گرانٹ کیلئے کڑی شرائط، اسکول،اساتذ اور طلباء کی جانچ باریک بینی سے کرنے ایجوکیشن ڈائریکٹر کا حکم

          (فائل فوٹو: آئی ڈی بی بلڈنگ مالیگاؤں) 



گرانٹ کیلئے کڑی شرائط ، اسکول،اساتذ اور طلباء کی جانچ باریک بینی سے کرنے ایجوکیشن ڈائریکٹر کا حکم 



ڈویژنل ڈپٹی ڈائریکٹر کو ضلع وائز اسکولوں سے احوال طلب کر سات دنوں میں ڈائریکٹوریٹ کو پیش کرنا ضروری 



گرانٹ کی حصولیابی کیلئے اسکولیں قبل از وقت معلومات مکمل رکھیں 




پونہ : 21 فروری (بیباک نیوز اپڈیٹ) 6 فروری 2023 کے حکومتی فیصلے میں درج A, B اور C حوالہ جات کے مطابق سیکنڈری و ہائر سیکنڈری اسکولوں میں کلاسز/ڈویژن کو شرائط و ضوابط کے ساتھ گرانٹ کے لیے اہل قرار دیا گیا ہے۔اس ضمن میں  کرشن کمار پاٹل ڈائریکٹر (ثانوی اور اعلیٰ ثانوی تعلیم) نے ریاست کے تمام ڈیوژن کے ڈپٹی ڈائریکٹر آف ایجوکیشن کو حکمنامہ جاری کرتے ہوئے ہدایات جاری کی ہے جس میں اسکولوں کو دی جانے والی گرانٹ کیلئے درج ذیل شرائط و ضوابط کا ذکر کیا گیا ہے۔

1) اساتذہ کی تعداد تازہ ترین بیچ کی منظوری کے مطابق یعنی سال 2022-23 کے مطابق طے کی جائے گی۔ 2) صرف وہ طلباء جن کے آدھار نمبر کی تصدیق 2022-23 کے بیچ کی منظوری میں مکمل ہو چکی ہے۔ صرف ان پر غور کیا جائے گا اور اساتذہ کا تعین اسی سنچ مانیتا کی بنیاد پر کیا جائے گا اور غیر تدریسی عملہ بھی گرانٹ کا اہل ہوگا۔ 3) ڈائریکٹوریٹ کی سطح پر حکومت کی منظوری کے لیے پیش کردہ اسکولوں کے اساتذہ اور نان ٹیچنگ کی فہرست کو مستقل طور پر محفوظ کرنا اور مذکورہ فہرست سے جانچ پڑتال کرکے اصل اہلیت کا فیصلہ کرنے کے لیے حکومتی ہدایات ہیں۔ (4) چونکہ سال 2022-23 کے لیے عام شناخت ان طلبہ کی تعداد کی بنیاد پر کی جائے گی جنہوں نے آدھار نمبر کی تصدیق مکمل کی ہے، اس لیے تعداد کی وجہ سے اہل عہدوں کی تعداد میں اضافہ یا کمی کا امکان ہے۔ طلباء کی تعداد اور اس طرح اہل عہدوں کی تعداد عام تسلیم کے بعد بڑھ سکتی ہے یا کم ہو سکتی ہے اور سکول ڈویژن کے مطابق اہلیت کی دوبارہ تصدیق کی وجہ سے بھی تعداد میں کمی کی صورت میں مذکورہ کمی کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کے مطابق پوسٹس کو کم کرنے کا حق  ڈائریکٹر کو فراہم کیا گیا ہے، اس سلسلے میں ضروری جانچ پڑتال کی جاتی ہے اور واضح وجوہات کے ساتھ احکامات جاری کرنا لازمی ہے۔5) گورنمنٹ لیٹر گرانٹیڈ، نان گرانٹیڈ اسکولوں اور غیر اعلان شدہ اسکولوں کے لیے 9 ماہ کی مدت جو اپنے اسکولوں سے متعلق غلطیوں کو پورا کرنے کے بعد بھی نااہل قرار دیے گئے۔ اس حکومتی فیصلے کے جاری ہونے کی تاریخ سے ایک ماہ کے اندر اسکول یونٹ کے طور پر، اگر اس ایک ماہ کی مدت کے اندر سیلف فنانس کی بنیاد پر آنے کے لیے درخواست دائر نہیں کی جاتی ہے، تو ڈائریکٹر ایجوکیشن نے اس کی منسوخی کے حوالے سے ضروری کارروائی کی ہے۔ ایسے اسکولوں سے طلباء کی شناخت اور منتقلی چھ مہینوں کے اندر مکمل کرنا لازمی ہے۔

6) اس بات کو یقینی بنانا کہ مذکورہ اسکولوں میں طلباء، اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کی حاضری کو چہرے کی شناخت کے نظام کے ذریعے ریکارڈ کیا جائے (7) مذکورہ اسکولوں میں آخری جماعت میں طلباء کی تعداد کم از کم 30 اور دو اسکولوں میں آخری کلاس میں طلبہ کی تعداد کم از کم 20 ہونی چاہیے۔

8) حکومتی فیصلہ 15 نومبر 2011 اور مورخہ 16 جولائی 2013 کے معیار کے مطابق اگر اسکول گرانٹ کیلئے اہل ہے، تب بھی یہ سکولوں  گرانٹ کے لیے قابل قبول نہیں ہوگی جنہوں نے اساتذہ اور اساتذہ کی بھرتی کے سلسلے میں 'ریزرویشن پالیسی' پر عمل نہیں کیا ہے (9) اسکول کے تمام اساتذہ کے آدھار کارڈ کے ساتھ سرل کے مطابق معلومات دیں ۔

10) قومی پنشن سکیم کے تحت تمام تدریسی اور غیر تدریسی عملے کے ساتھ یکساں سلوک نافذ رہیگا جو قومی پنشن سکیم کے تحت نہیں آسکتے ایسے تدریسی اور غیر تدریسی عملہ کو گرانٹ کا اہل نہیں مانا جائے گا (11) مذکورہ اسکول میں اس وقت خالی اور مستقبل میں خالی آسامیوں پر اساتذہ کی بھرتی مروجہ قواعد کے مطابق اور آن لائن نظام کے ذریعے کرنا لازمی ہوگا۔

12) تمام بڑے اسکولوں کو بائیو میٹرک یا چہرے کی شناخت کے نظام کی حاضری کی ضروریات پوری کرنے کے لیے چھ ماہ کا وقت دیا جائے۔ مذکورہ شرائط پر عمل نہ کرنے والوں کے لیے دیگر گرانٹس روکنے کا حق متعلقہ ڈائریکٹر ایجوکیشن کو دیا جا رہا ہے۔ 

13) اگر اسکول یونٹس میں طلباء کی تعداد جو اس حکومتی فیصلے کی دفعات کے مطابق اہل ہیں اور ساتھ ہی اسکول یونٹس میں طلباء کی تعداد جو اس وقت سبسڈی کی بنیاد پر گرانٹ کے مختلف مراحل میں ہیں مستقبل میں کم ہوجائے گی، ایسے اسکول یونٹس سبسڈی کی اہلیت کے معیار کے مطابق نااہل ہوں گے، اسکولوں/یونٹس کی سبسڈی میں کمی اور اسکولوں کی بندش کے اختیارات متعلقہ ڈائریکٹر ایجوکیشن کے پاس ہیں۔

14) جانچ پڑتال کے عمل کو انجام دیتے ہوئے تمام اصل دستاویزات کی اچھی طرح سے تصدیق کرنا لازمی ہوگا۔ایسے معاملات میں، اگر یہ پایا جاتا ہے کہ اسکول کی شناخت یا دیگر شناخت جعلی/بوگس دستاویزات کی بنیاد پر دی گئی ہے، تو اسکروٹنی افسران کی سطح پر متعلقہ افراد کے خلاف فوجداری کارروائی کی جانی چاہیے۔

15) وہ اساتذہ جن کو تنخواہ الاؤنس دیا جانا ہے۔ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ان تمام تدریسی اور غیر تدریسی عملے کی اصل دستاویزات اور باہر جانے والے رجسٹر کی تصدیق کرکے ان کی ذاتی اپروول) درست ہے۔ تدریسی اور غیر تدریسی عملے کو اصل اجرت اور الاؤنسز کی ادائیگی کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

16) اگر یہ دیکھا جائے کہ ان اسکولوں کو غیر قانونی تنخواہ سبسڈی دی گئی ہے جنہیں اس حکومتی فیصلے سے علاقائی سطح کے عہدیداروں کی سطح پر براہ راست سبسڈی دی جانی ہے یا اگر یہ دیکھا جائے کہ یہ حکم غیر قانونی طریقے سے دیا گیا ہے۔ اسکول کی منظوری، اکاؤنٹ کی منظوری وغیرہ، ایسے اسکولوں کی سبسڈی روکنے کے لیے کارروائی کی جائے۔ نیز ایسے معاملات میں متعلقہ افسران/ملازمین کے خلاف مناسب کارروائی کرنے کی تجویز کرنے کا اختیار۔ کمشنر (تعلیم) کو فراہم کیا گیا ہے۔

17) اسکولوں/یونٹس کی تعداد اور تدریسی اور غیر تدریسی آسامیوں کی تعداد میں کوئی اضافہ متوقع نہیں ہے جس کے لیے گرانٹ کے بڑھتے ہوئے مرحلے کی ادائیگی کی جا رہی ہے۔ انہی اسکولوں/یونٹس، تدریسی اور غیر تدریسی آسامیوں کے لیے گرانٹ کے بڑھتے ہوئے مرحلے کی اجازت دی جائے گی، چاہے کسی بھی وجہ سے گرانٹ کے مرحلے پر اسکولوں/یونٹس میں کام کرنے والے اساتذہ یا غیر تدریسی عملے کی تعداد میں اضافہ ہو 

18) اگر مشترکہ شناخت کے دوران ایک ہی اسکول میں گرانٹ / جزوی طور پر گرانٹ / غیر گرانٹ / سیلف فنانس یونٹ ہیں تو تمام شاخوں اور اکائیوں کی مشترکہ شناخت ایک یونٹ کے طور پر کی جانی چاہئے۔

19)ڈپٹی ڈائریکٹر آف ایجوکیشن اپنے طور پر ایجوکیشن آفیسر  کو حکم جاری کرنا چاہیے کہ اصل گرانٹ کیلئے مذکورہ معلومات جمع کرنے کی تاریخ سے 7 دنوں کے اندر قابل ادائیگی ہے۔ 20) گرانٹ/اضافی گرانٹ کے لیے اہل اسکول/یونٹس مندرجہ بالا پروویژن کی تاریخ کے مطابق یکم جنوری 2023 سے گرانٹ کے لئے قابل قبول ہوگی۔

مذکورہ معلومات حکومت کی جانب سے ڈائریکٹوریٹ کی سطح پر حکومت کی منظوری کے لیے جمع کرائی گئی اسکولوں/محکموں/اساتذہ/نان ٹیچنگ کی فہرست کو مستقل طور پر محفوظ رکھنے اور مذکورہ فہرست سے حقیقی اہلیت کی جانچ پڑتال اور تعین کرنے کی ہدایت ہے، اس لیے فوری طور پر کارروائی کی جائے۔اپنی سطح پر ڈائریکٹوریٹ کو رپورٹ پیش کی جائے۔ نیز شمارہ نمبر 4، 5، 12، 13، 14 اور 16 کے حوالے سے، جیسا کہ متعلقہ حکومتی فیصلے نے ڈائریکٹوریٹ کو مناسب کارروائی کرنے کی ہدایت کی ہے، متعلقہ کارروائی فوری طور پر کی جائے اور کی گئی کارروائی کی رپورٹ ڈائریکٹوریٹ کو پیش کی جائے۔



جیسا کہ مذکورہ حکومتی فیصلے میں علاقائی دفتر کی ذمہ داری پوائنٹ نمبر 3.1 میں ذکر کیا گیا ہے، مذکورہ اسکول یونٹوں کو اصل گرانٹ تقسیم کرنے سے پہلے، حکومتی فیصلہ 15 نومبر 2011 ،16 جولائی 2013 اور 4جون 2014 اسی طرح 14 اگست 2014 ‏کے مطابق متعلقہ ایجوکیشن آفیسر (سیکنڈری) / ڈویژنل ڈپٹی ڈائریکٹر ایجوکیشن کو حکومتی فیصلے کے ساتھ منسلک سرٹیفکیٹ کی تصدیق اور اس حکومتی فیصلے کی تمام شرائط کی تعمیل کی تصدیق کرتے ہوئے ڈائریکٹوریٹ کو جمع کرانا چاہیے۔

 ایجوکیشن آفیسر (سیکنڈری) اور ڈویژنل ڈپٹی ڈائریکٹر ایجوکیشن کی مشترکہ ذمہ داری ہوگی کہ وہ حقیقی گرانٹ تقسیم کرنے سے پہلے یوڈائس سرل اور دیگر سسٹمز کے مطابق تمام معلومات کی تصدیق کریں۔

اگر سبسڈی کے اہل اسکولوں کے بارے میں کوئی شکایت موصول ہوتی ہے تو ڈائریکٹوریٹ کو یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ مذکورہ اسکولوں میں سبسڈی تقسیم کرے یا سبسڈی کو منسوخ/منسوخ کرے اسکی رپورٹ بھی ڈائریکٹوریٹ کو جمع کرایا جائے۔

موجودہ حالات میں بند اسکولوں، کلاسز/سیکشنز کی گرانٹ کے حوالے سے کوئی کارروائی نہ کی جائے اور اسکی رپورٹ بھی ڈائریکٹوریٹ کو پیش کی جائے۔

حکومتی فیصلہ مورخہ 6 فروری 2023 کے تحت 232 ہائر سیکنڈری اسکولوں، 106 یونٹس/اضافی یونٹس میں 1328 اساتذہ کو 20% سبسڈی کی منظوری دی گئی ہے، جو A (3) میں خامی کو پورا کرنے کے بعد سبسڈی کے اہل ہیں۔ چونکہ مذکورہ اسکولوں، کلاسز/سیکشنز کی فہرست ڈائریکٹوریٹ کی سطح پر دستیاب نہیں ہے، اس لسٹ کو ڈائریکٹوریٹ کے 20 فروری 2023 کے خط کے تحت دستیاب کرنے کے حوالے سے کمشنر (تعلیم) سے درخواست کی گئی ہے اور جیسے ہی مذکورہ فہرست ڈائریکٹوریٹ کو دستیاب ہوگی، اس فہرست کو آپ تک پہنچانے کے لیے کارروائی کی جائے گی۔ 
1883 ہائر سیکنڈری یونٹس/ایڈیشنل برانچوں میں 9079 اساتذہ (فُل ٹائم اور پارٹ ٹائم) کی کل 9843 آسامیوں اور 764 نان ٹیچرز کو 40 فیصد سبسڈی دینے کی منظوری دی گئی ہے جو کہ 20 فیصد سبسڈی حاصل کر رہے تھے۔ مذکورہ حکومتی فیصلے میں اور 3 میں۔ اسکولوں، کلاسز/سیکشنز کے حوالے سے جن کے لیے مذکورہ پہلی قسط قابل ادائیگی ہے، گرانٹ کے حوالے سے کارروائی مورخہ 6 فروری 2023 کے حکومتی فیصلے کے مطابق کی جائے اور اساتذہ کی فہرست ڈائریکٹوریٹ میں پیش کی جائے۔

نیز، ہمارے دفتر سے ڈائریکٹوریٹ کو موصول ہونے والے غیر اعلانیہ ہائر سیکنڈری اسکولوں، کلاسز/سیکشنز کی فہرست کی تصدیق/معائنہ کر کے حکومت کو پیش کر دیا گیا ہے۔ ان اسکولوں، کلاسز/سیکشنز کو 6 فروری 2023 کے حکومتی فیصلے کے تحت شرائط و ضوابط کے ساتھ منظور کیا گیا ہے، اور حکومتی فیصلے میں مذکور اسکولوں، کلاسز/سیکشنز کی فہرست آپ کے لیے دستیاب ہے۔اس مناسبت سے اسکولوں کو چاہیے کہ وہ مذکورہ معلومات درست رکھیں اور مکمل کریں تاکہ مستقبل قریب میں کسی بھی قسم کی تکالیف نہ ہو سکے ۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے