سیاست میں آگے بڑھنے کیلئے شریعت کو اپنے قدموں تلے نہ روندیں ، علما کی بے عزتی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی

سیاست میں آگے بڑھنے کیلئے شریعت کو اپنے قدموں تلے نہ روندیں ، علما کی بے عزتی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی


 تمام سیاسی جماعتوں کے ذمہ داران سے گزارش، برائیوں کو روکیں ورنہ ہم سخت اقدام اٹھائیں گے


تنظیم علما، ائمہ و حفاظِ کی پریس کانفرنس ، مولانا عمرین ،مفتی حسنین اور مفتی عامر عثمانی کا اظہار


سیاسی شعبہ میں آتش بازی، تکبر، رشوت، ذات پات اور برادری کے نام پر عصبیت پھیلانا شریعت کے خلاف 



مالیگاؤں : 20 اگست (بیباک نیوز اپڈیٹ) پچھلے دنوں تنظیم علماء ، ائمہ وحفاظ مالیگاؤں شہر کی جانب سے ایک اہم میٹنگ کی گئی تھی جس میں شہر کے سیاسی حالات پر غور و خوض کیا گیا اور سیاست کے شعبے میں آنے والی برائیوں پر قدغن لگانے کی تدبیروں پر مشاورت ہوئی ، شہر کے ایک معروف عالم دین اور مفتی کی اصلاحی تحریر پر ایک سیاسی پارٹی کے کارکن کی جانب سے کی جانے والی تنقید زیر بحث آئی اور اس طرح کے معاملات کو روکنے کے لیے یہ بات طے کی گئی کہ تمام سیاسی پارٹیوں کو خط لکھا جائے اور انہیں اس جانب متوجہ کیا جائے کہ وہ منکرات ، غیر اخلاقی حرکتوں اور نازیبا باتوں سے باز رہیں، باہمی مشورے سے یہ بھی طے پایا کہ جس سیاسی پارٹی کے کارکن نے تحریر لکھی ہے اس کے مقامی سربراہ سے ملاقات کر کے ان کی توجہ دلائی جائے اور متعلقہ شخص سے تحریری معافی کا مطالبہ کیا جائے ، بحمد اللہ ملاقات ہوئی اس کا مثبت نتیجہ ظاہر ہوا، جس شخص نے تحریر لکھی تھی انہوں نے اپنی بات سے رجوع بھی کر لیا اور مفتی عامر عثمانی سے معافی بھی مانگ لی ۔ یقینا یہ ایک اچھا اور بہتر قدم ہے۔ اس کے بعد سوشل میڈیا پر ایک ایسی تحریر گردش کرنے لگی جو کسی دوسری سیاسی پارٹی کے فرد کی لکھی ہوئی معلوم ہوتی ہے اور علماء کرام کی محبت کے عنوان سے اس میں معافی مانگنے والے شخص کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ تحریر کا لب ولہجہ بھی مناسب نہیں ہے، اس لیے تنظیم علماء ، ائمہ اور حفاظ شہر کی جانب سے تمام سیاسی پارٹیوں اور ان کے ورکروں سے یہ اپیل کی جاتی ہے کہ شرعی معاملات اور علماء کرام کی آڑ میں اپنے سیاسی بغض وعناد کا اظہار نہ کریں تنظیم نے جو اقدام کیا ہے وہ شرعی بنیادوں پر کیا ہے اور آئندہ بھی شرعی معاملات کے سلسلے میں بھر پور طریقے سے اقدامات کیے جائیں گے ان شاء اللہ! اور اگر تنظیم کے اقدامات کی آڑ میں سیاسی حضرات نے اپنے مفادات کے لیے لکھنا اور بولنا شروع کیا تو اس کا بھی سخت احتساب کیا جائے گا۔
ایک مرتبہ پھر تمام سیاسی پارٹیوں کے کارکنان سے گزارش کی جاتی ہے کہ وہ اپنے سیاسی معاملات میں شریعت کا پورا احترام ملحوظ رکھیں اور سیاست میں آگے بڑھنے کے لیے شریعت کو اپنے قدموں تلے نہ روندیں، ہمیں امید ہے کہ ان گزارشات پر توجہ دی جائے گی ۔اس طرح کی پریس ریلیز محمد عمرین محفوظ رحمانی (صدر تنظیم علماء، ائمه و حفاظ شہر )کیجانب سے گولڈن نگر مسجد زیتون حجن کے عقب میں واقع ایک مکان پر منعقدہ پریس کانفرنس میں دی گئی ۔


