"ڈینگو ، چکن گُنیا اور زیکا وائرس" کے پھیلاؤ پر قابو پانے کارپوریشن مستعد، احتیاطی تدابیر و رہنما خطوط جاری




"ڈینگو ، چکن گُنیا اور زیکا وائرس" کے پھیلاؤ پر قابو پانے کارپوریشن مستعد، احتیاطی تدابیر و رہنما خطوط جاری



 کیا کریں اور کیا نہ کریں؟ اسکولوں اور کالجوں کے ذمہ داران، طلباء اور شہریان سے کارپوریشن کی اپیل



 مالیگاؤں : 22 جولائی (بیباک نیوز اپڈیٹ)  مالیگاؤں کے شہریوں کو مطلع کیا جاتا ہے کہ ڈینگو، چکن گنیا اور زیکا کی بیماریوں کو پھیلنے سے روکنے کے لیے شہریان مندرجہ ذیل احتیاطی تدابیر پر عمل کرتے ہوئے میونسپل کارپوریشن کے ساتھ تعاون کریں۔اس طرح کی اپیل کارپوریشن نے کی ہے ۔



 ڈینگو ، چکن گنیا اور زیکا کی علامات 

 •✓ڈینگو، چکن گونیا وائرل بیماریاں ہیں۔یہ بیماری ایک مخصوص قسم کے مچھر ایڈیس ایجپٹائی کے کاٹنے سے ہوتی ہے۔ اس مچھر کے جسم اور ٹانگوں پر سفید دھاریاں ہونے کی وجہ سے اسے ٹائیگر مچھر بھی کہا جاتا ہے۔ 

 • ڈینگو بخار، شدید سر درد، جسم میں درد، آنکھوں میں درد، متلی، قے، جسم پر دانے اور شدید خون بہنا اور بے ہوشی وغیرہ۔ 

 •✓ چکن گنیا بخار، جوڑوں کا شدید درد، سر درد 3 سے 4 دن تک رہتا ہے۔
 • ✓زیکا ایک وائرل بیماری ہے جو مچھروں سے پھیلتی ہے۔زیکا وائرس کی بیماری بنیادی طور پر ایڈیس مچھر کے ذریعے پھیلنے والے وائرس کی وجہ سے ہوتی ہے، جو دن میں کاٹتا ہے۔ زیکا وائرس ایک پھلاوی وائرس ہے اور یہ ایڈیس مچھر سے پھیلتا ہے۔

 • ✓ اگرچہ زیادہ تر مریضوں میں کوئی علامات نہیں ہوتی ہیں، تاہم زیکا بیماری کی علامات عام طور پر ڈینگو کی بیماری سے ملتی جلتی ہیں، بشمول بخار، جسم پر خارش، آنکھوں میں جلن، جوڑوں اور پٹھوں میں درد، تھکاوٹ اور سر درد۔  یہ علامات عام طور پر ہلکی ہوتی ہیں اور 2 سے 7 دن تک رہتی ہیں۔زیکا کے مریضوں کو زیادہ ہسپتال میں داخلے کی ضرورت نہیں ہے اور اس بیماری سے اموات کی شرح نہ ہونے کے برابر ہے۔

 ایڈیس ایجپٹی "Aedes aegyptus” مچھر ذخیرہ شدہ صاف پانی میں اپنے انڈے دیتا ہے۔ 
 غیر استعمال شدہ گھریلو کولر، گلدان، گھریلو منی پلانٹ کی بوتلیں، چھت پر پڑی فضلہ اشیاء، ناکارہ بوتلیں، ناریل کے گولے، گھریلو سیوریج کے حوض، ٹینک، رانجن، چھت پر موجود پانی کے کھلے ٹینک، پانی بھرے درختوں کے تنے وغیرہ کے پانی، ٹائروں کی دکانیں، ٹائروں میں جمع پانی / ایک دوسرے کے اوپر ڈھیر لگے ہوئے ٹائر، اور نئی تعمیراتی جگہوں پر نشو و نما پاتے ہیں ۔
 
کیا کرنا چاہیے؟ 

 .✓ کولر میں پانی، گلدانوں میں پانی، منی پلیٹوں میں پانی ہفتے میں کم از کم ایک بار تبدیل کرنا چاہیے۔  ہفتے میں ایک دن خشک رکھنا چاہیے، ہفتے میں ایک بار گھر میں پانی ذخیرہ کرنے والے برتنوں کو صاف کرکے خشک کرکے تازہ پانی سے بھرنا چاہیے ۔


 • ✓ ڈینگو / چکن گنیا / زیکا کی علامات کی صورت میں، فوری طور پر قریبی میونسپل ہسپتال سے رابطہ کریں۔

 •✓ حوض کی چھت پر ٹینکوں، ڈرموں کا ڈھکن ہمیشہ سخت ہونا چاہیے یا کسی کپڑے سے مضبوطی سے ڈھانپنا چاہیے۔ تاکہ اس میں مچھر انڈے نہ دیں۔
 
✓مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن کو گھر کے اندر ہینڈ فوگنگ مشین کے ذریعہ مچھروں کے لاروا اور فیومیگیشن کا سپرے کرنا چاہئے اور شہریوں کو 20 منٹ تک گھر کے باہر کھانا، پانی وغیرہ کا انتظار کرنا چاہئے۔گھر کے دیگر دروازوں کو ڈھانپ کر رکھا جائے، کھڑکیاں بند کی جائیں اور مرکزی دروازے سے دھواں نکالنے والے عملے سے تعاون کیا جائے۔

 •✓ اگر سیوریج ٹینک میں پانی تبدیل کرنا ممکن نہ ہو تو اس میں گپی مچھلی رکھیں، گھر اور گھر کے علاقے کو صاف رکھیں۔


 • ✓ پالتو جانوروں، پرندوں کے لیے پانی کے پیالوں کو روزانہ خالی اور صاف کیا جانا چاہیے۔
 • ✓پانی ذخیرہ کرنے کے ٹینکوں اور ٹینکوں کو سخت ڈھکنوں سے ڈھانپنا چاہیے۔ 
 • ✓ غیر استعمال شدہ ناریل کے خول، ٹائر، پرانے اور خستہ حال مواد کو ہٹا دیں اور تلف کریں۔
 • ✓ گپی مچھلی کو پانی ذخیرہ کرنے کے ٹینکوں اور ٹینکوں میں استعمال کیا جانا چاہیے۔
 •✓ ہر ہفتے ایک خشک دن منایا جانا چاہیے اور تمام ذخیرہ کنٹینرز، پھولوں کے برتن وغیرہ کو خالی اور صاف کریں۔


 • بخار ہونے پر پیراسیٹامول کی گولی لیں۔

 ✓ ذاتی تحفظ کے لیے گھر اور ہسپتالوں میں مچھر دانی کا استعمال کیا جانا چاہیے تاکہ ایک سے دوسرے کو انفیکشن نہ ہو، مچھر سے بچاؤ کا مرہم استعمال کیا جائے۔ 
 • ✓ مکمل بیرونی اور پورے جسم کو ڈھانپنے والے کپڑے پہنیں۔ 

 
 • ✓ اپنے گھر اور آس پاس کے علاقے کو صاف رکھیں۔ 
 • ✓ پانی جمع نہ ہونے دیں۔ گھر میں کولر، بالٹیاں، بینرز، پھولوں کے گملوں، فریجز، ناریل کے چھلکوں کو نظر انداز نہ کریں۔ 
 ✓ استعمال شدہ بوتلیں، پرانی ڈائری، چھوٹے برتن گھر کے ارد گرد یا باہر نہ پھینکیں۔کیونکہ ایڈیڈاس بارش میں اس جگہ پیدا ہوتا ہے۔ 
 • ✓گھر کے قریب بے ضرر اور بیکار ٹائر جمع کریں اور انہیں تلف کریں۔
 • ✓ ایسپرین کی گولیاں بخار کے لیے استعمال نہیں کی جانی چاہئیں۔ 
 • ✓ ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر کوئی دوا نہ لیں۔

 تاہم شہریان ساتھ ساتھ سکولوں کے پرنسپلوں، کالجوں کے پرنسپلوں، تعلیمی اداروں سے گزارش ہے کہ وہ تمام پانی کے ٹیسٹ کرائیں اور اپنے طلباء کو وقتاً فوقتاً اس بیماری کے بارے میں ہیلتھ ایجوکیشن دیں اور تمام ہدایات پر عمل کریں۔ جیسا کہ اوپر ذکر کیا گیا ہے .ایسی اپیل   رویندر جادھو، کمشنر اور ایڈمنسٹریٹر، مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن، مالیگاؤں نے ایک پریس ریلیز کے ذریعے کی ہے ۔اس طرح کی اطلاع ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر جے شری آہیر میونسپل کارپوریشن مالیگاؤں نے دی ہے ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے