فلسطین کے ساتھ اظہار ہمدردی و شہری سیاسی صورت حال پر جمعہ کو حبیب لانس میں میٹنگ
فلسطین پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف ایم ایل اے مفتی اسمٰعیل کے بیان پر شوشل میڈیا پر ہتک آمیز تنقید قابل مذمت : انصاری محمد حسین
مالیگاؤں : 18 اکتوبر (پریس ریلیز) فلسطین پر اسرائیلی حملے کے خلاف اور فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی پیش کرنے و مستقبل میں جلسہ، میمورنڈم وغیرہ کے تناظر میں ایک مشورتی میٹنگ کا انعقاد حبیب لانس میں مورخہ 20 اکتوبر بروز جمعہ کو شب میں کیا جارہا ہے ۔اسطرح کی اطلاع حسین انصاری نے مفتی اسمٰعیل کے توسط سے دی ۔انہوں نے کہا کہ اس میٹنگ میں کمشنر بھگاؤ تحریک کا لائحہ عمل بھی طئے کیا جائے گا ۔اسی طرح سیاسی مخالفین کی جانب سے ہوری بیجا تنقید پر بھی مثبت جواب دینے کیلئے مشورہ کیا جائے گا ۔حسین انصاری نے کہا کہ سفر عمرہ سے واپسی کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کی جانب سے فلسطین و اسرائیل کے معاملے کو لیکر مفتی محمد اسمٰعیل صاحب قاسمی سے سوالات کیے گئے جس کے جواب میں مفتی صاحب نے ہندوستان اور فلسطین تعلقات کے تناظر میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ طویل عرصے سے قابض اسرائیلی فوج فلسطینیوں پر ظلم کا بازار گرم کئے ہوئے ہے اور فلسطینیوں کی زمین ہڑپ کرتا جا رہا ہے اس ظلم و تشدد کی وجہ سے فلسطینی اپنے ہی وطن میں پناہ گزین بن کر رہ گئے ہیں اور طرح طرح کی پریشانیوں کا سامنا کر رہے ہیں ۔ فلسطینیوں کی مزاحمت کو تنگ آمد بجنگ آمد سے تعبیر اقوام متحدہ سمیت پوری دنیا کو فلسطین کیساتھ انصاف کرنے کی اپیل کی اسی بیان میں انہوں نے کہا کہ پوری دنیا کے مسلمانوں کے جذبات فلسطین سے اس لیے بھی جُڑے ہیں کہ مسجد اقصیٰ مسلمانوں کا قبلہ اول بھی ہے مکہ مکرمہ و مدینہ منورہ کے بعد مسلمانوں کے نزدیک قابل قدر اہمیت حاصل ہے اور حق و باطل کی جنگ میں حق کی جیت ہوگی اس طرح کا بیباک بیان دیا تھا ۔
اس بیان پر انڈیا ٹی وی نیوز نے نمایاں طور پر دکھا کر تبصرہ کرایا جسے پورے ملک نے دیکھا اس کے بعد شوشل میڈیا پر سماج دشمن عناصر نے مفتی محمد اسمٰعیل صاحب قاسمی کے تعلق سے ہتک آمیز تنقید کرنی شروع کردی ہے اور انکی شخصیت کو مجروح کرنے کی کوشش کی جبکہ مفتی صاحب نے اسرائیلی جارجیت کے خلاف فلسطینیوں کے جائز حقوق کی بات کی سبھی کو پتہ ہے کہ ہندوستان ماضی میں بھی فلسطینی کاز کا حمایتی رہا جس کا اظہار مفتی اسماعیل نے بھی کیا اس بیان کو سماج دشمن عناصر نے دہشت گردی سے جوڑ کر شوشل میڈیا پر مفتی اسماعیل کے تعلق سے بدزبانی کرتے ہوئے ہتک آمیز تنقید کی ۔ جو کہ سراسر غلط اور قابل مذمت ہے اسی بات کے پیش نظر شوشل میڈیا پر اسطرح کے تبصرے کی خبر شہر کے کچھ نوجوانوں کو ہوئی تب انہوں نے مفتی اسمٰعیل کے اس بیباک موقف پر انکا استقبال کیا جس پر کٹر وادی سوچ کے مقامی سیاسی مخالفین نے مفتی اسمٰعیل کے تعلق سے ہتک آمیز تنقید کی اور اس بات کو سیاسی رنگ دیکر شہر کو گمراہ کررہے ہیں کہ فلسطینیوں کے لاشوں پر پھول ہار پہنا جارہا ہے جبکہ شہر کو پتہ ہے کہ ماضی سے لیکر ابتک کس پارٹی نے دنگے فساد، دھرنا، جلوس، فلسطین، عراق، افغانستان پر سیاست کرتے ہوئے اپنی پیٹھ تھپتھائی ہے آج وہی لوگ مفتی اسماعیل پر تنقید کررہے ہیں ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ سیاست کو الگ رکھ کر مفتی صاحب کے بیان کی حمایت کرکے کٹر سوچ رکھنے والے سماج دشمن عناصر کو منہ توڑ جواب دیا جاتا لیکن ایسا ہونے سے رہا ہم شہر پولیس انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ شوشل میڈیا پر نظر رکھے تاکہ شہر کا امن برباد کرنے والوں کو موقع نہ مل سکے۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com