اس موقع پر مولانا عمرین محفوظ رحمانی نے کہا کہ سیاسی شعبہ میں آتش بازی، تکبر، فخر و غرور، رشوت، ذات پات اور برادری کے نام پر عصبیت پھیلانا شریعت کے خلاف ہے ۔انہوں نے کہا کہ تعمیری سیاست کی جائے،مولانا نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے میں منکر پایا جارہا ہے ۔سوشل میڈیا پر مفکر اسلام پیدا ہورہے ہیں جس سے قوم کو نقصان ہورہا ہے ۔موصوف نے سخت انداز میں کہا کہ علماء کی بے عزتی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی ۔سیاسی لیڈران غلط کام پر روک لگائیں اور ورکر بھی اپنے سیاسی لیڈران کو غلط کام کرنے سے روکیں ۔انہوں نے کہا کہ ہمیشہ کا اقتدار کسی کو نہیں دیا گیا ہے ۔بڑے بول سے انسان کو بچنا چاہیے ۔قیامت کی فکر کرنا اور آخرت پر یقین رکھنا چاہیے ۔مولانا نے تمام سیاسی جماعتوں کے ذمہ داران سے گزارش ہے کہ وہ برائیوں کو روکیں، اگر علماء کرام کی بے عزتی کی گئی تو ہم سخت اقدام اٹھائیں گے ۔مولانا عمرین محفوظ رحمانی نے کہا کہ غلاف کعبہ ہوڑ کر زمزم کی آڑ میں پیشآب نہ بانٹا جائے۔

قبل اس کے مفتی حسنین محفوظ نعمانی نے کہا کہ شہری سیاست جس رخ پر جارہی ہیں اسے درست نہیں قرار دیا جاتا ۔سیاسی جلسوں، جلوس میں آتش بازی، کردار کشی کی اجازت شریعت نہیں دیتی ۔علماء کی بےعزتی کیخلاف ہم متحد ہوئے ہیں ۔معافی بھی مانگی گئی اور معاملہ حل کرلیا گیا ہے لیکن شریعت کی حفاظت کیلئے ہمیں پہلے مسلمان ہونے کا ثبوت دینا ہے نہ کہ سیاسی ۔مفتی حسنین نے کہا کہ یہ تحریک خالص شہری ہے کسی بھی طرح سے سیاسی نہیں ہے ۔کوئی صاحب اس تحریک سے سیاسی فائدہ ہرگز تلاش نہ کریں ۔انہوں نے کہا کہ ہمےسیاسی جماعتوں کو شریعت کی بنیاد پر مخاطب کرینگے سیاست کے مطابق نہیں ۔اس موقع پر صاحب معاملہ مفتی عامر عثمانی نے کہا کہ ہم کسی بھی تنقید سے دلبرداشتہ نہیں ہونگے ۔میرا فتویٰ کسی بھی سیاسی جماعت کی طرفداری نہیں کرتا۔اجتماعی طور پر ہم برائی کیخلاف آواز اٹھا رہے ہیں اور اب تو ہم شہر کے علماء کرام برائی کیخلاف متحد ہوچکے ہیں اس لئے کوئی بھی شخص سیاسی طور پر ہرگز یہ نہ سوچیں کہ یہ فلاں سیاسی جماعت کا طرفدار ہے بلکہ ہم شریعت کے طرفدار ہیں ۔اس پریس کانفرنس میں شہر کے علما کرام و حفاظ اور ائمہ کرام موجود تھے ۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے