یار تیرا دبدبہ ختم ہوگیا،دبدبہ کا لفظ مذاق بن گیا ہے، جس وقت محمد کیف لاپتہ تھا تب یہ سورہے تھے اور اب سیاست شروع کردی


یار تیرا دبدبہ ختم ہوگیا،دبدبہ کا لفظ مذاق بن گیا ہے، جس وقت محمد کیف لاپتہ تھا تب یہ سورہے تھے اور اب سیاست شروع کردی 

  

کانگریس اور سماجوادی پارٹی کا کینڈل مارچ صرف نمائش اور  سیاسی مفاد پرستی کی ادنیٰ سی کوشش ہے : مفتی اسمٰعیل قاسمی 


سیاست میں جِسے سب سے زیادہ نشانہ بنایا جاتا ہے اسکا سیاسی قد اور بڑا ہوتا، ہم قانونی طور پر محمد کیف قتل معاملہ میں پوری طاقت کے ساتھ پیروی کرینگے



مالیگاؤں : 22 جنوری( پریس ریلیز) مجلس اتحاد المسلمین کے مقامی رکن اسمبلی مفتی اسمٰعیل قاسمی نے محمد کیف گمشدگی اور اس کے دردناک قتل کے معاملے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مَیں بہ حیثیت نمائندہ مالیگاؤں اور اسی طرح جمعیت علماء کا صدر ہونے کی حیثیت سے اپنی اور اپنی جماعت کی ذمہ داری الحمدللہ پوری کر رہے ہیں آج اسوقت اول سطح پرائمری اسٹیج پر انکوائری و تحقیقات تفتیش ہورہی ہیں لیکن جس وقت یہ معاملہ کورٹ میں آے گا ٹیبل پر آے گا اسوقت ہم پوری طاقت کے ساتھ یہ مقدمہ لڑے گے  آج ہمارے شہر کے اندر کچھ سیاسی لوگ ہیں جو ایسے کسی معاملے کا جس سے میرا دور دور تک تعلق نہ ہو اسکو عنوان بناکرکے میرے تعلق سے اس طرح کی بات کہی جاتی ہے مَیں نے سنا کہ کل مجھے اور پولس ڈپارٹمنٹ کو نشانہ بنایا گیا اور اس طرح کی بات کہی گئی کہ نہ ان کا دبدبہ ہے اور نہ پولس ڈپارٹمنٹ کا کوئی دبدبہ ہے دبدبے کا یہ لفظ شہر میں مذاق کا عنوان بن گیا ہے آج جب لوگ کسی کا مذاق اڑانا چاہتے ہیں تو اسکو کہتے ہیں کہ یار تیرا دبدبہ ختم ہوگیا اس طرح کی بات کہی جاتی ہیں اور یہ تو رہے گا سیاسی اختلافات ہمیشہ رہتے ہیں اور سیاست میں جس شخص کو سب سے زیادہ ٹارگیٹ بنایا جاتا ہے اس سے اسکا سیاسی قد اور بڑا ہوتا ہے مجھے ان جیسی تنقیدوں سے کوئی تکلیف نہیں ہے بلکہ مجھے الحمدللہ آنے والے دنوں میں اس کا فائدہ ملے گا، محمد کیف کے معاملے میں مفتی اسمٰعیل قاسمی نے کہا کہ ہم لوگ جمیعت علماء سے تعلق رکھتے ہیں اور ہمارا مزاج جمعیت سے ہی وابستہ رہ کر ہی کام کرنے کا مزاج بناہوا ہیں اسی کے مطابق کام کرتے ہیں مظلوموں کی مدد کرنا، آج مقتول بچے کے والدین جو ہیں انکے تعلق سے کل ہماری جمعیت علماء ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ میں فیصلہ ہوا کہ انکی ہم لوگ مدد بھی کریں گے سماجی طور پر مدد کرتے ہوئے قانونی طور پر بھی مدد کریں گے ہم نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے اور اس کمیٹی کی ذمہ داری ہے کہ قاتل کہ خلاف جو ثبوت evidence ہم لوگ جمع کرسکتے ہیں پولس کی مدد کرنے کیلئے اور قاتل کے خلاف مضبوطی دینے کیلئے وہ ہم لوگ کریں گے، اور یہ جو کانگریس پارٹی کی طرف سے اور سماجوادی پارٹی کی طرف سے کینڈل مارچ وغیرہ ظاہر سی بات ہے کہ مجھے یاد پڑتا ہے کہ نربھیا کیس جو دِلّی میں تھا اسوقت مقتول نربھیا کے قاتل پکڑے نہیں گئے تھے اور وہاں پر کینڈل مارچ نکالا گیا تھا یہاں پر تو قاتل گرفتار ہوچکا ہے سوال یہ ہے کہ جس وقت تک بچہ لاپتہ تھا اس وقت یہ سب سورہے تھے کوئی اس بچے کی بازیافت کیلئے کوئی کوشش نہیں کر رہا تھا اور جب اس بچے کی لاش ملی اسکا قتل ہوگیا تو لوگ اپنا سیاسی کھیل شروع کردیئے افسوس کی بات ہے کہ ان جیسے مسئلے کے اندر سیاست نہیں ہونی چاہیے بلکہ سیاست سے اوپر اٹھ کرکے انسانیت کی بنیاد پر کام کرنا چاہیے آج جو کچھ شہر میں ہو رہا ہے یہ ایک نمائشی کام ہے اس سے نا مقتول کو کوئی فائدہ ہے اور نہ اسکے اہل خانہ کو کوئی فائدہ ہوگا اور نہ ہی قاتل کے خلاف کوئی مضبوط محاذ بن سکے گا، یہ ایک نمائشی چیز ہے  اور اس سے سیاسی فائدہ اٹھانے کیلئے یہ حرکت کی جا رہی ہے، اور ان حالات کے اندر مَیں اس زیادہ کچھ نہیں کہنا چاہوں گا کہ یہ ہمارے شہر کا مسئلہ ہے جمعیت مہاراشٹر میں بلکہ پورے ملک میں ان جیسے مقدمات کی پیروی کرتی ہیں لڑتی ہیں جمعیت اپنی تاریخ کے مطابق اس مقدمے میں پوری طاقت کے ساتھ پیروی کریں گی، مَیں شہری نمائندہ ہونے کی حیثیت و اعتبار سے گورنر کو ہوم منسٹر کو اور آے جی صاحب کو لیٹر کے ذریعے مطالبہ کر رہا ہوں کہ اس سلسلے میں پروسکیٹر گورنمنٹ کی طرف سے  وکیل کھڑا کرنا چاہیے، اس کیس کو مضبوطی کے ساتھ لڑنے کے لیے، ایک نمائندے ہونے کی حیثیت سے اور جمعیت علماء کی طرف سے اپنا وکیل کھڑا کریں گے اور ہم یہ کیس لڑے گے ایک سوال پر کیا آپ بھی محمد کیف کے قتل ہونے کے بعد اسکے گھر تسلی دینے اور کارروائی کی مانگ کرنا یہ سیاست نہیں ہے مفتی اسمٰعیل قاسمی نے میڈیا کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگر آپ پولس انتظامیہ سے معلوم کروگے تو اس بچے کے گمشدہ ہونے کے بعد اور اس بچے کی لاش ملنے سے پہلے مَیں دو مرتبہ ایڈیشنل ایس پی انیکیت بھارتی سے جاکر اس سلسلے میں ملا ہوں، اور میری دوسری ملاقات تھی  جب ہم لوگ ایڈیشنل ایس پی انیکیت بھارتی کے پاس بیٹھے ہوئے تھے اسی وقت ایڈیشنل ایس پی کو فون آیا کہ چانڈور میں کسی بچے کی لاش ملی ہے اور اسوقت ایڈیشنل ایس پی انیکیت بھارتی نے فون پر بات کرنے کے بعد مجھ سے کہا کہ چانڈور میں ایک بچے کی ڈیڈ باڈی ملی ہے ہوسکتا ہے کہ وہ بچہ محمد کیف ہو جو تقریباً ہفتے آٹھ دن سے گمشدہ ہے مسنگ کیس درج ہے اور مَیں انیکیت بھارتی چانڈور کیلئے نکل رہا ہوں، اور ہم لوگ فوراً اٹھ گئے اور وہ چانڈور کیلئے نکلے، اس لیے یہ کہنا کہا اس سلسلے کے اندر ہم خاموش تھے، ہم خاموش نہیں تھے ہم اپنے طور پر کارروائی کر رہے تھے یہ الگ بات ہے کہ ہم لوگ کسی کام کا پرچارتشہیر نہیں کرتے اور اس معاملے میں شور شرابہ کرکے کوئی سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش نہیں کرتے ہیں. اس طرح کا اپنا اور جمعیت علماء کا موقف میڈیا کے سامنے واضح کیا۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے