لو جہاد کے اعداد و شمار غلط ، مہاراشٹر اسمبلی میں ہنگامہ آرائی،وزیر کی معلومات بے بنیاد ، معافی مانگیں : جیتندر آہواڑ


لو جہاد کے اعداد و شمار غلط ، مہاراشٹر اسمبلی میں ہنگامہ آرائی،وزیر کی معلومات بے بنیاد ، معافی مانگیں : جیتندر آہواڑ


لو جہاد پر قانون سازی کی ضرورت، جس کی بیٹی جاتی ہے اسے خودکشی کے سوا کوئی راستہ نہیں، دبئی میں لڑکیاں سپلائی ہورہی ہیں، بی جے پی ایم ایل ایز کا سنسنی خیز دعوٰی 



گلاب راؤ پاٹل، اشیش شیلار ،منگل پربھات لوڈھا، جیتندر آہواڑ اور ابو عاصم اعظمی کی گرما گرم بحث ، اجیت پوار کی مداخلت 





 ممبئی : 10 مارچ (بیباک نیوز اپڈیٹ) لو جہاد کو لے کر جمعہ کو قانون ساز اسمبلی میں بڑا ہنگامہ ہوا۔ جیتندر آہواڑ نے وزیر منگل پربھات لوڈھا پر غلط معلومات دینے کا الزام لگایا۔ ابو اعظمی نے مطالبہ کیا کہ لوڈھا کو اس معاملے میں معافی مانگنی چاہیے۔ تو آشیش شیلار نے لو جہاد پر بحث کرنے کی بات کہہ دی اور انہوں نے اس پر قانون بنانے کا مطالبہ کیا۔

جیتندر آہواڑ نے کہا کہ منگل پربھات لوڈھا کل بحث کے دوران ایک غلط اعداد و شمار کو ریکارڈ پر لائے۔انہوں نے کہا کہ لو جہاد کے ایک لاکھ کیس سامنے آئے ہیں۔ تاہم، میرے پاس اعداد و شمار موجود ہیں۔جیتندر آہواڑ نے کہا کہ ریکارڈ کے مطابق لو جہاد کے نہیں بلکہ انٹر فیتھ کے 3493 بین المذاہب کیسز درج ہوئے۔ اسے لو جہاد نہیں کہتے ہیں۔ کسی وزیر کو ایسی غلط معلومات دے کر معاشرے میں گروپ بندی پیدا کرنے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے۔

ایم ایل اے یوگیش ساگر نے آہواڑ کے بیان پر اعتراض کیا۔ انہوں نے کہا کہ لو جہاد کیس کا تعلق ایوان کے کسی رکن سے نہیں ہے۔ انہوں نے کسی مذہب کا ذکر نہیں کیا۔ کسی فرقے کا ذکر نہیں کیا۔ ایک موضوع آیا،اگر ہم بار بار اس ایوان کی طرف اشارہ کریں گے کہ یہ معاشرہ کس قسم کے لوگوں کی طرف اشارہ کرتا ہے تو حوالہ ستر ہزار یا تین ہزار ہوگا۔اس کا اس سے کیا تعلق؟ انہیں پہلے یہ کہنا چاہیے۔ وہ کس کا ساتھ دے رہے ہیں؟ انہوں نے سوال کیا کہ کون کس کی وکالت کر رہا ہے۔
آشیش شیلار نے کہا کہ منگل پربھات لوڈھا جی جانب سے دی گئی معلومات معاشرے میں مختلف احساسات پیدا کر سکتی ہیں۔ ہم ڈرنے والے نہیں ہیں۔ لو جہاد ناانصافی ہے، ہندو لڑکیوں پر ظلم ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ لو جہاد پر قانون ہونا چاہیے۔

قائد حزب اختلاف اجیت پوار نے اس معاملے پر بحث کرنے کی بجائے کام شروع کرنے کا کہہ کر ثالثی کرنے کی کوشش کی۔ تاہم وہ ناکام رہے ۔اس کے بعد ایم ایل اے ابو اعظمی اٹھ کھڑے ہوئے۔ انہوں نے منگل پربھات لوڈھا کے دیئے گئے اعداد و شمار کو غلط معلومات سے تعبیر کیا اور اب سے معافی مانگنے کو کہا ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ لو جہاد نہیں ہے۔ اس سے الجھن پیدا ہو جائے گی۔

اس بیچ وزیر گلاب راؤ پاٹل بولنے کے لیے کھڑے ہوئے اور کہا کہ اگر وہ لو جہاد کا معاملہ دیکھنا چاہتے ہیں تو میرے ساتھ آئیں۔ میرے گاؤں میں دو واقعات ہوئے ہیں۔ بات مت کرو کیونکہ آپ ممبرا میں رہتے ہیں۔ بات نہ کریں کیونکہ آپ ان کی ووٹ چاہتے ہیں۔ جس کی بیٹی جاتی ہے۔ اس کے پاس خودکشی کے سوا کوئی چارہ نہیں۔ دبئی میں لڑکیاں بیچی جا رہی ہیں۔ پھر دوبارہ اجیت پوار نے معاملہ کو ختم کرنے کی کوشش کی اور کہا کہ آج ایوان کا آخری دن ہے لہذا کام کاج کی باتیں کریں ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے