مرکزی حکومت کا بڑا فیصلہ، 'نو-ڈیٹینشن پالیسی' ختم ، اب پانچویں آٹھویں میں فیل ہونے والے طلباء کو نہیں ملے گا اگلی کلاس میں پروموشن
نئی دہلی : 23 دسمبر (بیباک نیوز اپڈیٹ) آج 23 دسمبر کو ایک بڑا فیصلہ لیتے ہوئے مرکزی وزارت تعلیم نے 'نو ڈیٹینشن پالیسی' کو منسوخ کر دیا ہے۔ اب پانچویں اور آٹھویں جماعت کے سالانہ امتحان میں فیل ہونے والے طلباء کو پاس نہیں کیا جائے گا۔
پہلے فیل ہونے والے طلباء کو ترقی دے کر اگلی کلاس میں پروموشن دیا جاتا تھا لیکن اب ایسا نہیں ہوگا۔ فیل ہونے والے طلباء کو دو ماہ میں دوبارہ امتحان دینے کا موقع دیا جائے گا، لیکن اگر وہ دوبارہ فیل ہوتے ہیں تو انہیں ترقی نہیں دی جائے گی۔اور اسکول آٹھویں جماعت تک کسی طالب علم کو نہیں نکالے گا۔
تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے ایک قدم میں، وزارت تعلیم نے کلاس پانچویں اور آٹھویں کے لیے 'نو-ڈیٹینشن پالیسی' کو ختم کر دیا ہے، جس کے تحت اسکولوں کو سال کے آخر کے امتحانات میں ناکام ہونے والے طلباء کو اگلی کلاس میں پرموٹ کیا جاتا رہا ہے۔ لیکن اب ایسا نہیں ہوگا ۔
لہذا، 2019 میں تعلیم کے حق (آر ٹی ای) ایکٹ میں ترمیم کے بعد، 16 ریاستوں اور دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے پہلے ہی ان دو کلاسوں کے لیے 'نو-ڈیٹینشن پالیسی' کو ختم کر دیا ہے۔ اب مرکزی وزارت تعلیم کی پالیسی کے خاتمے کے بعد، اگر کوئی طالب علم پنجم اور آٹھویں جماعت میں فیل ہوتا ہے تو اسے دو ماہ کے اندر امتحان پاس کرنا ہوگا۔اگر طالب علم امتحان میں کامیاب نہیں ہوتا ہے تو اسے اگلی کلاس میں ترقی نہیں دی جائے گی۔
جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ بچوں کو روکتے ہوئے ٹیچر بچے کے ساتھ ساتھ والدین کی بھی رہنمائی کرے گا اگر ضرورت پڑے۔ ساتھ ہی مرکزی وزارت تعلیم نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ کسی بھی بچے کو اس وقت تک کسی بھی اسکول سے نہیں نکالا جائے گا جب تک وہ پرائمری تعلیم مکمل نہیں کر لیتا۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com