ خالد یوسف دوسرے مقدمہ میں بھی ملزم بنائے گئے، محمد اعظم، محمد آصف اور ماجد احمد کو عدالتی تحویل 


آصف شیخ و مستقیم ڈگنیٹی آج بھی عدالت میں موجود رہے ، لیگل سیل کی پیروی جاری




مالیگاؤں : 18 فروری (بیباک نیوز اپڈیٹ) جنم داخلہ معاملہ میں اول روز سے بیقصور عوام کی قانونی و جمہوری طور پر امداد کرنے والی مائناریٹی ڈیفینس کمیٹی کے مطالبہ پر پہلی کامیابی آج حاصل ہوئی اور بالآخر چھاؤنی پولس اسٹیشن نے اس ضمن میں درج پہلا مقدمہ نمبر 40 /2025 میں مقامی محصول محکمہ کے نائب تحصیلدار دھارنکر کیخلاف مقدمہ درج کر لیا ہے ۔اس طرح کی تفصیلات مائناریٹی ڈیفینس کمیٹی کے اہم ذمہ دار مستقیم ڈگنیٹی نے دی ۔انہوں نے آج مقامی عدالت سے میڈیا کو بتایا کہ کمیٹی کے کنوینر آصف شیخ اور ہم سب کورٹ میں موجود ہیں اور قانونی نمائندگی کررہے ہیں ۔موصوف نے بتایا کہ جنم داخلہ معاملہ میں درج پہلی ایف آئی آر میں نائب تحصیلدار کو ملزم بنایا گیا ہے جو کہ مائناریٹی ڈیفینس کمیٹی کا مطالبہ تھا ۔ہم نے ایس آئی ٹی اور سرکار سے مطالبہ کیا تھا کہ عریضہ گزار ملزم نہیں ہے بلکہ کاغذات کی جانچ پڑتال کرنے کے بعد منظوری دینے والے آفیسران جن میں تحصیلدار اور نائب تحصیلدار اور ایف ڈی او و کارپوریشن کمشنر و ہیلتھ آفیسر ہیں کیخلاف مقدمہ درج کیا جائے ۔مستقیم ڈگنیٹی نے بتایا کہ ابھی ایک آفیسر پر مقدمہ درج ہوا ہے لیکن اب تک انکی گرفتاری نہیں ہوئی ہے ۔ہم ایس آئی ٹی سے مطالبہ کرتے ہیں نائب تحصیلدار کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے اور بقیہ آفیسران پر مقدمہ درج کیا جائے ۔اسی طرح مستقیم ڈگنیٹی نے کہا کہ گزشتہ 16 فروری بروز اتوار کو جن تین ملزمین محمد اعظم محمد سلامو، محمد آصف نہال احمد اور ماجد احمد محمد صدیق کو گرفتار کیا گیا تھا آج انہیں عدالت میں پیش کیا گیا جہاں مائناریٹی ڈیفینس کمیٹی کی لیگل سیل نے ایڈوکیٹ عبدالعظیم خان اور ایڈوکیٹ عارف این شیخ کی سرپرستی میں ایڈوکیٹ توصیف شیخ، ایڈوکیٹ اویس شیخ و دیگر وکلاء نے پیروی کی ۔معزز جج نے ان تینوں ملزمین کو عدالتی تحویل میں رکھے جانے کا حکم صادر کیا ہے ۔


اس موقع پر مستقیم ڈگنیٹی نے بتایا کہ پہلے مقدمہ میں فرار بتائے گئے ایڈوکیٹ خالد یوسف کو چھاؤنی پولس اسٹیشن میں درج دوسرے مقدمہ میں بھی ملزم بنایا گیا ہے ۔ان پر پہلا مقدمہ نمبر 40 /2025 درج ہے اور پولس نے انہیں فرار بتایا ہے لیکن آج ان پر چھاؤنی پولس اسٹیشن میں درج دوسرے مقدمہ نمبر 51 /2025 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔مستقیم ڈگنیٹی نے کہا کہ پولس بارہ نومبر جیسی صورتحال بنا کر ایک معاملہ میں کئی کئی ایف آئی آر درج کررہی ہیں اور ملزمین پر ایک سے زائد مقدمات درج کئے جارہے ہیں ۔ایسی صورت میں عوام کو اب ہوش کے ناخن لینا چاہیے۔جمہوری اور قانونی لڑائی کیلئے مائناریٹی ڈیفینس کمیٹی کیساتھ مل کر لڑنے کیلئے تیار رہنا چاہیے ۔جمعہ کو میٹنگ میں بھی شرکت کرنا چاہیے ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے