مارکیٹ کمیٹی چناؤ میں دادا بھسے کو کراری شکست ، کابینی وزیر بھسے کو لگا زبردست جھٹکا ، مہاوکاس اگھاڑی کی شاندار فتح



مارکیٹ کمیٹی چناؤ میں دادا بھسے کو کراری شکست ، کابینی وزیر بھسے کو لگا زبردست جھٹکا ، مہاوکاس اگھاڑی کی شاندار فتح


ادوئے ہیرے، شیخ رشید ،بنڈو کاکا بچھاؤ ،سنیل آبا گائیکواڑ کی قیادت میں مارکیٹ کمیٹی میں لہرایا مہاوکاس اگھاڑی کا جھنڈا



مالیگاؤں (نامہ نگار) ریاست میں بھارتیہ جنتا پارٹی اور شندے گروپ کو مارکیٹ کمیٹی چناؤ میں زبردست جھٹکا لگا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق مارکیٹ کمیٹی کے انتخاب میں مہاوکاس اگھاڑی کے پینل کو توقع سے زیادہ نشستوں پر کامیابی ملی ہے بعض مقامات پر شندے فڑنویس حکومت کے کابینی وزیر، ریاستی وزیر ،ایم ایل اے اور لیڈران کو کراری شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے - مہاوکاس اگھاڑی کے اتحاد کو شاندار کامیابی ملی ہے ذرعی پیداوار مارکیٹ کمیٹی (کُشی اتپن بازار سمیتی) کے انتخاب میں شندے فڑنویس حکومت کی کارکردگی اور تانا شاہی کے خلاف رائے دہندگان نے کھل کر ناراضگی کا اظہار کیا اور مہاوکاس اگھاڑی کے سیکولر پینل کو بھاری اکثریت سے کامیاب کیا کئی مقامات پر لیڈران کو ہوم گراؤنڈ پر شکست کا سامنا کرنا پڑا ضلع امراوتی میں ایسا ہی چونکا دینے والا نتیجہ سامنے آیا مہاوکاس اگھاڑی کی ایم ایل اے یشومتی ٹھاکر نے بی جے پی ایم ایل اے وری رانا کے پینل کو کراری شکست دی روی رانا کے بھائی سنیل رانا کو بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا ۔ 18 سیٹوں پر ہوئے انتخاب میں مہاوکاس اگھاڑی کو یک طرفہ 18 سیٹوں پر کامیابی حاصل ہوئی وہیں بھارتیہ جنتا پارٹی گروپ کو ایک بھی سیٹ نہیں مل سکی ریاست بھر میں مارکیٹ کمیٹی چناؤ کو اسمبلی الیکشن 2024 کی سیمی فائنل بتایا جارہا ہے۔ اس نتائج نے شندے فڑنویس خیمہ میں تشویش پیدا کر دی ہے تفصیلات کے مطابق ناسک ضلع میں بھی مہاوکاس اگھاڑی کے حق میں فیصلہ آیا ہے ضلع کی کل 14 مارکیٹ کمیٹیوں میں مہاوکاس اگھاڑی کا دبدبہ قائم ہوا ہے ایولہ میں چھگن بھجبل کا غلبہ برقرار ہے 18 سیٹوں میں سے 13 سیٹیں چھگن بھجبل کی مہاوکاس اگھاڑی نے کامیاب کی ہیں جبکہ دو آزاد امیدوار بھجبل کے حامی ہیں انہیں بھی کامیابی ملی ہے ۔اسی طرح ایم ایل اے نریندر دراڑے کی قیادت والے گروپ کو صرف 3 نشستیں ہی حاصل ہوسکی ہیں۔ لاسل گاؤں میں بھی یہی صورت حال برقرار رہیں اور یہاں بھی 11 نشستوں میں سے شیتکری پینل کو3، شیتکری وکاس پینل کو 7اور ایک آزاد امیدوار کو کامیابی ملی ہے۔ دوسری جانب پوری ریاست میں توجہ کا مرکز رہے مالیگاؤں مارکیٹ کمیٹی چناؤ میں شندے گروپ کے کیبینٹ منسٹر دادا بھسے کے آپلا پینل کو کراری شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ سوسائٹی گٹ سے ادھو ٹھاکرے گٹ کے لیڈر ادوئے ہیرے، بنڈو کاکا بچھاؤ، شیخ رشید اور سنیل آبا گائیکواڑ کی قیادت والی مہاوکاس اگھاڑی نے دادا بھسے کے 20 سالہ اقتدار کو چکنا چور کرتے ہوئے شاندار کامیابی حاصل کی ہے ۔ ناسک ضلع کے رابطہ وزیر اور مہاراشٹر کے کابینی وزیر دادا بھسے کو انکے ہوم پیچ پر چاروں کونا چت ہونا پڑا۔جیسےہی نتائج مہاوکاس اگھاڑی کے حق میں آنا شروع ہوئے دادا بھسے اور انکے حامیوں میں بےچینی بڑھتی گئی اور بھسے گروپ آپے سے باہر ہوکر آگ بگولہ ہونے لگے اس درمیان دادا بھسے کے حامیوں نے مہاوکاس اگھاڑی کے ورکروں اور لیڈران سے نوک جھونک اورفحش کلامی کی اور بات ہاتھا پائی تک آپہنچی ۔پولس کو فوری مداخلت کرنا پڑی اس سے ظاہر ہوتا ہیکہ بھسے کا آئندہ کارپوریشن اور اسمبلی الیکشن خطرے سے خالی نہیں ہے ۔ نمائندہ آئینہ شہر نے جو تفصیلات لیا ہے اسکے مطابق سوسائٹی گروپ کی 18 نشستوں میں سے 15 نشستوں پر مہاوکاس اگھاڑی نے کامیابی حاصل کی جبکہ دادا بھسے کے آپلا پینل کے صرف 3 امیدوار کامیاب ہوئے- اس طرح دیکھا جائے تو کابینی وزیر دادا بھسے کے 20 سالہ اقتدار کا مارکیٹ کمیٹی چناؤ میں خاتمہ ہوگیا اور 18 میں سے 3 سیٹ دادا بھسے کامیاب کرسکے - مہاوکاس اگھاڑی کے کامیاب امیدواروں میں ہیرے ادوئے پرشانت 963 ووٹ، چوہان ونود گلاب راؤ 951 ووٹ، اینگڑے اُجین نمبا 870، پوار سندیپ اشوک 814، سوریہ ونشی سبھاش بھیلا 809 ،مورے رویندر گورکھ 802 ،پوار راجیندر تکارام 801 ،دیورے میناکشی انیل 979، بورسے بھارتی ونود 883، نندلال دشرت 928، پگار رتنا پروین 665، سوریہ ونشی رویندر کاڑو 620،نکم رویندر بھگوان 646، سونجکر ارونا سنجئے 679 انکے نام شامل ہیں - خیال رہے کہ مارکیٹ کمیٹی چناؤ میں پہلی مرتبہ رائے دہندگان نے اور سیاسی پارٹیوں نے جوش و خروش کا مظاہرہ کیا جس کا نتیجہ یہ رہا کہ سیکولر گروپ کو کامیابی حاصل ہوئی اس چناؤ کی تشہیری مہم میں ادوئے ہیرے کے ساتھ ساتھ بنڈو کاکا بچھاؤ اور شیخ رشید نے دن رات جدوجہد کی، میٹنگ لی گئی، ملاقات کا سلسلہ دراز رکھا، رائے دہندگان کو ہموار کرنے کیلئے اور مہاوکاس اگھاڑی کی اہمیت اور موجودہ سرکار و کابینی وزیر کی ڑلط پالیسیوں کو ووٹروں سے شیئر کیا - اسی مناسبت سے رائے دہندگان نے مہاوکاس اگھاڑی کے 18 میں سے 15 امیدواروں کو کامیاب کروایا جہاں مالیگاؤں کے سیکولر ہندو مسلم لیڈران نے مل کر دادا بھسے کی غیر جمہوری سرگرمیوں کے خلاف اتحاد کرتے ہوئے تشہیری مہم میں حصہ لیا اور سیکولر گروپ کو کامیاب کروانے کی کوشش کی۔
 وہیں شہر کے چند مسلم لیڈران، سابق کارپوریٹر، اور اپنے آپ کو شمالی حصے کا لیڈر بتانے والے دادا بھسے کی جی حضوری اور چمچہ گیری کرتے ہوئے نظر آئے - قارئین کو بتادیں کہ مہاوکاس اگھاڑی کے سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کی شیو سینا سے بغاوت کے بعد ہندوتوا کے نام پر بننے والی سرکار میں شامل ہونے والے ضلع کے رابطہ وزیر دادا بھسے کی سرگرمیوں سے مالیگاؤں آؤٹر کے برادران وطن جہاں سخت ناراض ہیں وہیں مالیگاؤں سینٹرل کی عوام بھی دادا بھسے سے خوش نہیں ہیں رام مندر ایودھیا دورہ اور یوگی آدتیہ ناتھ سے ملاقات کے بعد دادا بھسے کی جانور کے مسلم بیوپاری سے نوک جھونک اور تھپڑ مارنا اور سینٹرل کے مسلم علاقوں میں تعمیری کام کاج نہ کروانے سے عام ناراضگی کا ماحول تھا جسے دیکھتے ہوئے سابق ایم ایل اے و سابق میئر شیخ رشید نے اعلان کرتے ہوئے صاف طور پر چیلنج کیا تھا کہ دادا بھسے کو اسمبلی الیکشن میں شکست کا مزہ چکھایا جائے گا اور اسکا ٹریلر شیخ رشید نے آؤٹر کے سیکولر لیڈران کے ساتھ مل کر مارکیٹ کمیٹی چناؤ میں دکھا دیا ہے - مارکیٹ کمیٹی میں دادا بھسے کے 20 سالہ اقتدار کا سورج غروب ہوگیا 18 میں سے انہیں 1 سیٹ پر راست کامیابی ملی اور 2 سیٹوں پر کچھ مسلم لیڈران کی چمچہ گیری سے کامیابی حاصل ہوئی ہے وہ مسلم لیڈران جنہوں نے پولنگ کے دن دادا بھسے کے پینل کو کامیاب کرانے کی کوشش کی اور روپیہ پیسہ بانٹنے میں مدد کی ڈر کر دب کر ہاتھ باندھ کر دادا بھسے کے پنڈال میں با کھڑے رہے - یہ مسلم لیڈران اور کچھ سابق کارپوریٹر شاید بھول گئے کہ اسی دادا بھسے نے حالیہ دنوں میں مالیگاؤں کے تعمیری کاموں میں نا انصافی کرتے ہوئے مسلم علاقوں کو نظر انداز کیا جانور کے مسلم تاجر کو تھپڑ رسید کیا لیکن عوام اور ووٹروں نے اور کچھ غیرت مند سیاسی لیڈران نے وہ سب کچھ یاد رکھا اور موقع ملتے ہی جمہوریت کے مطابق اپنے سب سے بڑے ہتھیار ووٹوں کا استعمال کرتے ہوئے انکے ہی گھر میں کراری شکست دے دی عوام کو ایسے قوم فروش مسلم لیڈران و کارپوریٹر کو پہچاننا ہوگا جو مسلم ووٹوں کا سودا کرکے فرقہ پرست پارٹیوں گودی میں ڈال دیتے ہیں۔ یہ بھی بتادیں کہ مالیگاؤں سینٹرل اور آؤٹر کے ساتھ ساتھ پوری ریاست میں شندے اور فڑنویس حکومت کے خلاف عام ناراضگی ہے اور یہ نتائج اسمبلی کے سیمی فائنل بتائے جارہے ہیں یہی صورت حال برقرار رہی تو 2024 کے پارلمینٹ اور اسمبلی چناؤ میں مہاوکاس اگھاڑی کی اکثریت مہاراشٹر سے منتخب ہوگی بشرطیکہ مسلم ووٹوں کے نام پر ووٹوں کی تقسیم کرنے والے سوداگروں سے مسلمانوں کو ہوشیار رہنا ہوگا اگر مارکیٹ کمیٹی چناؤ میں چند ضمیر فروش مسلم لیڈران دادا بھسے کی کٹھ پتلی نہیں بنتے تو 18 میں سے صرف ایک سیٹ دادا بھسے کو حاصل ہوتی عوام کو یہ بھی بتادیں کہ کچھ مسلم سابق کارپوریٹر نے دادا بھسے کی جی حضوری اور دلالی کرتے ہوئے مسلم ووٹوں کا سودا کیا کیونکہ ان مسلم کارپس کے کروڑوں روپئے کے بل کارپوریشن میں رکے ہوئے ہیں اور انہوں نے اپنا روپیہ پیسہ نکالنے کیلئے مسلم ووٹوں کا سودا کی اور 2 سیٹوں کو تحفہ دادا بھسے کی جھولی میں ڈال دیا ان ضمیر فروش مسلم ووٹوں کے سوداگر سابق کارپوریٹروں میں گرووار وارڈ اور کمالپورہ کے کارپوریٹر کے نام کی گونج سنائی دے رہی ہے آنے والے کارپوریشن چناؤ میں عوام انہیں سبق سکھائے گی کیونکہ جو جیسا کریگا زمانہ ویسا ہی لوٹائے گا اگر یہ مسلم سابق کارپوریٹرس غداری نہیں کرتے تو مہاوکاس اگھاڑی کو 18 میں سے 17 نشستوں پر کامیابی حاصل ہوتی۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے