دھوکہ دہی کا جرم ثابت ، تینوں کو 7 سال کی سزا اور 27 لاکھ جرمانہ،مالیگاؤں کورٹ کا فیصلہ
مالیگاؤں : 6 مارچ (بیباک نیوز اپڈیٹ) مالیگاؤں کورٹ نے گزشتہ روز ایک کیس کا فیصلہ دیتے ہوئے تینوں متاثرین کو لندن کے ایک ہوٹل میں دفتری عملہ اور دیگر عہدوں پر ملازمت دینے کا بہانہ بنا کر نو تعلیم یافتہ بے روزگار نوجوانوں سے دھوکہ دہی کا مرتکب پائے جانے پر سات سال قید با مشقت اور 27 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔ سیشن جج ایس. بی۔ بہلکر نے جمعہ کو یہ فیصلہ دیا۔
اس کیس کی تفصیلات کے مطابق تحسینہ عبدالمطلب (ساکن سفیان چوک، بجرنگ واڑی، مالیگاؤں)، انیتا سدانند سالیان (ساکن ، ورسووا، اندھیری، ممبئی) اور شیخ محمد سمیر فقیر احمد عرف ہنی سنگھ (ساکن ، میمن مسجد کے قریب)۔ کلیان، تھانے) تین مشتبہ افراد نے شہر اور آس پاس کے علاقوں کے تعلیم یافتہ نوجوانوں کو لندن سٹی ہوٹل انڈیگو میں دفتری عملہ اور دیگر عہدوں پر ملازمت دینے کی کے بہانے وقتاً فوقتاً طبی معائنے، امیگریشن، لیبر آفس کے کام اور ہوائی جہاز کے ٹکٹوں کے لیے رقم کا مطالبہ کیا۔ تقریباً نو پڑھے لکھے بے روزگار نوجوانوں سے 26 لاکھ 40 ہزار روپے انہوں نے وصول کئے۔
عارف احمد الطاف احمد (ساکن نیاپورہ، مالیگاؤں) سمیت انکے دوستوں کو ملازمت کا معاہدہ، میڈیکل دستاویز، ویزا اور ہوٹل انڈیگو کے ویکینسی لیٹر جیسی جعلی دستاویزات بنا کر انہیں ملازمت نہ دینے اور بیرون ملک کام کے لیے نہ بھیجنے کا دھوکہ دیا۔
یہ فراڈ 15 نومبر 2015 سے 25 اگست 2016 کے درمیان ہوا۔ عارف احمد کی شکایت پر آزاد نگر پولس اسٹیشن میں دھوکہ دہی کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اسسٹنٹ پولیس انسپکٹر وی۔ جی۔ ٹکلے، سب انسپکٹر بی۔ جی۔ موہتے نے جرم کی تفتیش کی اور کیس کو عدالت میں بھیج دیا۔
اس کیس کی سماعت حال ہی میں جج بہلکر کے سامنے ہوئی تھی۔ حکومتی فریق کی طرف سے ایڈیشنل پبلک پراسیکیوٹر اشوک پگارے پیش ہوئے۔ اس معاملے میں پگارے نے 18 گواہوں پر جرح کی۔
انکوائری میں اصل دستاویزات دستیاب نہ ہونے سے تمام کاغذات جعلی نکلے۔ جرم ثابت ہونے پر تینوں ملزمان کو سات سال قید بامشقت اور مجموعی طور پر 27 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔
ان میں تحسینہ اور انیتا پر 11،11 لاکھ روپے اور محمد سمیر پر 5 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔ جرمانے کی عدم ادائیگی پر دونوں خواتین کو ایک ایک سال قید اور سمیر کو چھ ماہ قید کی سزا سنائی گئی۔ اس کیس نے کئی لوگوں کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی ہے ۔ کیس میں پگارے اسسٹنٹ پولیس انسپکٹر جگدیش بورسے، پولیس کانسٹیبل وجے سینوانے نے معاونت کی۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com