مڈے میل اسکیم کے ٹینڈر پر عمل آوری کرنے کیلئے مہیلا بچت گٹ سے کارپوریشن حکام کی زبردستی
کھیچڑی ٹھیکہ منظور کرنے کیلئے کمشنر و نائب پر دس لاکھ روپے رشوت طلب کرنے کا سنگین الزام
مہیلا بچت گٹ کی نائب وزیر اعلیٰ و وزیر داخلہ دیویندر فرنویس ، ایڈیشنل ڈائریکٹر اینٹی کرپشن و پولس ڈپارٹمنٹ سے سنسنی خیز شکایت
مالیگاؤں :(نامہ نگار)مالیگاؤں کارپوریشن کو چاروں طرف سے لوٹنے کا من بنا کر شہر کو لوٹنے کا کام ایڈمنسٹریٹر بھالچندر گوساوی کررہے ہیں ۔ہر کام میں کرپشن نظر آرہا ہے ۔ہم نے اس طرح کا الزام انہی صفحات پر مختلف لیڈران کے بیانات کے حوالے سے لگایا تھا لیکن اب مالیگاؤں کارپوریشن کے کمشنر و پرشاشک بھالچندر گوساوی اور اسکول بورڈ کی ایڈمنسٹریٹر و نائب کمشنر دیوچکے میڈم کی سنسنی خیز شکایت سامنے آرہی ہیں ۔ان شکایت سے پتہ چلتا ہے کہ مالیگاؤں کارپوریشن میں یہ آفیسران عوامی کام کاج کرنے نہیں بلکہ رشوت کا بازار گرم کرنے اور کروڑوں روپے کمانے کیلئے آئے ہوئے ہیں ۔اب اسکولی بچوں کے منہ سے نوالہ چھیننے کیساتھ ساتھ مہیلا بچت گٹ کے منہ سے نوالہ چھین کر بڑے سیاسی گھرانوں کے ٹھیکہ داروں کو دیا جارہا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن مڈے میل (ایجوکیشن نیوٹریشن) اسکیم کے تحت سینٹرل کچن کے ذریعے اسکولوں کو پکا ہوا کھانا فراہم کرنے کے لیے کوالیفائی (منظور) کرنے کیلئے مالیگاؤں کارپوریشن کمشنر و ایڈمنسٹریٹر بھالچندر گوساوی (ایڈمنسٹریٹر)، دیوچکے میڈم (ڈپٹی کمشنر ایڈمنسٹریٹر اسکول بورڈ ) اور میونسپل کارپوریشن کے کرن شینگر (کلرک) ٹینڈر کی منظوری کیلئے 10 لاکھ روپے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ اس طرح کی ایک سنسنی خیز شکایت نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس ،ریاست کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل پولس وشواس نانگرے پاٹل اینٹی کرپشن بیورو، ورلی ممبئی ،ایڈیشنل ایس پی انیکیت بھارتی مالیگاؤں ،ڈی وائے ایس پی تیگبیر سندھو مالیگاؤں ،اینٹی کرپشن بیورو ناسک رینج کے نام روانہ کیا گیا ہے ۔شکایتی مکتوب میں متاثرین نے لکھا ہے کہ مالیگاؤں کارپوریشن کے کمشنر و ایڈمنسٹریٹر بھالچندر گوساوی اور نائب کمشنر و اسکول بورڈ پرشاشک میڈم و اسکول بورڈ کلرک کرن شنگر کے خلاف تحقیقات کرتے ہوئے قانونی کارروائی کی جائے ۔اس ضمن میں نرنئے سیوم سہیتا مہیلا بچت گٹ 718، گلی نمبر 4 نیا آزاد نگر، مالیگاؤں اور سمجھوتا مہیلا بچت گٹ کمال پورہ مالیگاؤں نے ایک شکایتی مکتوب نائب وزیر اعلیٰ ،وزیر داخلہ اور ریاستی اینٹی کرپشن بیورو اور ناسک اینٹی کرپشن بیورو سمیت مالیگاؤں شہر پولس انتظامیہ کو دیا ہے ۔اس سلسلے میں ہمارے نامہ نگار کو متاثرین مہیلا بچت گٹ نے شکایتی مکتوب کی کاپی فراہم کیا ہے جس کے مطابق حکام بالا اور نائب وزیر اعلیٰ سے تحریری شکایت کی گئی ہے کہ ہم خواتین کا مہیلا بچت گٹ ہے اور مہیلا بچت گٹ کے ذریعے اس سے قبل بھی ہم نے اسکولوں میں مڈے میل فراہم کی ہے جس سے بہت سی خواتین کو سماجی، مالی اور تعلیمی مدد فراہم ہوئی ہیں ۔ہمارے اس کام سے بہت سے خاندانوں کو روزگار ملتا ہے۔کئی خواتین خود روزگار کرتے ہوئے اپنے اہل خانہ کیلئے دو وقت کی روزی روٹی کا انتظام کرتے ہیں ۔اس تعلیمی سال 2023 - 2024 کے لیے مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن اسکول بورڈ نے کارپوریشن حدود میں جاری منظور شدہ اسکولوں میں زیر تعلیم پہلی سے 8 ویں جماعت کے طلباء کو مرکزی کچن اسکیم کے ذریعے حکومت کی جانب سے متعین کردہ و طے شدہ شرح پر پکا ہوا کھانا فراہم کرنے کے لیے اہل اسکولوں سے ٹینڈر کے ذریعے درخواستیں طلب کی ہیں۔اس کام کیلئے ہم نے اسکول نیوٹریشن اسکیم (مڈے میل) کے ذریعے جاری کئے گئے اس ٹینڈر کے عمل کی تمام شرائط و ضوابط کو پورا کرتے ہوئے ٹینڈر بھرا ہے۔لیکن ہمیں ٹینڈر کی کوئی جانکاری نہیں دی جارہی تھی ۔ جب ہم نے متعلقہ آفیسران کمشنر و ایڈمنسٹریٹر بھالچندر گوساوی ،نائب کمشنر و اسکول بورڈ ایڈمنسٹریٹر میڈم اور اسکول بورڈ کے کلرک کرن شنگر سے پوچھا کہ ٹینڈر کھولنے میں تاخیر کیوں ہو رہی ہے تو انہوں نے کہا کہ آپ کا ٹینڈر اسی صورت میں منظور کیا جائے گا جب آپ کے مہیلا بچت گٹ کے پاس مشینری ہو ورنہ نہیں کھولا جائے گا۔حالانکہ حکومت ہند کے سرکلر اور ممبئی ہائی کورٹ کے سابقہ فیصلے کے ساتھ ساتھ ٹینڈر کی شرائط و ضوابط میں کسی بھی مشینری کی ضرورت ہونے کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ لیکن تاکہ ہم جیسے مہیلا بچت گٹ کو روزگار نہ ملے اور ان کے من پسند ٹھیکیداروں کو کام ملے، بغیر کسی وجہ کے ٹینڈر کو حتمی شکل دینے اور ٹینڈر کھولنے میں تاخیر کرکے مشینری کا بہانہ بتایا جا رہا ہے۔
دونوں مہیلا بچت گٹ نے شکایت میں لکھا ہے کہ ہم مہیلا بچت گٹ کے ممبران نے مالیگاؤں کارپوریشن کے ایڈمنسٹریٹر بھالچندر گوساوی سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ پہلے میرے پرائیویٹ سکریٹری سچن مہالے کو 5 لاکھ روپے جمع کروائیں پھر میں ٹینڈر کی منظوری کی سفارش کروں گا اور مسز شریا سوپنل دیوچکے (ڈپٹی کمشنر اور ایڈمنسٹریٹر ایجوکیشن بورڈ) سے ملنے کو کہا۔جب ہم دیوچکے میڈم سے ملے اور ٹینڈر کے بارے میں بات چیت کی تو انہوں نے مجھے 3 لاکھ روپے کی رقم لے کر ناسک آنے کو کہا اور کلرک کرن سے ملنے کو کہا۔پھر ہم نے کرن شنگر سے مذکورہ بالا بات چیت کی تو انہوں نے بھی دو لاکھ روپے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اگر نہیں دو گے تو کسی بھی صورت میں تمھارا ٹینڈر منظور نہیں ہوگا۔ کرن شنگر نے یہ بھی کہا کہ اس پر سنجیدگی سے غور کریں ورنہ ہم آپ کے مہیلا بچت گٹ سے مشینری کا مطالبہ کریں گے۔ان تمام حالات پر سنجیدگی سے غور کریں تو ہمیں پتہ چلتا ہے کہ ہمارا ٹینڈر اس وقت تک نہیں کھولا جائے گا جب تک کہ ہم 10 لاکھ روپے کی رقم متعلقہ کارپوریشن حکام کو ادا نہ کر دیں۔ اور اگر ہم نے ایسا نہیں کیا تو ہم جیسی ضرورت مند خواتین کے بچت گٹ کو روزگار نہیں ملے گا۔شکایات میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن اور اسکول بورڈ میں برے پیمانے پر کرپشن ہورہا ہے ۔اس قسم کی اسٹوڈنٹ نیوٹریشن (طلباء کو فراہم کرنے والی مڈے میل)اسکیم کے نام پر جاری کرپشن کو بے نقاب کرنا بہت ضروری ہے۔مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن کے ایڈمنسٹریٹر و کمشنر بھالچندر گوساوی نے جس طرح ہم سے پانچ لاکھ روپے رشوت کا مطالبہ کیا اسی طرح ڈپٹی کمشنر و اسکول بورڈ پرشاشک دیوچکے میڈم نے تین لاکھ اور تعلیمی بورڈ کی کلرک کرن شنگر نے دو لاکھ روپے رشوت کا مطالبہ کیا ہے ۔ان دونوں آفیسران و کلرک کے خلاف ہم مہیلا بچت گٹ کی جانب سے کی جارہی شکایت پر توجہ دی جائے اور ہمارے ساتھ ہورہی ناانصافی پر روک لگایا جائے ۔ہم آپ سے درخواست کرتے ہیں کہ مذکورہ بیان کئے گئے اسکول نیوٹریشن (مڈے میل) کے نام پر رشوت کا مطالبہ کرنے والے مذکورہ عہدیداروں اور کلرک کی مکمل جانچ کریں اور ان کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے تاکہ ہم جیسے چھوٹے مہیلا بچت گٹ دو وقت کی روزی روٹی آسانی سے کرسکے ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com