دہلی میں سب کچھ ٹھیک ٹھاک نہیں ، قومی سیاست میں اتھل پتھل کے اشارے
نئی دہلی : 2 اگست (بیباک نیوز اپڈیٹ) مستقبل قریب میں مہاراشٹرا میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں۔ اس سے پہلے حال ہی میں ملک بھر میں لوک سبھا کے انتخابات ہوئے ہیں۔ اس الیکشن میں مہاراشٹر میں عظیم اتحاد کو متوقع کامیابی نہیں ملی۔اس کا سیدھا اثر دہلی کی سیاست پر پڑا۔ ملک میں این ڈی اے کی حکومت دوبارہ قائم ہوئی لیکن پھر بھی بی جے پی اکثریت کے اعداد و شمار تک نہیں پہنچ سکی۔ اس سے چھوٹی جماعتوں کو زیادہ اہمیت دی گئی۔ خاص طور پر بہار کے سابق وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور آندھرا پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ چندرا بابو نائیڈو کی پارٹیوں کو زیادہ اہمیت حاصل ہوئی۔دلچسپ بات یہ ہے کہ اگرچہ یہ دونوں رہنما تجربہ کار ہیں لیکن اس میں شک ہے کہ وہ کس حد تک اتحاد کی پیروی کریں گے۔ اس لیے یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ اگلے مہینے میں دہلی کی سیاست میں بڑا اتھل پتھل ہوگا ۔
ملکی سیاست میں بڑی تبدیلیوں کا امکان ہے۔نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے سربراہ شرد پوار نے خود شیتکری کامگار پارٹی (شیکپ) لیڈر جینت پاٹل کو اس کی اطلاع دی ہے۔جینت پاٹل نے کسان مزدور پارٹی کے اجلاس میں اس بارے میں معلومات دی ہے۔جینت پاٹل نے کہا کہ انہیں اس بارے میں شرد پوار سے معلومات ملی ہیں۔
شرد پوار کسان ورکرس پارٹی کے اجلاس کے لیے پنڈھر پور آنے والے تھے۔لیکن پوار کا دورہ وقت پر منسوخ کر دیا گیا۔جب پوار دورہ منسوخ کر رہے تھے، انہوں نے جینت پاٹل کو فون کیا اور بتایا کہ وہ دہلی میں قومی سیاست میں اتھل پتھل کی وجہ سے نہیں آ سکیں گے۔ شرد پوار کی طرف سے دی گئی جانکاری سے ملک کی سیاست میں اب اتھل پتھل پیدا ہوگئی ہے۔ جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ دہلی میں نریندر مودی حکومت میں سب کچھ ٹھیک ٹھاک نہیں ہے ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com