مسلسل خودکشی کے واقعات قابل افسوس ، چند گھنٹوں میں دو خودکشی، 21 سالہ شیخ فیضان اور سحر بانو نے موت کو گلے لگا لیا
خودکشی مسائل کا حل نہیں، نوجوانوں کو بہتر سماج و معاشرہ کی تشکیل کیلئے مثبت کردار ادا کرنا ہوگا
خودکشی پر روک لگانے و اصلاح معاشرہ کیلئے علماء کرام کو آگے آنا چاہیے ، حاجی خالد شیخ و شفیق اینٹی کرپشن کی اپیل
مالیگاؤں : 21 جنوری (بیباک نیوز اپڈیٹ) مالیگاؤں شہر مساجد و مدارس اور میناروں کا شہر کہلاتا ہے یہاں لاکھوں کی تعداد میں مسلمان آباد ہیں ۔ہر گلی میں مدرسہ میں دینی تعلیمات دی جاتی ہیں ۔اسکولوں میں تعلیم کا بہترین نظم ہے ۔ ہزاروں کی تعداد شہر میں علماء کرام موجود ہیں ۔دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ شہریان کو اپنی سماجی زندگی گزارنے کے کیلئے سنت نبوی صل اللہ علیہ وسلم کے اسو حسنہ سے واقف کرایا جاتا ہے ۔لیکن گزشتہ کئی مہینوں سے شہر میں دینی تعلیم کے باوجود غیر شرعی سرگرمیاں جاری ہیں ۔علماء کرام بار بار عوام کو تنبیہ کررہے ہیں اور انہیں گناہ کبیرہ سے باز رہنے کی تلقین کررہے ہیں اس کے باوجود غیر شرعی کام جاری و ساری ہیں ۔خودکشی اسلام میں ایک حرام فعل ہے ۔علما کرام اپنے بیان میں نوجوانوں، بزرگوں اور مرد و خواتین کو خودکشی کے اس فعل سے منع کررہے ہیں ۔شہر میں چھوٹی چھوٹی باتوں کو دل پر لیکر نوجوان اپنی زندگی تباہ کررہے ہیں ۔شہر میں خودکشی کا سلسلہ رکنے کا نام نہیں ہے رہا ہے ۔تفصیلات کے مطابق ابھی حال ہی میں گزشتہ جمعہ کو نعمانی نگر میں ایک 22 سالہ خاتون نے خودکشی کر اپنی جان گنوا دی ۔ابھی یہ خبر تھم بھی پائی تھی کہ اتوار کو شام میں عائشہ نگر گلی نمبر چھ کے ساکن شیخ فیضان شیخ صادق نے اپنے ہی مکان میں پھانسی لگا کر جان گنوا دی ۔اس موقع پر سوشل ورکر شفیق اینٹی کرپشن اور خالد شیخ رشید نے دونوں ہی میت کی قانونی کارروائی مکمل کروا کر نعش اہل خانہ کے حوالے کیا اور تدفین عمل میں آئی ۔شفیق اینٹی کرپشن و خالد شیخ رشید نے عوام سے اپیل کی ہے کہ خودکشی اسلام میں حرام ہے ۔نوجوان زندگی سے دلبرداشہ ہوکر اپنی زندگی تباہ نہ کریں ۔اگر انہیں کسی سماجی یا ذہنی تناؤ ہو تو وہ اپنے گھر والوں سے، دوستوں سے یا پولس سے علماء سے یا ہم سے رابطہ کریں انکے مسائل کا حل نکالا جائے گا لیکن خدارا خودکشی نہ کریں ۔ابھی یہ اپیل جاری ہی تھی کہ رات کو پھر ایک لرزہ خیز خبر نے سارے شہر کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ۔تفصیلات کے مطابق روشن آباد کی ساکن 21 سالہ سحر بانو افتخار احمد نے اپنے ہی مکان میں پھانسی لگا کر اپنی زنگی تمام کردی ۔رات دیر گئے سول اسپتال میں پوسٹ مارٹم و قانونی کارروائی کیلئے شفیق اینٹی کرپشن و حاجی خالد شیخ رشید موجود تھے ۔انہوں نے ضابطہ کے تحت قانونی کارروائی مکمل کروائی اور لاش اہل خانہ کے سپرد کیا ۔دو دنوں میں تین خودکشی کے واقعات ہونے پر حاجی خالد شیخ رشید و شفیق اینٹی کرپشن نے ایک بار پھر علماء کرام سے اپیل کی ہے کہ وہ اصلاح معاشرہ کی مہم شروع کریں ۔نوجوانوں کو اس گناہ کبیرہ سے روکنے کیلئے دینی تعلیم کو عام کرنے پر زور دیں ۔گھریلو مسائل اور اسکے حل کے تعلق سے عوام میں دینی تعلیم کو عام کریں ۔انہیں اس بڑھتے ہوئے خودکشی کے واقعات پر روک لگانے کیلئے آگے آنا ہوگا ۔انہوں نے عوام سے بھی اپیل کی ہے وہ اپنی زندگی کو یوں ہی تباہ و برباد نہ کر کریں ۔نوجوان قوم کا سرمایہ ہوتے ہیں انہیں اپنے مسائل کے حل کیلئے اور دوسروں کے مسائل کے حل کیلئے آگے آنا ہوگا ۔نوجوانوں کو بہتر سماج و معاشرہ کی تشکیل کیلئے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ۔خودکشی مسائل کا حل نہیں ہے یہ گناہ ہے ۔اس لئے اگر کسی نوجوان مرد و خواتین کو مسائل درپیش ہوں تو وہ اپنے اہل خانہ سے اور ہم سے شیئر کریں ہم انہیں حل کرنے کی کوشش کرینگے ۔والدین سے گزارش کرتے ہوئے خالد شیخ رشید و شفیق اینٹی کرپشن نے کہا کہ وہ دوپہر اور رات کے کھانے کے وقت اپنے اہل خانہ کے ساتھ وقت گزاریں انکے بیچ رہ کر انکے مسائل و پریشانی کو سمجھیں اور انہیں حل کرنے کی کوشش کریں یا ہم سے رابطہ کریں تاکہ خودکشی پر روک لگ سکے ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com