مفتی اسماعیل کا عید کے دن قوم کے نام خطاب ، سرکار کو مشورہ ، مسلمانوں کو پیغام اور دبدبہ قائم کرنے کی بات کرنے والوں (جنتا دل) کو نصیحت


مفتی اسماعیل کا عید کے دن قوم کے نام خطاب ، سرکار کو مشورہ ، مسلمانوں کو پیغام اور دبدبہ قائم کرنے کی بات کرنے والوں (جنتا دل) کو نصیحت 


 
مغربی تہذیب کو اپناؤ گے تو ڈوبنا مقدر ہے، اسلامی تہذیب کو اپنانا ضروری، دو چار مسلمانوں کا مار کر ہندوستان کے مسلمانوں کو ڈرایا نہیں جاسکتا


 مسلمان مایوس نہ ہو، ہم یہی پیدا ہوئے اور یہی دفن ہونگے، وقت سے پہلے کوئی کسی کو مار نہیں سکتا 




مالیگاؤں : 22 اپریل (بیباک نیوز اپڈیٹ) مسلمان اپنی زندگی میں قرآن و سنت کو اپنائے، اللہ آور رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم کی زندگی کے طور طریقہ کو اپنانے کی کوشش کریں ۔اسلام ایک مکمل نسخہ حیات ہے ۔اسلام نے ہر چیز کی مکمل رہنمائی فرمائی ہے ۔دنیا کے کسی مذہب میں زندگی گزارنے کے مکمل طریقہ نہیں بتائے گئے ہیں لیکن اسلام میں سونے سے لیکر اٹھنے تک زندگی کے تمام اسباب و نکات ہر رہنمائی کی گئی ہے ۔عید الفطر کو اللہ پاک نے انعام کا دن قرار دیا ہے اور جائز کھانے پینے کا دن قرار دیا ہے ۔اسطرح کے جملوں کا اظہار مفتی اسماعیل قاسمی نے عید گاہ سے کیا ۔موصوف نے قوم کے نام خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان رمضان المبارک کے نعروں کی زندگی بھی اللہ اور رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم کے بتائے گئے اصولوں کے مطابق گزاریں ۔انہوں نے کہا کہ ماں باپ کی عزت کریں ۔ماں باپ کو محبت بھری نگاہ سے دیکھنا بھی عبادت ہے ۔اسلام نے راستے سے کنکر ہٹانے پر نیکی رکھی ہے ۔کسی بھٹکے ہوئے جو راستہ بتانا بھی عبادت ہے ۔مفتی اسماعیل نے کہا کہ اسلام میں دھرم پریورتن کے بعد کا مسلہ بھی بتایا ہے ۔مفتی اسماعیل نے قوم کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ آج دنیا سمیت ملک عزیز کے حالات نہ گفتہ بہ ہیں لیکن ہمیں گھبرانے اور مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے ہمیں ہندوستان سے کوئی مٹا نہیں سکتا ۔ہمیں اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام رکھنا ہے ۔مفتی اسماعیل نے کہا کہ ہندوستان ہماری پسند کا ملک ہے جنہیں اس ملک سے جانا تھا وہ چلے گئے لیکن ہم یہی پر جئیں گے اور یہی مریں گے ۔انہوں نے بی جے پی سرکار کو مشورہ دیا کہ مسلمانوں کی اتنی بڑی اکثریت کو نظر انداز کرکے ملک ترقی نہیں کرسکتا ۔سب کا ساتھ سب کا وکاس صرف نعرہ ہے ۔آج ملک میں جو کچھ مسلمانوں کے ساتھ ہورہا ہے وہ دوہری پالیسی ہے ۔عتیق اور شرف کے قتل پر انہوں نے مسلمانوں سے کہا کہ ہمیں مایوس ہونا نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم گنہگاروں کی حمایت نہیں کرتے لیکن اگر کوئی یہ بتانا چاہتا ہے کہ دو چار لوگوں کو مار کر مسلمانوں کو ڈرایا جائے تو یہ خام خیالی ہے اور پاگل کا خواب ہے مفتی اسماعیل نے کہا کہ 25 کروڑ مسلمانوں کو مالیگاؤں : 22 اپریل (بیباک نیوز اپڈیٹ) مسلمان اپنی زندگی میں قرآن و سنت کو اپنائے، اللہ آور رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم کی زندگی کے طور طریقہ کو اپنانے کی کوشش کریں ۔اسلام ایک مکمل نسخہ حیات ہے ۔اسلام نے ہر چیز کی مکمل رہنمائی فرمائی ہے ۔دنیا کے کسی مذہب میں زندگی گزارنے کے مکمل طریقہ نہیں بتائے گئے ہیں لیکن اسلام میں سونے سے لیکر اٹھنے تک زندگی کے تمام اسباب و نکات ہر رہنمائی کی گئی ہے ۔عید الفطر کو اللہ پاک نے انعام کا دن قرار دیا ہے اور جائز کھانے پینے کا دن قرار دیا ہے ۔اسطرح کے جملوں کا اظہار مفتی اسماعیل قاسمی نے عید گاہ سے کیا ۔موصوف نے قوم کے نام خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان رمضان المبارک کے نعروں کی زندگی بھی اللہ اور رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم کے بتائے گئے اصولوں کے مطابق گزاریں ۔انہوں نے کہا کہ ماں باپ کی عزت کریں ۔ماں باپ کو محبت بھری نگاہ سے دیکھنا بھی عبادت ہے ۔اسلام نے راستے سے کنکر ہٹانے پر نیکی رکھی ہے ۔کسی بھٹکے ہوئے جو راستہ بتانا بھی عبادت ہے ۔مفتی اسماعیل نے کہا کہ اسلام میں دھرم پریورتن کے بعد کا مسلہ بھی بتایا ہے ۔مفتی اسماعیل نے قوم کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ آج دنیا سمیت ملک عزیز کے حالات نہ گفتہ بہ ہیں لیکن ہمیں گھبرانے اور مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے ہمیں ہندوستان سے کوئی مٹا نہیں سکتا ۔ہمیں اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام رکھنا ہے ۔مفتی اسماعیل نے کہا کہ ہندوستان ہماری پسند کا ملک ہے جنہیں اس ملک سے جانا تھا وہ چلے گئے لیکن ہم یہی پر جئیں گے اور یہی مریں گے ۔انہوں نے بی جے پی سرکار کو مشورہ دیا کہ مسلمانوں کی اتنی بڑی اکثریت کو نظر انداز کرکے ملک ترقی نہیں کرسکتا ۔سب کا ساتھ سب کا وکاس صرف نعرہ ہے ۔آج ملک میں جو کچھ مسلمانوں کے ساتھ ہورہا ہے وہ دوہری پالیسی ہے ۔عتیق اور شرف کے قتل پر انہوں نے مسلمانوں سے کہا کہ ہمیں مایوس ہونا نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم گنہگاروں کی حمایت نہیں کرتے لیکن اگر کوئی یہ بتانا چاہتا ہے کہ دو چار لوگوں کو مار کر مسلمانوں کو ڈرایا جائے تو یہ خام خیالی ہے اور پاگل کا خواب ہے مفتی اسماعیل نے کہا کہ کر بنگال کی کھاڑی میں نہیں پھینک سکتے ۔انہوں نے مٹی میں ملا دینے والے بیان پر کہا کہ ہم تو اسی مٹی سے بنے ہیں اور ہمیں ایل دن مٹی میں ہی ملنا ہے لیکن کوئی وقت سے پہلے تو نہیں ملا سکتا ۔مفتی اسماعیل نے مسلم قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں تعلیم حاصل کرنا ضروری ہے اس ملک اور اپنے گجر والوں کی بہتر زندگی کیلئے تعلیم ضروری ہے ۔تعلیم حاصل کرنے کیلئے نیت کریں کہ ہمیں اچھی تعلیم حاصل کرکے اچھے اور برے کی تمیز کر سکے ۔تجارت کو ترجیح دیں ۔نوکری کے چکر میں نہ رہیں، روزگار کا دینے والا اللہ پاک ہے ۔
مفتی اسماعیل نے شہر کے حالات پر تقریر کرتے ہوئے کہا کہ بارہ نومبر معاملہ اور رام نومی معاملہ میں پولس کا کردار غیر منصفانہ رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جو پولس یا سرکار غیر قانونی سرگرمیوں کو انجام دینگی اور ناانصافی کریگی تو انہیں اسکا بدلہ چکانا پڑے گا چاہیے وہ کسی بھی صورت میں ہو ۔انہیں راتوں کو نید نہیں آئے گی، انکی بیویوں بچے بدلہ لینگے ۔اس لئے اپنی وردی کے ساتھ انصاف کرنا پولس والوں کا فرض ہے ۔موصوف نے کہا کہ مغربی تہذیب کو نہ اپنائے کیونکہ سورج مشرق سے طلوع ہوتا ہے اور مغرب میں ڈوب جاتا ہے ۔اس لئے مسلمان مغربی تہذیب کی بجائے اسلامی تہذیب کو اپنائیں ۔اگر مغربی تہذیب کو اپناؤ گے تو ڈوبنا مقدر ہے ۔مفتی اسماعیل نے اس موقع پر نام لئے غیر جنتا دل پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ دبدبہ قائم کرنے کی بات کرتے ہیں انہیں اس بات کو یاد رکھنا ہوگا کہ دبدبہ قائم کرنے کیلئے انصاف اور ایمانداری ضروری ہے ۔آپ دیوار کے پیچھے بات چیت کرکے کچھ تحریک چلانا چاہیں گے کہ دبدبہ قائم ہوجائے تو اسطرح دبدبہ قائم نہیں ہوتا ۔مفتی اسماعیل نے کہا کہ اپنے کاموں کے ساتھ ایمانداری ضروری ہے ۔آج اس وقت ہمیں اپنا راستہ بدلنے کی ضرورت ہے۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے