مالیگاؤں کے ایڈیشنل کلکٹر یشونت سونونے کو زندہ جلانے کے سنگین جرم میں عدالت نے سنایا اہم فیصلہ ، تینوں ملزمان کو عمر قید کی سزا

(فائل فوٹو) 

مالیگاؤں کے ایڈیشنل کلکٹر یشونت سونونے کو زندہ جلانے کے سنگین جرم میں عدالت نے سنایا اہم فیصلہ ، تینوں ملزمان کو عمر قید کی سزا 




ناسک: (نامہ نگار) یوم جمہوریہ کے ایک روز قبل 25 جنوری 2011 کو مالیگاؤں ایڈیشنل کلکٹر کلکٹر یشونت سونونے کو زندہ جلانے کے معاملے میں تین ملزمان کے خلاف جرم ثابت ہونے کے بعد ملزمان کو قتل کے الزام میں عمر قید کی سزا سنائی گئی۔ 

 سرکاری کام میں رکاوٹ ڈالنے اور قتل کی سازش کے الزامات میں بھی دو مختلف دفعات کے تحت الگ الگ سزائیں سنائی گئی ہیں۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ڈی۔ وائے  گوڈ نے یہ فیصلہ کل جمعرات 8 ستمبر کو سنایا۔ گیارہ سال بعد اس کیس کا فیصلہ ہوا۔


 مچندرا شیواجی سروادکر، راجیندر دیوی داس شیر ساٹھ ، اجے مگن سونوانے (ساکن منماڑ ) ان ملزمان میں شامل ہیں جنہیں عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ انہیں دفعہ 302 قتل کے تحت عمر قید، سرکاری کام میں رکاوٹ (دفعہ 353 کے تحت) دو سال قید اور ملی بھگت سے آگ لگانے کے جرم میں دفعہ 506 کے تحت سات سال قید اور دو ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔

 خیال رہے کہ ایڈیشنل کلکٹر یشونت سونونے 25 جنوری 2011 کو منماڑ کے قریب ایک غیر قانونی ایندھن ڈپو میں چھاپے اور ایندھن کی جانچ کے لیے گئے۔  اس بار مشتبہ ایندھن مافیا نے ان کے جسم پر پیٹرول ڈال کر انہیں زندہ جلا دیا تھا۔  اس قتل کی وجہ سے ریاست میں سنسنی پھیل گئی تھی ۔
 اس معاملے میں اہم ملزم پوپٹ شندے، مچندرا سورواڈکر، راجو شیر ساٹھ ، اجے سوناونے اور کنال شندے تھے۔  مقدمے کی سماعت کے دوران مرکزی ملزم پوپٹ شندے کی موت ہو گئی۔  جرم کے وقت کنال شندے نابالغ تھے۔ اس لیے اس کے خلاف جووینائل کورٹ میں مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔کیس کی جانچ سی بی آئی کو سونپ دی گئی تھی ۔

  عدالت میں جج گوڈ کے سامنے کیس کی سماعت ہوئی۔ سی بی آئی کی جانب سے ایڈوکیٹ منوج چلدان نے پیروی کیا۔ اس کیس میں کل 21 گواہوں پر جرح کی گئی اور جرم ثابت ہو گیا۔ چونکہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ کلکٹر کو براہ راست زندہ جلا دیا گیا تھا، اس کیس کے نتائج نے نہ صرف ریاست بلکہ ملک کی توجہ اپنی طرف مبذول کرلی تھی ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے