مہاراشٹر میں تعلیمی ادارے اب گروپ یونیورسٹیاں قائم کر سکتے ہیں ، رہنما خطوط کو منظوری ، کابینہ کا فیصلہ
ممبئی : 17 نومبر (بیباک نیوز اپڈیٹ) اب ریاست مہاراشٹر میں تعلیمی اداروں کے لیے گروپ یونیورسٹیوں کے قیام کے رہنما خطوط کو آج منعقدہ کابینہ کی میٹنگ میں منظوری دی گئی۔ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی صدارت میں کی گئی کابینہ میٹنگ میں فیصلہ لیا گیا ۔اس سے یونیورسٹیوں پر بوجھ بھی کم ہو گا اور تعلیمی اداروں کا ایک مضبوط نیٹ ورک بنے گا اور طلباء کو مزید مواقع فراہم ہوں گے۔ گورنر ان گروپ یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کو بطور چانسلر تعینات کریں گے۔ یہ یونیورسٹیاں پبلک یونیورسٹیاں رہیں گی۔
نیشنل ہائر ایجوکیشن مشن نے اس طرح اچھے تعلیمی اداروں کو گروپ یونیورسٹیوں میں تبدیل کرنے کی حوصلہ افزائی کی ہے۔ اس کے مطابق، ریاست میں 3 گروپ یونیورسٹیاں ہیں یعنی ڈاکٹر ہومی بھابھا اسٹیٹ یونیورسٹی، ممبئی، حیدرآباد سندھ نیشنل کالجیٹ یونیورسٹی، ممبئی، کرماویر بھاؤ راؤ پاٹل، ستارہ۔
کلسٹر یونیورسٹی کے لیے خواہشمند ایک بڑا کالج یا ادارہ ہونا چاہیے جس میں اعلیٰ تعلیمی کارکردگی، مطلوبہ بنیادی ڈھانچہ، تربیت یافتہ فیکلٹی کے ساتھ ساتھ کلسٹر یونیورسٹی کے لیے ہم آہنگی کی صلاحیت ہو۔ ایک گروپ یونیورسٹی بنانے کے لیے، ایک ہی انتظامیہ یا تعلیمی ادارے کے کم از کم دو اور زیادہ سے زیادہ پانچ امداد یافتہ یا غیر امدادی کالجوں کو ضم کرنے کی ضرورت ہوگی۔ ایگریکلچر اینڈ ہیلتھ سائنسز کے علاوہ تمام روایتی اور پروفیشنل کالجز کو گروپ یونیورسٹی میں شامل کیا جا سکتا ہے۔ریاستی حکومت گروپ یونیورسٹی میں شامل کرنے کے لیے پانچ سے زیادہ کالجوں یا اداروں کا جائزہ لے گی۔
گروپ یونیورسٹی کا پرنسپل کالج میں پچھلے 20 سالوں سے کام کر رہا ہو۔ نیز اس کالج میں کم از کم 2000 طلباء ہونے چاہئیں اور حصہ لینے والے کالجوں میں کم از کم 4000 طلباء کا داخلہ اس تعداد میں شامل کیا جانا چاہئے۔ ان کالجوں میں مجموعی طور پر 15 ہزار مربع میٹر جگہ ہونا چاہیے اور اتنی مجموعی تعمیر کی ضرورت ہے کہ ڈویژنل ہیڈکوارٹر کے لیے 4 ہیکٹر اور باقی کے لیے 6 ہیکٹر زمین ہونی چاہیے ۔پریمیئر کالج کم از کم 5 سال کے لیے خود مختار حیثیت کا حامل ہونا چاہیے یا کالج کے پاس NAAC کی کم از کم 3.25 CGPA ریٹنگ یا اس کے مساوی NBA اسکور ہونا چاہیے یا کل کورسز کا 50 فیصد NBA سے تسلیم شدہ ہونا چاہیے۔ اس کے علاوہ کچھ دیگر ضروری پہلوؤں کا بھی اس رہنما خطوط میں ذکر کیا گیا ہے۔ یونیورسٹی کو احسن طریقے سے چلانے کے لیے وائس چانسلر اور رجسٹرار سمیت 7 آسامیاں پیدا کی جائیں گی۔ اس کے لیے ریاستی حکومت کی جانب سے پہلے 5 سالوں کے لیے یونیورسٹی کو 1 کروڑ روپے کی رقم دی جائے گی۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com