مہاراشٹر میں پھر ایک بار سیاسی اتھل پتھل کے اشارے ، بی جے پی کو چھوڑ کر 40-45 لیڈران و ایم ایل ایز گھر واپسی کرسکتے ہیں
اجیت دادا پوار کے تبصرے سے سیاسی پارہ گرم، کل کا دشمن آج کا دوست ہے اور آج کا دوست کل کا دشمن بھی ہوسکتا ہے
ممبئی : 6 مارچ (بیباک نیوز اپڈیٹ) گزشتہ کچھ سالوں میں بی جے پی میں شامل ہونے والے 40-45 لیڈر کانگریس این سی پی کے سابق ممبرہیں اور وہ آنے والے وقت میں انکی پارٹی قیادت کو بتا کر گھر واپسی کرسکتے ہیں۔انسان آخر کار غلطیوں کا پتلہ ہے۔فی الوقت متعلقہ لیڈروں کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کے سبب منتخب ہونا آسان ہو گیا تھا۔ کیونکہ وہ ایم ایل اے اپنے حلقے کی ترقی کرنا چاہتا ہے۔اسطرح کا تبصرہ مہاراشٹر اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر اجیت دادا پوار نے کیا ہے ۔
پوار نے کہا کہ حقیقت ہے کہ لوگ اب کسی نظریے پر یقین کرتے اور اس کی مخالفت کرنے کی ذہنیت نہیں رکھتے بلکہ ماضی کی طرح پارٹی چھوڑ کر ہمیشہ کیلئے نہیں گئے ہیں۔ وہ ماضی میں کی گئی غلطیوں کو سدھار سکتے ہیں۔ دریں اثنا، اجیت پوار نے اشارہ دیا ہے کہ آنے والے وقت میں ریاست کی سیاست میں بڑی ہلچل مچے گی ۔پوار نے کہا کہ بی جے پی میں شامل ہوئے کانگریس و این سی پی کے بہت سے ایم ایل ایز ایم ایل اے گھر واپس آسکتے ہیں ۔
اجیت پوار نے یہ بھی کہا کہ 2014 میں ہمارے کچھ لیڈر ہمیں چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہو گئے۔ کچھ نے 2019 میں پارٹیاں بدل دیں۔ بی جے پی نے ایسا امیج بنایا کہ نریندر مودی کا کرشمہ پورے ہندوستان میں پھیل گیا ہے اور یہ وہم پیدا کیا ہے کہ اقتدار میں آنے کے بعد بڑی تبدیلیاں آئیں گی۔ لوگوں نے انہیں ووٹ دیا اور واضح اکثریت حاصل کی۔ اجیت پوار کا کہنا ہے کہ راجیو گاندھی کے بعد ملک میں اتنی اکثریت کسی کو نہیں ملی۔
اس لیے وہ لیڈر جو سیاست کرنا چاہتے ہیں، حلقہ کو محفوظ رکھنا چاہتے ہیں، بی جے پی میں شامل ہو گئے۔ لیکن اب صورتحال بدل رہی ہے اور اب وہ سارے لیڈر دوبارہ گھر واپسی کرسکتے ہیں۔
اجیت پوار نے مہاراشٹر میں بڑی اہم سیاسی پیش رفت کا اشارہ دیا۔ نیز یہ لوگ ماضی میں کی گئی غلطیوں کو درست کر سکتے ہیں۔اجیت پوار نے یہ بھی کہا کہ سیاست میں کل کا دشمن آج کا دوست ہے اور آج کا دوست کل کا دشمن بھی ہوسکتا ہے۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com