جینت پاٹل کو مہاراشٹر میں اور سپریہ سولے کو مرکز میں وزارت کی پیشکش


جینت پاٹل کو مہاراشٹر میں اور سپریہ سولے کو مرکز میں وزارت کی پیشکش ، کیا شرد پوار اور اجیت پوار کے درمیان فارمولہ طے ہوگیا؟ 


راشٹروادی کانگریس پارٹی کے دونوں گروپ متحد ہوکر ایک ہوجائیں، اجیت پوار کی جدوجہد جاری 




 ممبئی 25 جولائی (بیباک نیوز اپڈیٹ) اجیت پوار کی بغاوت نے راشٹروادی کانگریس میں عمودی تقسیم پیدا کر دی ہے۔ دو الگ الگ گروپ نظر آرہے ہیں۔ تاہم، اجیت دادا پوار اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ این سی پی متحد رہے اور بی جے پی کے ساتھ اتحاد بنائے۔ نئے فارمولے کے مطابق سپریہ سولے کو مرکز میں اور جینت پاٹل کو ریاستی کابینہ میں جگہ ملنے کی باز گشت سنائی دے رہی ہے۔

 سیاست میں کب کیا ہو گا؟ اس کا کوئی بھروسہ نہیں۔ کون کس کے پاس جائے گا، کون کب بغاوت کرے گا؟ کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ اجیت پوار نے ایک نیا فارمولہ نکالا ہے تاکہ این سی پی دو گروپ کے بجائے متحد رہے۔ اس فارمولے کے سلسلے میں موصولہ اطلاعات کے مطابق جینت پاٹل ریاستی صدر کے عہدے پر برقرار رہیں گے۔جبکہ اجیت پوار گروپ کے موجودہ ریاستی صدر سنیل تٹکرے استعفیٰ دینے جا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ سپریہ سولے کو مرکز میں جگہ ملے گی۔ تاہم اس کے لیے سینئر پوار یعنی شرد پوار کی رضامندی حاصل کرنا ضروری ہے۔ اس کے لیے بی جے پی کو اجیت پوار کو فوری طور پر مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ کے طور پر ترقی دینا ہوگی۔

 این سی پی کے ایک اعلیٰ سطحی ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ این سی پی کے ساتھ رہنے کے لیے انہیں مرکزی کابینہ میں دو اچھی وزارت کی ضرورت ہوگی۔ این سی پی پہلے ہی بی جے پی کے ساتھ اتحاد کے لیے تیار تھی۔ شرد پوار نے بی جے پی کے ساتھ اقتدار کی شراکت کے لیے اجیت پوار، پرفل پٹیل، سپریا سولے اور جینت پاٹل پر مشتمل چار رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی۔ جس کے سبب یہ نیا فارمولہ نکلنے کا امکان ہے۔اس بارے میں کہنا ابھی قبل از وقت ہوگا ۔بہر کیف سیاست میں سب کچھ ٹھیک ٹھاک نہیں رہتا ۔کب بھی کچھ بھی ہوسکتا ہے ۔
دوسری جانب اجیت پوار کے ساتھ جاری بات چیت کے دوران، شرد پوار 17 اور 18 جولائی کو بنگلورو میں ہونے والی اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس میں شرکت کے اپنے منصوبوں کو منسوخ کرنے کے لیے بھی تیار تھے۔ تاہم، 17 جولائی کو اجیت پوار اور دیگر ایم ایل اے سے ملاقات کے بعد، وہ اگلے دن میٹنگ میں شریک ہوئے۔ سپریہ سولے بھی ان کے ساتھ جا رہی تھیں۔ تاہم معلوم ہوا ہے کہ اس نے وقت پر سفر منسوخ کر دیا۔


 اسی طرح سپریہ سولے لوک سبھا میں بارامتی حلقے کی نمائندگی کرتی ہیں۔ بارامتی پر اجیت پوار کی پکڑ مضبوط ہے۔وہاں ان کا غلبہ ہے۔ سپریہ سولے بھی اس سے پوری طرح واقف ہیں۔ سپریہ سولے کو وہاں سیٹ برقرار رکھنے کے لیے اجیت پوار کی حمایت کی ضرورت ہوگی۔ نتیجے کے طور پر، یہاں تک کہ سپریہ سولے نے جارحانہ موقف اختیار کرنے سے گریز کیا ہے۔تاہم، کرجت-جام کھیڑ کے ایم ایل اے اور شرد پوار کے پوتے روہت پوار نے بی جے پی کے ساتھ جانے کے این سی پی کے فیصلے کی سخت مخالفت کی ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے