باندھ کام مزدوروں کیلئے پردھان منتری گھر کل اسکیم کا منصوبہ تیار کیا جائے اور جگہ کا تعین کریں


باندھ کام مزدوروں کیلئے پردھان منتری گھر کل اسکیم کا منصوبہ تیار کیا جائے اور جگہ کا تعین کریں 



مزدوروں کو اسکول، کالج، اسپتال اور گھر کی سہولیات فراہم کرنے وزیر محنت کی حکام کو ہدایات 



سانگلی : 8 مارچ (بیباک نیوز اپڈیٹ) مہاراشٹرا بلڈنگ اینڈ دیگر کنسٹرکشن ورکرز ویلفیئر بورڈ، ممبئی کے تحت رجسٹرڈ تعمیراتی (باندھ کام) مزدوروں کے لیے اٹل آواس یوجنا ریاستی حکومت کی طرف سے نافذ کی جا رہی ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ مزدوروں کو ان کے جائز گھر ملے۔ اب ملازمین کے ہاسٹل اسکیموں کے لیے مہاڈا ایجنسی کے طور پر کام کرے گا۔ اس لیے مزدوروں کے گھروں کے پروپوزل مارچ کے آخر تک جمع کرائے جائیں ۔اسطرح کی ہدایات وزیر محنت سریش کھڈے نے دی۔

 مہاراشٹرا بلڈنگ اینڈ دیگر کنسٹرکشن ورکرز ویلفیئر بورڈ کے تحت ضلع سانگلی کے رجسٹرڈ تعمیراتی مزدوروں کے لیے شہری اور دیہی علاقوں میں لاگو کی جا رہی گھرکول یوجنا کا جائزہ لینے کے لیے وزیر محنت کی صدارت میں ایک میٹنگ کا انعقاد ہوا۔ جس میں کلکٹر ڈاکٹر راجہ دیاندھی، چیف ایگزیکٹیو آفیسر جتیندر دودی، ریذیڈنٹ ڈپٹی کلکٹر موسمی چوگولے، سب ڈویژنل آفیسر کھلاری، ڈاکٹر سمیر شنگٹے، سنتوش بھور، اسسٹنٹ لیبر کمشنر انیل گورو، میرج تحصیلدار ڈگڈو کمبھار، ایڈیشنل تحصیلدار ارچنا دیشمکھ کے ساتھ ایم ایچ اے ڈی اے کے افسران بھی موجود تھے۔

وزیر محنت ڈاکٹر کھڈے نے کہا کہ عمارت اور دیگر تعمیراتی کارکنوں کے لیے مکانات فراہم کرنے کے لیے MHADA کو زمین دستیاب کرائی جائے گی۔ MHADA کو پہل کرنی چاہیے اور اس زمین پر مکانات بنانے کے لیے فوری طور پر منصوبہ پیش کرنا چاہیے، اگر جگہ کی دستیابی کے لیے کوئی مسئلہ ہو تو MHADA کو محکمہ محصولات سے رابطہ کرنا چاہیے۔ لیبر ڈپارٹمنٹ کو اس بات کی تصدیق کرنی چاہیے کہ آیا جن مزدوروں نے گھر کے لیے اندراج کرایا ہے، انھوں نے دیگر شیلٹر سکیموں سے گھر حاصل کی ہے یا نہیں اسکی جانچ کی جائے ۔ میونسپل کارپوریشن کو میونسپل سیکٹر میں کام کرتے ہوئے اس میں حصہ لینا چاہیے۔


 اس میٹنگ میں کامگار بھون، کامگار کلا بھون، مزدوروں کے لیے ای ایس آئی سی اسپتال، مزدوروں کے بچوں کے لیے میڈیکل کالج کی سرگرمیوں کو تیز کرنے کے بارے میں بات چیت ہوئی۔ میونسپل کارپوریشنوں کو چاہئے کہ وہ پردھان منتری آواس یوجنا کے منظور شدہ استفادہ کنندگان کی فہرست اور معلومات دستیاب کرائیں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے