سماجوادی پارٹی 12 سیٹوں پر اسمبلی چناؤ لڑیگی ، مہاراشٹر میں اکھلیش یادو کا پی ڈی اے فارمولا، کیا ٹھاکرے-پوار اکھلیش کی حکمت عملی قبول کریں گے؟





سماجوادی پارٹی 12 سیٹوں پر اسمبلی چناؤ لڑیگی ، مہاراشٹر میں اکھلیش یادو کا پی ڈی اے فارمولا، کیا ٹھاکرے-پوار اکھلیش کی حکمت عملی قبول کریں گے؟




ممبئی : 19 جولائی (بیباک نیوز اپڈیٹ) سماج وادی پارٹی نے لوک سبھا انتخابات میں اتر پردیش کی 80 میں سے 37 سیٹیں جیت کر قومی سیاست میں اپنی پوزیشن کو نمایاں کیا ہے۔ یہ سماج وادی پارٹی کا آغاز سے اب تک کا بہترین نتیجہ ہے۔ سماج وادی پارٹی طاقت کے لحاظ سے لوک سبھا میں تیسری سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری ہے۔


 ایس پی کی اس کامیابی کے بعد اب اکھلیش یادو پارٹی کو قومی درجہ دلانے کی حکمت عملی پر کام کر رہے ہیں۔اب اکھلیش یادو کی نظر مہاراشٹر کے آنے والے اسمبلی انتخابات پر ہے۔اس کے لیے جمعہ کو ممبئی میں سماج وادی پارٹی کے اراکین پارلیمنٹ کی میٹنگ کا اہتمام کیا گیا ہے۔

 اکھلیش یادو نے 12 جولائی کو امبانی خاندان کی شادی میں شرکت کی، پھر 13 جولائی کو انہوں نے ممبئی میں عہدیداروں اور کارکنوں سے ملاقات کی۔اب ریاستی صدر ابو اعظمی ممبئی میں ایس پی ممبران پارلیمنٹ کے استقبال کی تیاریاں کر رہے ہیں۔


 کہا جاتا ہے کہ سماج وادی پارٹی اس پروگرام کے ذریعے مہاراشٹر میں آئندہ اسمبلی انتخابات کا بگل پھونک دے گی۔ مہاراشٹر میں سماج وادی پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ کا نہ صرف خیر مقدم کیا جائے گا بلکہ انتخابی حکمت عملی کی منصوبہ بندی کے لیے بحث بھی کی جائے گی۔

اکھلیش یادو مہاراشٹر میں پی ڈی اے فارمولے پر کام کریں گے۔ ایس پی ممبران پارلیمنٹ پہلے منی بھون جائیں گے جہاں وہ مہاتما گاندھی کو سلام کریں گے اور پھر چیتیا بھومی جائیں گے۔بابا صاحب امبیڈکر کو سلام پیش کریں گے۔ اس کے بعد سدھی ونائک مندر اور ماہم درگاہ کا بھی دورہ کرنے کا امکان ہے۔


 سماج وادی پارٹی آئندہ انتخابات میں دلت، اور مسلم برادری کو ساتھ لانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔سماج وادی پارٹی نے پی ڈی اے (پسماندہ، دلت اقلیت) فارمولے پر لوک سبھا انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔ اب اسی حکمت عملی کو مہاراشٹر کی قانون ساز اسمبلی میں استعمال کرنے کا فیصلہ کیا جا رہا ہے۔

 اکھلیش یادو نے مہاراشٹر کی ذمہ داری قومی جنرل سکریٹری اندرجیت سروج کو دی ہے۔وہ دلت برادری سے آتے ہیں۔لیکن علاقائی صدر کا عہدہ ابو اعظمی کے پاس ہے۔اس لیے ایس پی کا زور مہاراشٹر میں مسلم دلت مساوات پر ہے۔ایس پی ممبران کا ممبئی دورہ اسمبلی انتخابی حکمت عملی کا حصہ سمجھا جا رہا ہے۔


 اتر پردیش میں ایس پی نے کانگریس کے ساتھ مل کر لوک سبھا الیکشن لڑا تھا۔ لیکن مہاراشٹر میں وہ انڈیا اگھاڑی کا حصہ نہیں ہیں۔ کانگریس، ادھو ٹھاکرے اور شرد پوار نے مل کر یہاں اسمبلی انتخابات لڑنے کا منصوبہ بنایا ہے۔تصویر واضح نہیں ہے کہ ایس پی کو اس اتحاد میں جگہ ملے گی یا نہیں۔


 لوک سبھا انتخابات میں ایس پی نے مہاراشٹر میں 1 سیٹ مانگی تھی۔ لیکن انہیں یہ نہیں دیا گیا۔اس لیے ایس پی نے اسمبلی انتخابات سے پہلے ممبئی میں اپنی سیاسی طاقت دکھانے کی کوشش شروع کردی ہے۔ اکھلیش یادو نے آئندہ اسمبلی اور بلدیاتی انتخابات لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے کارکنوں کو اس کے لیے تیار رہنے کا حکم دیا ہے۔


 سماج وادی پارٹی نے مہاراشٹر میں 12 سیٹوں پر الیکشن لڑنے کی تیاری کر لی ہے۔ اگر وہ انڈیا الائنس میں شامل ہوتے ہیں تو وہ 8 سے 10 سیٹوں پر الیکشن لڑنے پر راضی ہو سکتے ہیں، لیکن مزید حساب اس بات پر منحصر ہے کہ ادھو ٹھاکرے اور شرد پوار مہاراشٹر میں ایس پی کو سیاسی میدان دینے کے لیے تیار ہیں یا نہیں۔کیونکہ جن ووٹوں پر ایس پی کی نظر ہے وہ فی الحال کانگریس-نیشنلسٹ شرد پوار گروپ کے پاس ہیں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے