جشن آزادی: اشوک استمبھ پر عوامی پرچم کشائی و استقبالیہ تقریب، نوجوانوں کا جوش قابل دید



جشن آزادی: اشوک استمبھ پر عوامی پرچم کشائی و  استقبالیہ تقریب، نوجوانوں کا جوش قابل دید


شہیدوں کی یادگار کے سائے میں آزادی کا جشن منانا ہی شہداء کو سچی خراج عقیدت: مستقیم ڈگنیٹی



مالیگاؤں : 16 اگست (پریس ریلیز) ہندوستان زندہ باد، سنویدھان زندہ باد کے فلق شگاف نعروں کے درمیان شہیدوں کی یادگار سے متصل اشوک استمبھ کے پاس آج یوم آزادی کا جشن پورے تزک و احتشام سے منایا گیا- فریڈم فائٹر انصاف کمیٹی کی جانب سے منعقدہ تقریب میں صدر جنتادل سیکولر شان ہند نہال احمد نے اشوک استمبھ پر ترنگا لہرایا- عوامی پرچم کشائی سے قبل ایک پروقار استقبالیہ تقریب کا بھی انعقاد ہوا جس میں جنگ آزادی میں اپنی جان قربان کرنے والے مالیگاؤں کے شہداء کے وارثین کا اعزاز کیا گیا اور اگنی ویر اسکیم کے تحت فوج میں بھرتی کے لیے کوشاں محب وطن نوجوانوں کا استقبال کیا گیا- اسی کیساتھ دستور ہند کی تمہید پڑھ ملک میں سیکولرازم کے تحفظ کا عوامی عزم بھی لیا گیا-

ملک کی آزادی کے 75 سال مکمل ہونے کی مناسبت سے فریڈم فائٹر انصاف کمیٹی نے بڑے پیمانے پر یوم آزادی کا جشن منانے کا اعلان کیا تھا- حسب اعلان عوامی پرچم کشائی سے قبل شہداء جنگ آزادی کے وارثین کو اشوک استمبھ و دستور ہونڈ کی کتبے کی شکل کا مومنٹو دیا گیا- شہید عبدالغفور چندی پہلوان کے پوتے محمد حنیف محمد امیر کو اطہر حسین اشرفی کے ہاتھوں مومنٹو دیا گیا- شہید محمد اسرائیل اللہ رکھا کے پر پوتے ظفر عابد کو مولانا امتیاز کے ہاتھوں مومنٹو دیا گیا- اسی طرح شہید منشی شعبان بھکاری کے پر پوتے ضیاء الرحمن کو معروف صنعت کار یوسف الیاس کے ہاتھوں مومنٹو دیا گیا-

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فریڈم فائٹر انصاف کمیٹی کے کنوینر محمد مستقیم ڈگنیٹی نے شہریان کو یوم آزادی کی مبارکباد دی- اشوک استمبھ کے پاس یوم آزادی کا جشن مناتی نوجوانوں کی بھیڑ سے مخاطب ہوکر مستقیم ڈگنیٹی نے کہا کہ ہم نے جس مقصد سے شہیدوںںں کی یادگار کے پاس اشوک استمبھ بنوایا تھا، اسمیں ہم کامیاب ہوتے دکھ رہے ہیں- جس شہیدوں کی یادگار کے پاس لوگوں کو جمع ہونے نہیں دیا جاتا تھا آج وہاں لوگ جمع بھی ہورہے ہیں اور آزادی کا جشن بھی منا رہے ہیں- شہیدوں کی یادگار کے سائے میں آزادی کے متوالوں کا یہ جشن ہی شہداء جنگ آزادی کو سچی خراج عقیدت ہے-

شہیدوں کی یادگار پر شہداء کے نام لکھے جانے کے تعلق سےمستقیم ڈگنیٹی نے کہا کہ اس ضمن میں ہماری کوشش جاری ہے- ہمیں نوجوانوں کے ساتھ کی ضرورت ہے- “جسطرح ہم نے شہیدوں کی یادگار کے پاس جشن منانے کی راہ ہموار کی اسی طرح ہم شہیدوں کی یادگار پر شہداء کا نام لکھوانے میں بھی کامیاب ہونگے- شہریان نے ہمیں طاقت دی تو ہم انکے اس خواب ضرور پورا کریں گے-“ موصوف نے اگنی ویر اسکیم کے تحت فوج میں بھرتی کے لئے ٹریننگ حاصل کرنے والے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کی کہ انکا یہ قدم دوسروں کے لئے مشعل راہ بنے گا- مستقیم ڈگنیٹی نے ۱۲ نومبر تشدد معاملے کے محروسین کو بھی یاد کیا اور کہا کہ شہریان نے انہیں بھولا نہیں ہے- ہم سب محروسین کی جلد رہائی کے لیے کوششیں کررہے ہیں- ہائی کورٹ میں ضمانت ضرور منظور ہوگی- "تمام محروسین کی رہائی کے بعد اس معاملے کو عوامی کی عدالت میں بھی اٹھایا جائیگا-"

شہداء جنگ آزادی کے وارثین کے اعزاز کے بعد شرکاء تقریب نے دستور ہند کی تمہید پڑھی اور اسکے بعد اشوک استمبھ پر ترنگا لہرایا گیا- عوامی پرچم کشائی کے بعد اگنی ویر اسکیم کے تحت فوج میں بھرتی کے لیے ٹریننگ حاصل کررہے نوجوانوں کا استقبال کیا گیا- نوجوانوں کو ٹریننگ دے رہے سابق فوجی یونس خان سر کا بھی اعزاز کیا گیا- اس موقع پر مستقیم ڈگنیٹی نے نوجوانوں کی تعریف کی جو ملک کی حفاظت کے جذبے کیساتھ ٹریننگ حاصل کررہے ہیں- انھوں نے اپنا وعدہ دہرایا کہ اگر عوام نے اقتدار سونپا تو نوجوانوں کے لیے ایک شاندار ٹریننگ سینٹر بنایا جائیگا- یونس خان سر نے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کے لیے فریڈم فائٹر انصاف کمیٹی کا شکریہ ادا کیا-
ترنگے کے رنگ میں سجے اشوک استمبھ کے پاس منعقد اس تقریب میں شہریان بالخصوص نوجوانوں اور طلباء کی بھیڑ اور انکا جوش قابل دید تھا- کل رات سے ہی نوجوان جوگ در جوگ اشوک استمبھ پر تصویریں نکالنے اور آزادی کے جشن میں شامل ہونے پہنچ رہے تھے- استقبالیہ تقریب میں اطہر حسین اشرفی، مولانا امتیاز اقبال اور حاجی یوسف الیاس نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور شہداء جنگ آزادی کو خراج عقیدت پیش کی- تقریب میں قاری اخلاق جمالی، ڈاکٹر امتیازاقبال، عمر فاروق الخدمت، عبدالواجد خلیقی، عتیق کشمیری، سہیل عبدالکریم، یحیٰی عبدالجبار، عبدالباقی راشن والے، سید سلیم، خورشید کابل، انیس مستری،سلیم گڑبڑ، ابو شعیب نہالی، ضیا مسکان، پروفیسر رضوان خان، شیخ شہد بھیکن، عارف حسین پاپا، مسیح اللہ بیسٹ، معین اختر، عبدالرحمٰن انصاری، توحید انصاری، حنان سرکار، امجد پٹھان، محمد وائرمین، شفیق وائرمین، محمد رمضان، مزمل ڈگنیٹی، افتخار راشن والا، ہارون ماسٹر، ندیم کرانتی، شکیل بازیگر، ابوللیث انصاری، عطاالرحمن رینوکا وغیرہ و دیگر سرکردہ افراد و نوجوان کثیر تعداد میں حاضر تھے-


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے