بنگلہ دیشیوں اور روہنگیائی دراندازوں کیخلاف سخت کارروائی کرنے وزیر اعلیٰ کا وعدہ ، کریٹ سومیا کی دیویندر پھڑنویس سے ملاقات
ممبئی؛ 15 فروری (بیباک نیوز اپڈیٹ) مالیگاؤں سمیت مہاراشٹر بھر میں روہنگیائی اور بنگلہ دیشیوں کے جنم داخلہ معاملہ میں انکوائری جاری ہے ۔مالیگاؤں شہر میں یہ معاملہ سنگین رخ اختیار کرتے جارہا ہے ۔اب اس معاملے میں ایس آئی ٹی کی کارروائی تیزی سے جاری ہیں لیکن میں نے چیف منسٹر دیویندر فڑنویس سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور ان سے مزید کارروائی کا مطالبہ کیا ۔اس طرح کا ٹوئٹ بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر سابق ایم پی کریٹ سومیا نے کیا ۔انہوں نے وزیر اعلیٰ دیویندر پھڑنویس کیساتھ تصویر شیئر کرتے ہوئے تبادلہ خیال کی معلومات بھی شیئر کی ۔
سومیا نے ایکس پر کہا کہ چیف منسٹر دیویندر فڑنویس کے ساتھ تاخیر سے جنم داخلوں کے اندراج اور ہزاروں افراد کو جنم داخلوں کی تقسیم کرنے کی غیر قانونی اور بے ضابطگی پر تبادلہ خیال کیا "جن کے پاس مہاراشٹر میں پیدائش کے قانونی دستاویزات نہیں ہیں"۔ ان کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔
سومیا کے مطابق ان درخواست دہندگان میں سے 97 فیصد مسلمان ہیں اور 30 سے 65 سال کی عمر کے درمیان بنگلہ دیشی پس منظر سے تعلق رکھتے ہیں، جنہوں نے 30 سے 65 سال کی عمر کے بعد جنم داخلوں کے اندراج اور سرٹیفکیٹ کے لیے درخواست دی ہے۔
سومیا نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نے ایسے تمام دراندازوں، بنگلہ دیشیوں اور روہنگیائی کے خلاف سخت کارروائی کا وعدہ کیا ہے۔
کریٹ سومیا
मुख्यमंत्री देवेंद्र फडणवीस यांची त्यांच्या निवासस्थानी मी भेट घेतली.
"ज्यांच्याकडे महाराष्ट्रात जन्माचे कोणतेही कायदेशीर कागदपत्रे नाहीत" अशा हजारो व्यक्तींना उशिराचे जन्म नोंदणी आणि प्रमाणपत्र देण्याचे, बेकायदेशीरपणा आणि अनियमिततेबद्दल मुख्यमंत्री देवेंद्र फडणवीस यांच्याशी चर्चा केली.
या अर्जदारांपैकी ९७% अर्जदार मुस्लिम आहेत आणि ३० ते ६५ वयोगटातील बांगलादेशी पार्श्वभूमी असलेले दिसतात, ज्यांनी ३० ते ६५ वर्षांनंतर जन्म नोंदणी आणि प्रमाणपत्रांसाठी अर्ज केला आहे.
अश्या सर्व घुसखोर, बांगलादेशी आणि रोहिंग्यांवर कठोर कारवाई करण्याचे आश्वासन मुख्यमंत्र्यांनी दिले आहे.
किरीट सोमैया
Met CM Devendra Fadnavis at his residence.
Discussed about the illegality & irregularities about issuing Delayed Birth Registration & issuing Certificates to thousands of such persons
"Who do not have any legal documents of their birth in Maharashtra"
97% of these applicants are Muslims & seems to have Bangladeshi background of 30 to 65 of age group. Who applied for birth registration & certificates after 30 to 65 years.
CM assured strong action against all infiltrators, Bangladeshi & Rohingyas
Kirit Somaiya
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com