مسلم نائب وزیر اعلیٰ اور اسمبلی چناؤ میں مسلمانوں کو 20 فیصد سیٹ دی جائے ، کانگریس لیڈر کا مہاوکاس اگھاڑی سے مطالبہ


مسلم نائب وزیر اعلیٰ اور اسمبلی چناؤ میں مسلمانوں کو 20 فیصد سیٹ دی جائے ، کانگریس لیڈر کا مہاوکاس اگھاڑی سے مطالبہ 




ممبئی : 20 اگست (بیباک نیوز اپڈیٹ) اسمبلی انتخابات میں ایک دو ماہ باقی ہیں۔مہاوکاس اگھاڑی پوری تیاری سے اقتدار میں واپس آنے کی جدوجہد کررہی ہیں ایسے میں کانگریس لیڈر اور سابق وزیر اسلم شیخ نے آئندہ اسمبلی انتخابات کے پیش نظر مہاوکاس اگھاڑی سے ایک بڑا مطالبہ کردیا ہے۔

 اسلم شیخ نے مہاوکاس اگھاڑی سے مطالبہ کیا ہے کہ قانون ساز اسمبلی میں مسلم امیدواروں کو 20 فیصد نشستیں دی جائیں اور نائب وزیر اعلیٰ کے عہدہ پر ایک مسلم ایم ایل اے کو موقع دیا جائے۔ اس دوران اسلم شیخ کے مطالبے کی وجہ سے ٹھاکرے گروپ کے ہندوتوا کے موقف کو لے کر مخمصے کا شکار ہونے کا امکان ہے۔ شیخ کے اس مطالبے کی وجہ سے بی جے پی اور شیوسینا کو کافی پریشانی ہوئی ہے۔

 اسلم شیخ نے کیا کہا؟

اسلم شیخ نے کہا کہ مہاراشٹر نے 1980 میں اے آر انتولے کی شکل میں واحد مسلم وزیر اعلیٰ دیکھا ہے۔
حالیہ لوک سبھا انتخابات میں مہا وکاس اگھاڑی نے مسلم ووٹوں کی وجہ سے ریاست میں زبردست کامیابی حاصل کی۔ اسمبلی انتخابات میں مسلم ووٹوں کی وجہ سے مہا وکاس اگھاڑی کو اقتدار مل سکتا ہے۔
 مسلم ووٹوں سے لڑنے کے لیے مسلمانوں کو 20 فیصد سیٹیں دی جائیں۔ گزشتہ اسمبلی انتخابات میں مسلم کمیونٹی نے ممبئی میں کانگریس کو تین ایم ایل اے ذیشان صدیقی، امین پٹیل اور اسلم شیخ دے کر بچایا تھا۔

انہوں نے کہا کہ عارف نسیم خان کو لوک سبھا انتخابات میں صرف 400 ووٹوں سے شکست ملی۔اسلم شیخ نے کہا کہ مہاراشٹر میں راجیہ سبھا میں مہاراشٹر کے مسلم لیڈران کو چھوڑ کر باہر کی ریاستوں کے امیدواروں کو بھی موقع دیا گیا۔اب مہاراشٹر میں مسلم کمیونٹی کو انصاف کے لیے مناسب نمائندگی دی جانی چاہیے۔  اسلم شیخ نے مطالبہ کیا ہے کہ ایک مسلم ایم ایل اے کو ڈپٹی چیف منسٹر کے طور پر موقع ملنا چاہئے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے