گجا پور مسلم واڑی تشدد زدہ علاقوں میں نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کا دورہ ، 2 کروڑ 85 لاکھ روپے امداد کا اعلان
کسی کیساتھ ناانصافی نہیں ہوگی، قانون ہاتھ میں لینے والوں پر سخت کاروائی کا تیقن ،مہاراشٹر کی عوام سے پوار کی اپیل ،امن و بھائی چارہ کو عام کریں
کولہا پور : 18 جولائی (بیباک نیوز اپڈیٹ): اتوار، 14 جولائی کو وشال گڑھ قلعہ سے تجاوزات ہٹانے پر احتجاج کرنے والوں نے قلعہ سے واپس آتے ہوئے گجا پور کے مسلم واڑی گاؤں میں مسجد اور مسلمانوں کے مکانات کو نقصان پہنچایا۔ ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے اس سلسلے میں تباہ شدہ علاقے کا معائنہ کیا اور مقامی متاثرین سے بات چیت کی اور راحت دی۔ ضلع انتظامیہ نے حکومت کو ایک تجویز بھیجی ہے کہ گجا پور میں واقع مسلم واڑی میں مظاہرین کے ذریعہ قلعہ سے واپسی کے دوران جو تجاوزات سے کوئی تعلق نہیں رکھتے انہیں حکومت کی طرف سے بھی سب کو ہنگامی مدد فراہم کی گئی ہے۔ ساتھ ہی نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے متاثرین سے کہا کہ وشال گڑھ تجاوزات کے سلسلے میں قواعد سے باہر جا کر کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں کی جائے گی۔ وشال گڑھ سے کچھ شہری اور عورتیں مسلم واڑی آئی تھیں۔ نائب وزیر اعلیٰ پوار نے کہا کہ فی الحال وشال گڑھ سے صرف تجارتی تجاوزات کو ہٹایا جا رہا ہے، عدالتی معاملہ ہونے پر تجاوزات کے علاوہ دیگر تجاوزات کو بارش کے بعد ہٹا دیا جائے گا۔اس موقع پر ایم ایل اے راجیش پاٹل، کلکٹر امول یدگے، پولیس سپرنٹنڈنٹ مہیندر پنڈت، سب ڈویژنل افسر سمیر شنگٹے کے ساتھ مقامی انتظامیہ کے افسران اور گاؤں کے لوگ موجود تھے۔
واقعہ سے قبل انتظامی سب ڈسٹرکٹ کلکٹر، ضلع پولیس سربراہ اور دیگر سرکاری افسران وشال گڑھ سے تجاوزات ہٹانے کے سلسلے میں مظاہرین کے مطالبے پر مسلسل بات چیت کر رہے تھے۔ وہ ان کو سمجھنے کے لیے کام کر رہے تھے ۔انہیں بتایا گیا کہ وشال گڑھ پر تجاوزات جو کہ زیر التوا ہیں اور کچھ کیس بامبے ہائی کورٹ میں زیر التوا ہیں اور اس طرح سے کوئی راستہ نکالا جائے گا کہ عدالت کی توہین نہ کی جائے۔یہ راستہ اختیار کرتے ہوئے ایڈوکیٹ جنرل یا سینئر گورنمنٹ ایڈوکیٹ سے بات چیت کی گئی۔اس سلسلے میں انتظامیہ حکومت کے اعلیٰ حکام، وزیر اعلیٰ سے رابطے میں تھی۔ حکومت قوانین، قواعد کے بارے میں مثبت رہے گی جس کا آپ مطالبہ کریں گے۔ نائب وزیر اعلیٰ پوار نے گاؤں والوں سے کہا کہ اگر وہ امن و امان کو اپنے ہاتھ میں لینے کی کوشش کریں گے تو یہ کام نہیں ہوگا۔
مسلم واڑی میں رہنے والے شہریوں اور قلعہ پر تجاوزات کے درمیان کوئی تعلق نہیں تھا۔ اب حکومت نے انہیں 25-25 ہزار روپے اور ہنگامی امداد کے طور پر 50 ہزار روپے دیے ہیں۔ نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے گاؤں والوں کو یہ بھی بتایا کہ تمام عہدیداروں نے نقصان کو قریب سے دیکھا ہے اور 2 کروڑ 85 لاکھ روپے کے معاوضے کی تجویز تیار کی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم شاہو، پھولے، امبیڈکر کے مہاراشٹر میں رہ رہے ہیں۔ اس مہاراشٹر میں تمام ذات پات کو ساتھ لے کر چلنے کا کام ہمیشہ چھترپتی شیواجی مہاراج کے دور میں ہوا اور ان کے بعد کے دور میں بھی ہو رہا ہے۔ یہ تھوڑا مختلف انداز میں ہوا۔ اس بات کا خیال رکھا جائے کہ کام کرتے ہوئے بے گناہ لوگوں کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔
اجیت پوار نے کہا کہ واقعے کی پوری ویڈیو پولیس نے حاصل کر لی ہے، اس میں کون کیا کر رہا ہے، کون قانون کو ہاتھ میں لینے کی کوشش کر رہا ہے، ان تمام چیزوں کی مکمل چھان بین کی جائے گی اور اس حوالے سے مناسب کارروائی کی جائے گی۔پوار نے کہا کہ انتظامیہ ہمیں وشال گڑھ واقعہ کے بارے میں وقتاً فوقتاً آگاہ کر رہی تھی۔ پھر بھی میں خود معائنہ کرنے آیا ہوں۔ کچھ این جی اوز بھی مستقبل میں مدد کرنے والی ہیں۔ یہ مدد تحصیلداروں کے ذریعے کی جا رہی ہے۔کلکٹر اور پولیس سپرنٹنڈنٹ ہر روز اس کا جائزہ لے رہے ہیں۔حکومت بھی اس پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے۔
نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے مہاراشٹر کے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ سوشل میڈیا کے ذریعے کچھ ویڈیوز اور اشتعال انگیز تحریریں پوسٹ کرکے ماحول کو خراب کرنے کی کوشش نہ کریں۔ حکومت نے اس معاملے کو بہت سنجیدگی سے لیا ہے۔ حکومت غلط کاموں کی حمایت نہیں کرے گی۔ حکومت ہر سال قلعوں کے لئے فنڈز فراہم کرتی ہے۔ شیو سے محبت کرنے والوں اور تاریخ کا مطالعہ کرنے والوں کا مطالبہ یہ ہے کہ شیو دور کے ایسے قلعوں پر کوئی تجاوز نہیں ہونا چاہیے۔انہوں نے اپیل کی کہ کوئی بھی سیاسی پارٹیاں، تنظیمیں اور قائدین ایسی کوشش نہ کریں کیونکہ اس سے سماج میں تقسیم پیدا ہوگی، فرقہ وارانہ ہم آہنگی خراب ہوگی اور ریاست میں خراب ماحول پیدا ہوگا۔اس لئے امن و امان بنائے رکھیں ۔کسی کیساتھ ناانصافی نہیں ہوگی ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com