ناگا لینڈ میں این سی پی نے وزیر اعلیٰ کو حمایت دی ہے ، بی جے پی کو نہیں ، شرد پوار کی وضاحت
ممبئی : 8 مارچ (بیباک نیوز اپڈیٹ)جیسے ہی این سی پی نے اپنی سخت مخالف بھارتیہ جنتا پارٹی کے ساتھ ناگالینڈ حکومت میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ویسے ہی سب حیرت زدہ ہوگئے اور سیاسی حلقوں میں ایک بحث سی چھڑ گئی ہے۔ یہ سوال بھی اٹھایا جا رہا ہے کہ این سی پی نے بی جے پی کی حمایت کیوں کی؟ جبکہ اسے وہاں ضرورت نہیں تھی۔ آخر کار اس پر این سی پی کے صدر شرد پوار نے تمام پیش رفت پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔
شرد پوار نے کہا کہ این سی پی نے ناگالینڈ میں 7 ایم ایل ایز کو منتخب کیا ہے۔ انتخابات کے دوران بھی این سی پی نے وہاں کے وزیر اعلیٰ کی حمایت کی تھی۔ ہماری حمایت وہاں کے وزیر اعلیٰ کو ہے۔ ہماری سمجھداری اس جگہ کے وزیر اعلیٰ کے ساتھ ہے۔ ہم نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے ساتھ اتحاد نہیں کیا ہے۔ پوار نے واضح کیا کہ ناگالینڈ کی مجموعی تصویر کو دیکھنے کے بعد اگر ہم وہاں کے وزیر اعلیٰ کو کسی قسم کا استحکام لانے میں مدد کرتے ہیں، تو ہم ان کی حمایت کرتے ہیں، لیکن بی جے پی کو نہیں۔
پوار نے مزید کہا کہ میں حیران ہوں کہ میگھالیہ اور پڑوسی ریاستوں میں انتخابات ہوئے۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ دونوں ہی ان انتخابات کی مہم میں پیش پیش تھے ۔ نریندر مودی اپنی میگھالیہ مہم کے دوران کہتے ہیں کہ حکمران جماعت کو شکست دینے کیلئے انہوں نے بہت کوشش کی ۔وزیر اعظم نے کہا کہ حکمران جماعت بدعنوان ہیں۔وہ کرپشن میں ملوث ہیں۔لیکن انتخابی نتائج کا اعلان ہونے کے بعد مودی، شاہ سمیت بی جے پی لیڈروں نے حکمراں جماعت کیساتھ جانے کا فیصلہ کیا۔اسطرح کا طنز بھی شرد پوار نے بی جے پی پر کیا ہے۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com