دو دن میں استعفیٰ دیں ورنہ بابا صدیقی کی طرح ختم ہو جائیں گے، یوگی آدتیہ ناتھ کو جان سے مارنے ممبئی پولس کو دھمکی بھرا پیغام


دو دن میں استعفیٰ دیں ورنہ بابا صدیقی کی طرح ختم ہو جائیں گے، یوگی آدتیہ ناتھ کو جان سے مارنے ممبئی پولس کو دھمکی بھرا پیغام  


یوگی آدتیہ ناتھ کے مہاراشٹرا دورہ کو لیکر سیکورٹی سسٹم الرٹ ، دھمکی کی تحقیقات کا آغاز


ممبئی : 3 نومبر (بیباک نیوز اپڈیٹ) اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو جان سے مارنے کی دھمکی موصول ہوئی ہیں۔ یہ دھمکی ممبئی ٹریفک پولیس کے کنٹرول روم کو ایک نامعلوم نمبر سے میسج کے ذریعے دی گئی ہے۔اس پیغام میں لکھا ہے کہ اگر یوگی آدتیہ ناتھ نے دو دن میں استعفیٰ نہیں دیا تو وہ بابا صدیقی کی طرح ہو جائیں گے۔ اس واقعہ کے بعد ریاست میں سکیورٹی کا نظام مزید چوکنا ہو گیا ہے اور یوگی آدتیہ ناتھ کے سکیورٹی نظام کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔


 دھمکی کی تحقیقات کا آغاز

 ممبئی پولیس نے معاملے کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے نامعلوم شخص کی شناخت کے لیے تحقیقات شروع کر دی ہے۔ ممبئی ٹریفک پولیس کے کنٹرول روم کو یہ دھمکی آمیز پیغام سنیچر کی شام موصول ہوا۔متعلقہ نامعلوم شخص نے واضح طور پر کہا کہ اگر یوگی آدتیہ ناتھ استعفیٰ نہیں دیتے تو ہم انہیں بابا صدیقی کی طرح ختم کر دیں گے۔پولس نے معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے فوری طور پر تفتیش شروع کردی ہے اور نامعلوم شخص کی تلاش جاری ہے۔

بابا صدیقی کیس کا پس منظر

 بابا صدیقی کا قتل ممبئی میں ایک سنگین واقعہ تھا۔انہیں ان کے بیٹے ذیشان صدیقی کے دفتر کے باہر گولی مار کر ہلاک کیا گیا۔ لارنس بشنوئی گینگ کے ایک رکن نے فیس بک پوسٹ کے ذریعے قتل کی ذمہ داری قبول کی۔انہوں نے صدیقی کو سلمان خان اور داؤد ابراہیم جیسے انڈر ورلڈ سے جوڑا۔ اس معاملے کی وجہ سے ممبئی پولس نے اس دھمکی کو بہت سنجیدگی سے لیا ہے۔

 
 یوگی آدتیہ ناتھ کا مہاراشٹرا دورہ

 اس بات کا امکان ہے کہ یوگی آدتیہ ناتھ اسمبلی انتخابات کی تشہیر کے لیے ریاست میں آ سکتے ہیں۔اس پس منظر میں ان کی حفاظت پر زیادہ توجہ دی جا رہی ہے۔مہاراشٹر میں سیاسی ماحول اور انتخابات کی تیاریوں نے اس خطرے کو اور بھی اہم بنا دیا ہے۔

سیکیورٹی سسٹم الرٹ

 ممبئی پولیس اور ریاست کی دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کو اس معاملے میں الرٹ کر دیا گیا ہے اور یوگی آدتیہ ناتھ کی سیکورٹی بھی بڑھائی جا سکتی ہے۔ دھمکی دینے والے کے رابطے کے تمام ڈیجیٹل شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے