بارہویں میتھس کا پرچہ لیک ، سندھ کھیڑ میں آدھا گھنٹہ قبل ہی سوالیہ پرچہ واٹس ایپ پر وائرل ہوگیا


بارہویں میتھس کا پرچہ لیک ، سندھ کھیڑ میں آدھا گھنٹہ قبل ہی سوالیہ پرچہ واٹس ایپ پر وائرل ہوگیا 



  اسمبلی اجلاس میں اجیت پوار نے سرکار پر لاپرواہی برتنے کا الزام لگایا ، پیپر لیک کرنے والوں پر سخت کارروائی کی جائے




ممبئی / سندھ کھیڑ : 3 مارچ (بیباک نیوز اپڈیٹ) مہاراشٹر اسٹیٹ بورڈ سیکنڈری و ہائر سیکنڈری ایجوکیشن کی جانب سے دسویں اور بارہویں بورڈ کے امتحانات جاری ہیں آج دسویں جماعت کا مراٹھی زبان کا پرچہ صبح گیارہ سے شروع ہوا تو وہیں صبح کے سیشن میں گیارہ سے دو بجے تک بارہویں میتھس کا پرچہ تھا ۔امتحان شروع ہونے سے آدھا گھنٹہ قبل سوالیہ پرچہ واٹس ایپ پر وائرل ہوتا نظر آیا ۔جس کی سنسنی خیز نیوز زی چوبیس تاس ٹی وی چینل نے نشر کی ۔رپورٹ کے مطابق پیپر کا وقت صبح گیارہ بجے سے تھا لیکن ساڑھے دس بجے ہی پرچہ لیک ہوگیا۔ادھر مہاراشٹر اسمبلی اجلاس کے بورڈ امتحانات کے متعلق دیگر مسائل پر بحث جاری تھی کہ صبح ٹی وی پر پرچہ لیک ہونے کی خبر نے مزید ہلچل مچا دی ۔اس ضمن میں دوران اسمبلی اجلاس اجیت دادا پوار نے سرکار پر نشانہ لگاتے ہوئے کڑے الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ سرکار سو رہی ہیں کیا؟ اسکا جواب دیا جائے، سرکار نے جب طلباء کو دس منٹ پہلے پرچہ دینے سے انکار کردیا تو پھر آدھا گھنٹہ پہلے پرچہ کہاں سے لیک ہوا؟ ۔

اجیت پوار نے نیوز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بلڈھانہ کے سندھ کھیڑ راجا نامی علاقے میں سوالیہ پرچہ لیک ہوا ہے اس ضمن میں سرکار سخت کارروائی کرے ۔اجیت پوار نے کہا کہ پرچہ کس نے لیک کیا؟ کیا یہ بڑا ریکیٹ ہے؟ کون کون اس سازش میں شامل ہیں؟ ان سب سوالوں کے جواب سرکار کو دینا ہوگا ۔اس موقع پر سابق وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ نے بھی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا ۔اجیت پوار و دیگر اراکین اسمبلی کے سوال و اعتراض پر حکومت نے جانچ کا اعلان کیا اور ملزمین پر سخت کارروائی کا تیقن دیا ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے