کئی اساتذہ سے روپے لیکر اپروول دینے کے الزام میں دو ایجوکیشن افسران معطل مہاراشٹر سول سروسز ایکٹ کے تحت کارروائی، تعلیمی شعبہ میں سنسنی


کئی اساتذہ سے روپے لیکر اپروول دینے کے الزام میں دو ایجوکیشن افسران معطل 


 مہاراشٹر سول سروسز ایکٹ کے تحت کارروائی، تعلیمی شعبہ میں سنسنی 



 پربھنی : 13 جولائی (بیباک نیوز اپڈیٹ) ایجوکیشن محکمہ میں مالی خرد برد کے واقعات ہونا کوئی نئی بات نہیں ہے۔  ہر بار نئے واقعات منظر عام پر آتے ہیں اور محکمہ تعلیم کا امیج داغدار ہوتا ہے۔حال ہی میں ایسی ہی ایک شرمناک واقعہ سامنے آیا ہے۔  تفصیلات کے مطابق پربھنی ضلع کے دو افسران میں ایجوکیشن آفیسر وٹھل بھوسارے اور سیکنڈری ایجوکیشن آفیسر آشا گروڑ کے خلاف معطلی کی کارروائی کی گئی ہے۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے بطور ایجوکیشن آفیسر مالی لین دین کرکے (اپروول) ذاتی منظوری  دی۔ پتہ چلا ہے کہ وٹھل بھوسارے اور آشا گروڑ نے جعلی دستاویزات کی بنیاد پر پربھنی ضلع کے کئی نجی تعلیمی اداروں میں کام کرنے والے پرنسپلوں، شریک اساتذہ، آرٹ ٹیچروں اور غیر تدریسی عملے کو بے قاعدگی سے ذاتی شناخت (اپروول) دے کر حکومت پر مالی بوجھ پیدا کیا ہے ۔ اپنے عہدوں پر کام کرتے ہوئے مالی بدعنوانی کے الزامات پر حکومتی سطح کی جانب سے وٹھل بھوسارے اور آشا گروڑ کے خلاف تادیبی کارروائی کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔
ان کے خلاف مہاراشٹر سول سروسز (ڈسپلن اینڈ اپیل) رولز، 1979 کے قاعدہ 4 کے ذیلی قاعدہ (1) (a) کے تحت، ریاستی حکومت نے حکم جاری کیا ہے کہ وٹھل بھوسارے اور گروڑا کو فوری طور پر سرکاری ملازمت سے معطل کر دیا جائے۔  حکومت کے جاری کردہ حکم پر عمل درآمد ہونے تک بھوسارے اور گروڑا اس مدت کے دوران پربھنی ضلع پریشد ہیڈکوارٹر میں رہیں گے۔  نیز، وہ چیف ایگزیکٹو آفیسر کی پیشگی اجازت کے بغیر ہیڈ کوارٹر نہیں چھوڑ سکتے۔ حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا کہ معطلی کی مدت کے دوران کوئی پرائیویٹ نوکری یا کاروبار نہ کیا جائے، اگر وہ معطلی کی مدت کے دوران کوئی پرائیویٹ نوکری یا کاروبار کرتے ہیں تو ان کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے گی اور انہیں معطلی کے دوران گزارہ الاؤنس حاصل کرنے سے نااہل قرار دیا جائے گا۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے