سماج وادی پارٹی کی ادخالِ نامزدگی،این آر سی کے بعد شہر کی تاریخ میں دوسری بڑی ریلی
تبدیلی کی دستک
فلک شگاف نعروں کی گونج،شان ہند کی ریلی میں مرد و خواتین نے دکھایا طاقت کا مظاہرہ
مالیگاؤں:29 اکتوبر (پریس ریلیز) آج 29 اکتوبر بروز منگل صبح گیارہ بجے سماجوادی پارٹی کی نامزد امیدوار شان ہند نہال احمد صاحبہ کی ادخالِ نامزدگی ریلی کا انعقاد کیا گیا۔تفصیلات کے بمو صبح گیارہ بجے سماجوادی پارٹی صدر اور نامزد امیدوار شان ہند نہال احمد صاحبہ اور یوا نیتا مستقیم ڈگنیٹی سماجوادی پارٹی ذمہ داران کے ساتھ اعلان کے مطابق ملے کی مسجد نیا پورہ پہنچے۔قبل اِس کے یوا نیتا مستقیم ڈگنیٹی اور ذمہ داران نے قطبِ مالیگاؤں مولانا اسحاق شاہ نقشبندی رحمت اللہ علیہ کی مزارِ مقدسہ ،واقع بڑا قبرستان میں فاتحہ خوانی اور دعا کی۔بڑا قبرستان ہی میں ساتھی نہال احمد صاحب مرحوم اور بلند اقبال مرحوم کی قبور پر بھی فاتحہ و دعا کی گئی۔
ریلی کی ابتداء سے قبل ہزاروں مرد و خواتین کے جمِ غفیر سے خطاب کرتے ہوئے سماج وادی پارٹی نامزد امیدوار شانِ ہند نہال احمد نے کہا کہ"اُس جگہ سے کھڑے ہو کر آپ سے مخاطب ہوں جہاں سے میرے میرے دادا مولوی عثمان کا گھرانہ پروان چڑھا،جہاں میرے والد نہال صاحب کی زندگی کا بچپن اور جوانی گزری پھر یہیں سے میرے والد نہال صاحب کا جنازہ گزرا۔" دبنگ لیڈی شانِ ہند نے کہا کہ"199 کے بعد سے یہ شہر سیاسی بے راہ روی کا شکار ہے۔اِصلاحِ سیاست کا نعرہ دینے والون نے شیاست میں مذہب کا استعمال کیا ہے۔مسجدوں میناروں کے شہر کی مذہبی شناخت مجروح کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھی۔" شانِ ہند نے خواتین کے جمِ غفیر سے کہا کہ"میرے شہر کی عزت مآب خواتین کی ہزاروں کی تعداد میں موجودگی اِس بات کا اعلان کرتی ہیکہ ہمیں ۱۲ نومبر معاملے والی سیاست نہیں چاہئے۔ہمیں ایسی سیاست نہیں چاہیے کہ جس میں ماں گیارہ گیارہ مہینے اپنی بے خطا اولاد کا انتظار کرے۔ہمیں ایسی سیاست نہیں چاہیے جس میں والد قید میں رہیں اور بچے کی ولادت ہو۔" شانِ ہند نے کہا کہ"شہر کے ایک عظیم مذہبی گھرانے سے میرا تعلق ہے۔مولوی عثمان کی پوتی ہوں،نیاپورہ میں کھڑے ہو کر بول رہی ہوں،ہم انصاف پسند لوگ ہیں۔۱۲ نومبر معاملے میں تمام مردوں پر میں اکیلی عورت بھاری تھی۔بے گناہوں کی رہائی کیلئے عدالتوں کے چکر کاٹی ہوں۔" شانِ ہند نے ولولہ انگیز تقریر میں کہا کہ"میرے شہر کی بہن بیٹیاں میری مائیں کے وائے سی کیلئے اپنی راتیں بینکوں کے دروازوں پر گزار دی اور اِس شہر کے نمائندے قرقہ پرستوں کی جوتیاں سنبھالتے رہے۔" شانِ ہند نے مزید کہا کہ"شہر کی تعلیم و ترقی کیلئے منظور ہونے والے فنڈ فرقہ پرست لیڈران کے قدموں میں ڈال دیے گیے۔سو بیڈ کا ہاسپٹل آؤٹر میں ٹرانسفر کر دیا گیا،میرے شہر کا سودا ہوا ہے"۔ میڈیا نمائندوں سے مستقیم ڈگنیٹی نے کہا کہ"اِس شہر کو اب ایک پڑھے لکھے تعلیم یافتہ لیڈر کی ضرورت ہے،جو قانون جانتی ہو،سرکاری درباری کاموں میں جسکا دبدبہ ہو اور وہ شانِ ہند ہے"۔ ریلی میں آگے کی جانب مردوں کا ہجوم تھا درمیان میں شانِ ہند اور پیچھے کی جانب خواتین کا جمِ غفیر تھا۔کسی نے کہا کہ این آر سی کے بعد شہر کی تاریخ میں دوسری بڑی ریلی ہے۔یہ ہزاروں کا جمِ غفیر تبدیلی اور بدلاؤ کا ثبوت ہے۔خواتین نے یک لہجہ خاتون قیادت قبول کرنے کا تیقن دیا۔
یہاں مدنی مسجد کے پیش امام حافظ عبدالطیف صاحب نے دعا کی۔شہر کے مختلف علاقوں سے نوجوانان مرد و خواتین جوق در جوق ہزاروں کی تعداد میں ریلی میں شریک ہوتے گئے۔شہر کی تاریخ میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف نکالی گئی ریلی ریکارڈ رہی ہے۔اُسی طرح آج سماج وادی پارٹی کی ریلی میں لاکھوں انسانی سر تاحدِ نگاہ نظر آئے۔ریلی میں سماج وادی پارٹی ذمہ داران،ممبرس،ورکرز،یونین کے علاوہ حمایت کرنے والے ادارے،گروپ اور شانِ ہند کا حوصلہ بڑھانے آئے ہزاروں مرد و خواتین موجود تھے۔فتح میدان سے شروعات کے بعد ریلی طے شدہ راستوں سے ہوتی ہوئی پرانت آفس پہنچی۔ریلی کا استقبال کرنے کیلئے راستوں پر مختلف سرکردہ افراد کھڑے نظر آئے۔شہریان نے خاتون قیادت قبول کرنے تاریخ ساز ریلی کا استقبال کیا۔ریلی میں خواتین کا جمِ غفیر الگ شریک تھا۔اسی طرح مختلف محلوں سے گزرتے ہوئے گھروں کی چھتوں اور کھڑکیوں میں کھڑی پردہ نشین خواتین نے ہاتھ ہِلا کر شانِ ہند کو ووٹ دینے کا تیقن دیا۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com