مالیگاؤں کورٹ کا تاریخی فیصلہ ، مجرم کو پانچ وقت کی نماز ادا کرنے کا حکم و مسجد کے اطراف میں دو درخت لگانے اور ایک ہزار روپیہ بطور جرمانہ عائد


مالیگاؤں کورٹ کا تاریخی فیصلہ ، مجرم کو پانچ وقت کی نماز ادا کرنے کا حکم و مسجد کے اطراف میں دو درخت لگانے اور ایک ہزار روپیہ بطور جرمانہ عائد 





مالیگاؤں : 28 فروری (بیباک نیوز اپڈیٹ) مالیگاؤں کورٹ نے 27 فروری کو مجرم کیخلاف اپنی نوعیت کا تاریخی فیصلہ سنایا جس میں مجرم کو مسجد کے اطراف میں دو درخت لگانے اور پانچ وقت کی نماز پڑھنے کی پابندی عائد کی اور ایک ہزار روپیہ جرمانہ لگایا ہے۔اس فیصلے سے مجرم جرم سے بچے گا اور اپنی غلطیوں کو سدھار سکے گا ، تفصیلات کے مطابق مالیگاؤں کورٹ کے سول جج سینئر ڈویژن و چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ کورٹ نمبر 3  تیجونت سنگھ اے سندھو نے ملزم کا جرم ثابت ہونے پر مجرم کو تعزیرات ہند کی دفعات 323، 504 اور 506  پروبیشن آف اوفینڈر ایکٹ کی قلم 3 کے تحت مجرم کو ایک سال کی سزا اور ایک ہزار روپیہ بطور جرمانے کی سزا نا سناتے ہوئے ۔چونکہ مجرم مسلم مذہب سے تعلق رکھتا ہے اور نماز کی پابندی سے ادائیگی نہیں کرتا ہے اور مجرم نے لڑائی جھگڑا کیمپ کی مسجد کے پاس کیا تھا اس لئے معزز جج نے مجرم کو بتاریخ 28 فروری 2023 سے 21 دنوں تک پابندی سے پانچ وقت کی نماز فجر ، ظہر ، عصر، مغرب اور عشاء کی نماز سوناپور مسجد مالیگاؤں کیمپ میں ادا کرنے اور اسی مسجد کی جگہ پر دو درخت لگانے کی شرط پر رہا کر دیا ہے۔اس سلسلے میں عدالت نے زرعی آفیسر کو اس پر نظر رکھنے کیلئے نگراہ مقرر کیا ۔ کہ آیا یہ شخص 28 فروری سے مسجد میں پانچ وقت کی نماز ادا کررہا ہے یا نہیں اور کیا انہوں مسجد کے اطراف میں دو درخت لگایا ہے یا نہیں اسکی پوری نگرانی رکھیں اسی طرح عدالت نے اس فیصلہ کی کاپی مسجد کے امام اور زرعی آفیسر کو روانہ کی۔

خیال رہے کہ 29 اپریل 2010 کی شب 9 بجکر 20 منٹ پر کرانتی نگر کیمپ میں سونا پور جھونپڑ پٹی کے ساکن رؤف خان عمر خان عمر 30 سال نے سونا پور مسجد کے پاس لڑائی جھگڑا و گالی گلوچ کی تھی اور اس معاملے میں کیمپ پولس اسٹیشن نے گناہ رجسٹرڈ نمبر 22 /2010 میں مذکورہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا ۔مالیگاؤں عدالت کا یہ اپنی نوعیت کا پہلا فیصلہ ہے ۔بتایا جاتا ہے کہ اس سے قبل بھی معزز جج بھنسالی نے پانچ سو روپئے بطور جرمانہ کی رقم آزاد نگر یتم خانہ میں جمع کروانے کا حکم صادر کیا تھا۔بتا دیں کہ مسلمانوں پر پانچ وقت کی نماز فرض ہے لیکن افسوس کے ساتھ لکھنا پڑ رہا ہے کہ ہم خود نماز سے دور یوکرائن لاپرواہی کررہے ہیں اور مالیگاؤں کورٹ معزز جج تیجونت سنگھ سندھو جو ہمارے برادران وطن میں سے تعلق رکھتے ہیں نے بطور سزا سناتے ہوئے پانچ وقت کی نماز کی ادائیگی کا فیصلہ دیا جو کہ قابل تعریف ہے اور ہر طرف اسکی پذیرائی ہورہی ہیں ۔مسلمانوں کو آج اس بات پر غور و فکر کرتے ہوئے غیر قانونی سرگرمیوں سے پرہیز کرناٹک چاہیے اور اپنے مذہبی امور کی پابندی سے ادائیگی کرنا چاہیے ۔اسطرح کا اظہار بھی اس فیصلہ کی روشنی میں سرکردہ افراد نے نمائندہ بیباک سے کیا ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے