انٹرنیٹ سب کیلئے، پر ہندوستانی کو مفت انٹرنیٹ سروس! ، کمیونسٹ پارٹی کے رکن وی شیوداسن کے پرائیوٹ بل پر غور کرنے حکومت رضا مند
کیا ہر ہندوستانی کو مفت انٹرنیٹ سروس بل پر ایوان میں غور کرتے ہوئے منظوری دے گی؟
نئی دہلی : 21 جولائی (بیباک آن لائن ڈیسک) : ملک کے پسماندہ اور دور دراز علاقوں کی عوام کو انٹرنیٹ تک مساوی رسائی فراہم کرنے کے مقصد حکومت نے پرائیویٹ بل پر غور کرنے کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت ہر شہری کو مفت انٹرنیٹ کا حق ملے گا۔
بل میں تجویز کیا گیا ہے کہ "کوئی بھی شہری انٹرنیٹ سہولیات کے استعمال میں اضافے کے لیے کوئی فیس ادا کرنے کا ذمہ دار نہیں ہوگا۔" یہ بل دسمبر 2023 میں راجیہ سبھا میں کمیونسٹ پارٹی کے رکن وی شیوداسن نے پیش کیا تھا۔
پارلیمنٹ کے ایوان بالا کی طرف سے جاری کردہ معلومات کے مطابق، ٹیلی کام کے وزیر جیوترادتیہ سندھیا نے راجیہ سبھا کے سکریٹری جنرل کو مطلع کیا ہے کہ صدر نے ایوان کو بل پر غور کرنے کی منظوری دیتے ہوئے سفارش کی ہے۔ پرائیویٹ ممبرز کے بل جن میں سرکاری خزانے سے اخراجات ہوتے ہیں، متعلقہ وزارت کے ذریعے صدر کی منظوری کی ضرورت ہوتی ہے، ایسے بلوں پر ایوان میں غور کیا جا سکتا ہے۔اس بل میں ہر شہری کو مفت میں انٹرنیٹ استعمال کرنے کا حق حاصل ہوگا۔اس کے علاوہ تمام شہریوں تک انٹرنیٹ تک رسائی کو یقینی بناتے ہوئے متعلقہ حکومت ملک کے پسماندہ اور دور دراز علاقوں کے شہریوں کو انٹرنیٹ تک مساوی رسائی فراہم کرنے کے لیے خصوصی اقدامات کرے گی۔
یہ بل ملک کے تمام شہریوں کو دیے گئے آزادی اظہار کے آئینی حق کے دائرہ کار کو وسعت دینے کی کوشش ہے۔ اس سے انٹرنیٹ سب کے لیے آزادانہ طور پر دستیاب ہوگا۔ اس بل میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ معاشرے میں ڈیجیٹل خلا کو کم کیا جائے گا۔ اس بل کے مطابق آئین نے اظہار رائے کی آزادی کو تمام شہریوں کا بنیادی حق قرار دیا ہے۔ لہذا، انہیں آزادی اظہار اور دیگر بنیادی انسانی حقوق کے حق کو استعمال کرنے اور ان سے لطف اندوز ہونے کے لیے انٹرنیٹ کا استعمال کرنے کے قابل ہونا چاہیے۔
اس میں کہا گیا ہے کہ مرکزی حکومت یا تو تمام شہریوں کو براہ راست انٹرنیٹ تک رسائی فراہم کرے یا کسی بھی سروس فراہم کنندہ کے ذریعہ فراہم کردہ خدمات کو مکمل طور پر سبسڈی دے تاکہ تمام شہریوں کے لئے انٹرنیٹ تک رسائی کو یقینی بنایا جاسکے۔ یہ بھی تجویز ہے کہ مرکز ریاستوں کو ریونیو گرانٹس کے طور پر فنڈز فراہم کرے تاکہ وہ ایکٹ کی دفعات کو لاگو کر سکیں۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com