پنجاب میں دودھ پلانٹ سے زہریلی گیس کا اخراج ، 11 ہلاک، پندرہ زخمی، 300 میٹر کا علاقہ خالی کرایا گیا ، گھروں پر ڈرون کیمروں سے نگرانی جاری


پنجاب میں دودھ پلانٹ سے زہریلی گیس کا اخراج ، 11 ہلاک، پندرہ زخمی، 300 میٹر کا علاقہ خالی کرایا گیا ، گھروں پر ڈرون کیمروں سے نگرانی جاری 





لدھیانہ: 30 اپریل (بیباک نیوز اپڈیٹ) پنجاب کے شہر لدھیانہ کے علاقے گیاس پورہ میں دودھ کی ایک دکان کے پلانٹ میں گیس لیکج کے باعث 11 افراد ہلاک اور 15 سے زائد بے ہوش ہیں۔  مرنے والوں میں پانچ خواتین، چھ مرد اور 10 اور 13 سال کی عمر کے دو بچے شامل ہیں۔  واقعہ کی اطلاع ملتے ہی مقامی پولیس اور فائر بریگیڈ موقع پر پہنچ گئے۔  این ڈی آر ایف ٹیم نے چارج سنبھال لیا ہے۔  پورے علاقے کو سیل کر دیا گیا ہے۔  ریسکیو ٹیمیں ہر گھر کی چیکنگ کر رہی ہیں۔ پولیس کے مطابق ڈرون کے ذریعے گھروں کی چھتوں کا بھی معائنہ کیا جا رہا ہے۔  گیس لیکج سے ایک بلی بھی مر گئی ہے۔  تمام لاشوں کو لدھیانہ سول اسپتال لے جایا گیا ہے۔

 پولس نے گیس کے اخراج سے مزید نقصان کو روکنے کے لیے آس پاس کے 300 میٹر کے علاقے کو خالی کرا لیا ہے۔ اس کے ساتھ گیس کے اخراج کو روکنے کے لیے بھی کوششیں جاری ہیں۔  موقع پر پہنچنے والے پولیس افسران اور فائر مین کے مطابق کریانہ کی دکان سے گیس کیسے لیک ہوئی۔  یہ گیس کیا تھی، تحقیقات کے بعد ہی پتہ چلے گا۔  تاہم امونیا گیس کے اخراج کا شبہ ہے۔

 جس دکان سے گیس لیک ہوئی اس کا منیجر بے ہوش ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی مقامی ایم ایل اے راجندر کور چنہ بھی موقع پر پہنچ گئیں۔  انہوں نے کہا کہ گیس لیکیج کیس کی تحقیقات کی جائیں گی۔  اس وقت جان بچانے کا کام جاری ہے۔ پورے علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے۔  انتظامیہ کے مطابق ان کی توجہ لوگوں کو نکالنے پر مرکوز ہے۔  ہر گھر کا معائنہ کیا جا رہا ہے۔


 وزیر اعلی بھگونت مان نے ٹویٹ کرکے حادثے پر اپنے غم کا اظہار کیا۔  وزیر اعلیٰ نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ لدھیانہ کے گیاس پورہ علاقے میں ایک فیکٹری سے گیس کے اخراج کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے..پولیس، حکومت اور این ڈی آر ایف کی ٹیمیں موقع پر موجود ہیں..ہر ممکن مدد فراہم کی جا رہی ہے۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے