بالآخر مفتی اسماعیل نے ہیرا پورہ علاقہ میں قبرستان کی تعمیر کو وقت کی ضرورت بتایا ، ہم ورکنگ کمیٹی میٹنگ فیصلہ کریں گے، جمعیتہ علماء کا استعمال سیاسی مفاد کیلئے نہیں
جن لوگوں نے برسوں کارپوریشن پر اقتدار کیا انہوں نے قبرستان کی زمین کا تابع کیوں نہیں لیا :مفتی اسماعیل
قبرستان کی لڑائی اکیلے لڑ رہے آصف شیخ کے بیان پر مفتی اسماعیل کا جواب
مالیگاؤں : 11 مارچ (بیباک نیوز اپڈیٹ)ہیرا پورہ قبرستان کیلئے اکیلے لڑائی لڑ رہے آصف شیخ کے بیان پر مفتی اسماعیل نے خاموشی توڑتے ہوئے آصف شیخ کو جواب دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جمعیۃ علماء کا استعمال سیاسی مفاد کیلئے نہیں ہے ۔کل کوئی بھی مذہبی و سماجی مسلہ لیکر جمعیتہ علماء کے پاس آئے گا اور سیاسی فائدہ اٹھا لیتا ہے تو..۔ جمعیۃ علماء ایک دستوری جماعت ہے ۔ یہاں ورکنگ کمیٹی میں تجویز پیش کر اتفاق رائے سے فیصلہ لیا جاتا ہے ۔ہیرا پورہ علاقہ میں قبرستان بننا چاہیے ۔یہ علاقہ بڑے قبرستان سے دور ہے اور یہاں قبرستان کی ضروت ہے لیکن شیخ آصف شیخ نے جس طرح سے جمعہ کے جلسے میں مذہبی تنظیموں کو ٹارگیٹ کیا وہ مناسب نہیں ہے ۔اسطرح کے جملوں کا اظہار مالیگاؤں جمعیۃ علماء کے صدر مفتی اسماعیل قاسمی نے میڈیا کو دیئے گئے بیان میں کیا ۔انہوں نے کہا کہ جس وقت آصف شیخ ہمارے دفتر آئے ہم نے ورکنگ کمیٹی میٹنگ انکی رائے رکھی اور اتفاق رائے سے فیصلہ ہوا کہ یہ مسلہ مذہبی کم سیاسی زیادہ ہے ۔مفتی اسماعیل نے مزید کہا کہ ہم نے کارپوریشن سے اس جگہ کی معلومات لی ہیں اور آنے والے دنوں میں جمعیۃ علماء ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ طلب کر قبرستان مسلہ کو اپنے طور پر حل کرنے کی کوشش کریں گے ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ جن خاندانوں کے بیچ زمین کے تنازعات چل رہے ہیں وہ صرف قبرستان کی زمین نہیں ہے بلکہ جعفر نگر اور مالدہ سمیت کئی زمین کا تنازعہ ہے ۔اس لئے ہم انکی مدد کیلئے نہیں آئے کیونکہ ایک دو زمین کا مسلہ نہیں کئی زمین کا مسلہ ہے ۔
مفتی اسماعیل نے کہا کہ دونوں خاندانوں کو کارپوریشن پر اقتدار رہا ہے ان لوگوں نے پہلے کیوں نہیں سوچا کہ یہاں قبرستان تعمیر ہوجائے آج بڑی فکر ہورہی ہیں قبرستان کی ۔مفتی اسماعیل نے کہا کہ شہر کی تمام دینی تنظیموں نے بھی تو آصف شیخ کو مدد نہیں کی ہے ۔کچھ تو ہے جسکی پردہ داری ہے ۔اس لئے پہلے انہیں خود سوچنا چاہیے پھر مذہبی جماعتوں کو ٹارگیٹ کرنا ہے ۔مفتی اسماعیل نے کہا کہ زمینوں معاملہ میں دنوں خاندانوں کے کئی راز کھل رہے ہیں ۔مفتی اسماعیل کے بیان کے بعد اب دیکھنا یہ ہے کہ اس معاملے میں تیسرا رخ کیا نظر آتا ہے ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com